نماز عشاء کا وقت

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ بِتَأْخِيرِ الْعِشَائِ-
ہشام بن عمار، سفیان بن عیینہ، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر مجھے اپنی امت پر گرانی کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں ان کو عشاء تاخیر سے پڑھنے کا حکم دیتا ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “Were it not that it would be too difficult for my Ummah, I would have commanded them to delay the ‘Isha’.” (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي لَأَخَّرْتُ صَلَاةَ الْعِشَائِ إِلَی ثُلُثِ اللَّيْلِ أَوْ نِصْفِ اللَّيْلِ-
ابو بکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ و عبداللہ بن نمیر، عبید اللہ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر مجھے اپنی امت پر گرانی کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں نماز عشاء کو تہائی رات تک یا آدھی رات تک مؤخر کرتا ۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah p.b.u.h said: ‘Were it not that it would be too difficult for my Ummah, I would have delayed the ‘Isha” prayer until one third or one half of the night had passed.” (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ قَالَ سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ هَلْ اتَّخَذَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا قَالَ نَعَمْ أَخَّرَ لَيْلَةً صَلَاةَ الْعِشَائِ إِلَی قَرِيبٍ مِنْ شَطْرِ اللَّيْلِ فَلَمَّا صَلَّی أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَنَامُوا وَإِنَّکُمْ لَنْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ قَالَ أَنَسٌ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی وَبِيصِ خَاتَمِهِ-
محمد بن مثنی، خالد بن حارث، حمید، حضرت انس بن مالک سے پوچھا گیا کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انگشتری پہنی ؟ فرمایا جی آپ نے نصف شب کے قریب تک نماز عشاء مؤخر فرمائی جب آپ نماز پڑھ چکے تو ہماری طرف چہرہ کیا اور فرمایا لوگ نماز پڑھ کر سو رہے اور تم جب تک نماز کے انتظار میں رہے مسلسل نماز ہی میں رہے حضرت انس فرماتے ہیں کہ (اس وقت) آپ کی انگشتری کی چمک اب بھی گویا میری نگاہوں کے سامنے ہے ۔
Humaid said: “Anas bin Mâlik was asked: ‘Did the Prophet P.B.U.H wear a ring?’ He said: ‘Yes.’ One night he delayed the ‘Jshã’ prayer until almost the middle of the night When he had prayed he turned to face us and said: ‘The people have prayed and gone to sleep, but you will still be in a state of prayer so long as you are waiting for the (next) prayer.” (Sahih) Anas said: “It is as if I can see the sparkle from his ring.”
حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی اللَّيْثِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْمَغْرِبِ ثُمَّ لَمْ يَخْرُجْ حَتَّی ذَهَبَ شَطْرُ اللَّيْلِ فَخَرَجَ فَصَلَّی بِهِمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَنَامُوا وَأَنْتُمْ لَمْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ وَلَوْلَا الضَّعِيفُ وَالسَّقِيمُ أَحْبَبْتُ أَنْ أُؤَخِّرَ هَذِهِ الصَّلَاةَ إِلَی شَطْرِ اللَّيْلِ-
عمران بن موسیٰ لیثی، عبدالوارث بن سعید، داؤد بن ابی ہند، ابونضرة، حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں نماز مغرب پڑھائی پھر باہر تشریف نہ لائے حتیٰ کہ (تقریبا) آدھی رات گزر گئی پھر تشریف لائے اور فرمایا لوگ نماز پڑھ کر سو رہے اور تم مسلسل نماز ہی میں رہے ، جب تک نماز کا انتظار کرتے پسند کر تاکہ نصف شب تک نماز مؤخر کروں ۔
It was narrated that Abu Sa’eed said: “The Messenger of Allah P.B.U.H led us for the Maghrib prayer. Then he did not come out until half the night had passed. Then he came out and led them in prayer, then he said: ‘The people have prayed and gone to sleep, but you are still in a state of prayer so long as you are waiting for the (next) prayer. Were it not for the weak and the sick, I wanted to delay this prayer until the middle of the night.” (Sahih)