نیک فال لینا پسندیدہ ہے اور بدفال لینا ناپسندیدہ ہے۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَأُحِبُّ الْفَأْلَ الصَّالِحَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، شعبہ، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیمارازخود متعدی نہیں ہوتی (بلکہ اسباب مثلاً جراثیم وغیرہ سے پھیلتی ہے جاہلیت کے لوگ یہ خیال کرتے تھے کہ بعض بیماریاں ازخود متعدی ہوتی ہیں) اور بدفالی درست نہیں اور نیک فال پسندیدہ ہے۔
It was narrated that Anas said: "The Profhet P.B.U.H said: 'There is no 'Adwa and no omen, but I like AI-Fa'l As-Salih.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَلَمَةَ عَنْ عِيسَی بْنِ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الطِّيَرَةُ شِرْکٌ وَمَا مِنَّا إِلَّا وَلَکِنَّ اللَّهَ يُذْهِبُهُ بِالتَّوَکُّلِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان ، سلمہ، عیسیٰ بن عاصم، زر، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بدفالی شرک ہے (حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ) ہم میں سے جس کو بدشگونی کا وہم ہو تو اللہ تعالیٰ توکل کی وجہ سے اسے دور فرما دیں گے ۔
It was narrated from ‘AbduIlah that the Messenger of Allah said: “The omen is polytheistic deed and anyone of us may think he sees an omen but Allah will dispel it by means of relying upon Him.” (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَا صَفَرَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوالاحوص، سماک، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیماری ازخود متعدی نہیں ہوسکتی اور بدفالی درست نہیں الو کوئی (منحوس) چیز نہیں اور صفر (کے مہینے میں نحوست) کچھ نہیں ۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah said: "There is no 'Adwa no omen, no Hamah, and no Safar."
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ أَبِي جَنَابٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الْبَعِيرُ يَکُونُ بِهِ الْجَرَبُ فَتَجْرَبُ بِهِ الْإِبِلُ قَالَ ذَلِکَ الْقَدَرُ فَمَنْ أَجْرَبَ الْأَوَّلَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ابن ابی جناب، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیماری کا متعدی ہونا کچھ نہیں بدفالی کچھ نہیں الو کچھ نہیں ایک مرد کھڑے ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک اونٹ کو خارش ہوتی ہے پھر اس سے باقی اونٹوں کو بھی خارش ہو جاتی ہے۔ آپ نے فرمایا یہ تقدیر ورنہ پہلے اونٹ کو کس سے خارش لگی ۔
Ibn "Umar said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'There is no 'Aduxi, no omen, and no Hornak: A man stood up and said: '0 Messenger of Allah, what if a camel has mange and another camel gets mange from it?' He said: 'That is the Divine decree. Who caused the mange in the first one?": (Sahih)