نیند کی وجہ سے یا بھو لے سے جس کی نماز رہ گئی ؟۔

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرَّجُلِ يَغْفُلُ عَنْ الصَّلَاةِ أَوْ يَرْقُدُ عَنْهَا قَالَ يُصَلِّيهَا إِذَا ذَکَرَهَا-
نصر بن علی جہضمی، یزید بن زریع، حجاج، قتادة، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا اس مرد کے متعلق جس کی نماز بھولے سے یا سوتے رہنے کی وجہ سے چھوٹ جائے ؟ فرمایا جب یاد آئے (یا بیدار ہوں) تو پڑھ لے ۔
It was narrated that Anas bin Málik said: ‘The Prophet p.b.u.h was asked about a man who forgets prayer or sleeps and masses it. He said: ‘He performs it When he remembers it.” (Sahih)
حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ نَسِيَ صَلَاةً فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا-
جبارة بن مغلس، ابوعوانہ، قتادة، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو نماز بھول جائے تو جب یاد آئے تو پڑھ لے۔
It was narrated that Anas bin Mâlik said: “The Messenger of Allah p.b.u.h said: ‘Whoever forgets a prayer, let him perform it when he rementhers it.’” (Sahih)
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَفَلَ مِنْ غَزْوَةِ خَيْبَرَ فَسَارَ لَيْلَهُ حَتَّی إِذَا أَدْرَکَهُ الْکَرَی عَرَّسَ وَقَالَ لِبِلَالٍ اکْلَأْ لَنَا اللَّيْلَ فَصَلَّی بِلَالٌ مَا قُدِّرَ لَهُ وَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ فَلَمَّا تَقَارَبَ الْفَجْرُ اسْتَنَدَ بِلَالٌ إِلَی رَاحِلَتِهِ مُوَاجِهَ الْفَجْرِ فَغَلَبَتْ بِلَالًا عَيْنَاهُ وَهُوَ مُسْتَنِدٌ إِلَی رَاحِلَتِهِ فَلَمْ يَسْتَيْقِظْ بِلَالٌ وَلَا أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِهِ حَتَّی ضَرَبَتْهُمْ الشَّمْسُ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلَهُمْ اسْتِيقَاظًا فَفَزَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيْ بِلَالُ فَقَالَ بِلَالٌ أَخَذَ بِنَفْسِي الَّذِي أَخَذَ بِنَفْسِکَ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ اقْتَادُوا فَاقْتَادُوا رَوَاحِلَهُمْ شَيْئًا ثُمَّ تَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَرَ بِلَالًا فَأَقَامَ الصَّلَاةَ فَصَلَّی بِهِمْ الصُّبْحَ فَلَمَّا قَضَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ قَالَ مَنْ نَسِيَ صَلَاةً فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ وَأَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرِي قَالَ وَکَانَ ابْنُ شِهَابٍ يَقْرَؤُهَا لِلذِّکْرَی-
حرملہ بن یحیی، عبداللہ بن وہب، یونس، ابن شہاب، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب غزوہ خیبر سے واپس ہوئے تو رات بھر چلتے رہے ، جب آپ کو اونگھ آنے لگی تو اتر پڑے اور بلال سے کہا ہمارے لئے تم رات کا خیال رکھو۔ بلال نے جتنا مقدر میں تھا ، نفل ادا کئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے ساتھی سو گئے ، جب فجر قریب ہوئی تو بلال نے اپنی اونٹنی کے ساتھ ٹیک لگا دی فجر (مشرق) کی طرف منہ کر کے ، پس بلال پر اسی اونٹنی پر ٹیک کی حالت میں نیند غالب آگئی نہ ان کی آنکھ کھلی نہ کسی اور صحابی کی ، یہاں تک کہ ان کو دھوپ محسوس ہوئی تو سب سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جاگے اور گھبرا کر فرمایا ارے بلال ! (یہ کیا ہوا ؟) بلال نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ پر قربان اے اللہ کے رسول! میری جان کو اسی نے روکے رکھا جس نے آپ کی جان کو روکے رکھا ، آپ نے فرمایا اونٹوں کو چلاؤ لوگوں نے تھوڑی دور تک اپنے اونٹوں کو چلایا (آپ اس جگہ سے چلے گئے کیونکہ وہاں شیطان تھا جیسے دوسری روایت میں ہے) پھر آپ نے وضو کیا اور صبح کی نماز پڑھائی جب آپ نماز پڑھ چکے تو آپ نے فرمایا جو شخص نماز کو بھول جائے تو جب اس کو یاد آئے پڑھ لے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا قائم کر نماز کو میری یاد کی خاطر اور ابن شہاب اس آیت کو یوں پڑھتے ۔( وَاَ قِمِ الصَّلٰوةَ لِذِكْرِيْ 14 ) 20۔طہ : 14)۔
It was narrated from Abu Hurairah that when the Messenger of Allah p.b.u.h was coming back from the battle of Khaibar, night came and he felt sleepy, so he made camp and said to Bilál: “Keep watch for us tonight.” Bilâl prayed as much as Allah decreed for him, and the Messenger of Allah p.b.u.h and his Companions went to sleep. When dawn was approaching, Bilál went to his mount, facing towards the east, watching for the dawn. Then Bilâl’s eyes grew heavy while he was leaning on his mount (and he slept). Neither Bilâl nor any of his Companions woke until they felt the heat of the sun. The Messenger of Allah was the first one to wake up. The Messenger of Allah P.B.U.H was startled and said: “0 Bilâl’ Bilâl said: “The same thing happened to me as happened to you. May my father and mother be ransomed for you, 0 Messenger of Allah!” He said: “Bring your mounts forward a little.” So they brought their mounts forward a little (away from that place). Then the Messenger of Allah performed ablution and told BilâI to call the Iqdmah for prayer, and he led them in the prayer. When the Prophet finished praying, he said: “Whoever forgets a StrltTh, Jet him pray it when he remembers, for Allah says: And perform the prayer for My remembrance.” He (one of the narrators) said: “lbn Shihdb used to recite this Verse as meaning, ‘when you remember.”
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ ذَکَرُوا تَفْرِيطَهُمْ فِي النَّوْمِ فَقَالَ نَامُوا حَتَّی طَلَعَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِي الْيَقَظَةِ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُکُمْ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا وَلِوَقْتِهَا مِنْ الْغَدِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَبَاحٍ فَسَمِعَنِي عِمْرَانُ بْنُ الْحُصَيْنِ وَأَنَا أُحَدِّثُ بِالْحَدِيثِ فَقَالَ يَا فَتًی انْظُرْ کَيْفَ تُحَدِّثُ فَإِنِّي شَاهِدٌ لِلْحَدِيثِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَمَا أَنْکَرَ مِنْ حَدِيثِهِ شَيْئًا-
احمد بن عبدة، حماد بن زید، ثابت، عبداللہ بن رباح، ابوقتادة، حضرت ابوقتادہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے نیند میں کوتاہی کا ذکر کیا ، کہا سوتے رہے حتیٰ کہ سورج طلوع ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سوتے میں کچھ کوتاہی نہیں کوتاہی تو جاگتے میں ہے ، اسلئے جب ہم میں سے کوئی بھی نماز بھول سے چھوڑ دے یا نیند میں چھوڑ جائے تو جب یاد آئے تو اس وقت پڑھ لے اور آئندہ وقت پر نماز پڑھے۔ ابوقتادہ کے شاگرد عبداللہ بن رباح کہتے ہیں کہ میں یہ حدیث بیان کر رہا تھا کہ عمران بن حصین نے سنا تو فرمایا اے جوان ! سوچ کر حدیث بیان کرنا کیونکہ اس واقعہ میں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا ، فرماتے ہیں کہ انہوں نے اس میں سے کسی بات کی بھی تردید نہ فرمائی ۔
‘Abdullâh bin Rabâh narrated that Abu Qatâdah said: “They mentioned negligence because of sleeping too much, and he said: ‘They slept until the sun had risen. The Messenger of Allah said: “There is no negligence when one is sleeping, rather there is negligence when one is awake. If anyone of you forgets to pray, or sleeps and misses a prayer, then let him pray when he remembers, and during its time if it is the day after. (Sahih) ‘Abdullah bin Rabâh said: Imrán bin Husain heard me when I was narrating this Hadith and said: ‘0 young man, look at how you are narrating the Hadith. I was present at the time of this Hadith with the Messenger of Allah ‘ And he did not deny anything of the Hadith.”