نماز اسخارہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْکَدِرِ يُحَدِّثُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا الِاسْتِخَارَةَ کَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ يَقُولُ إِذَا هَمَّ أَحَدُکُمْ بِالْأَمْرِ فَلْيَرْکَعْ رَکْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ لِيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُکَ بِعِلْمِکَ وَأَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَأَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِيمِ فَإِنَّکَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ هَذَا الْأَمْرَ فَيُسَمِّيهِ مَا کَانَ مِنْ شَيْئٍ خَيْرًا لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي أَوْ خَيْرًا لِي فِي عَاجِلِ أَمْرِي وَآجِلِهِ فَاقْدُرْهُ لِي وَيَسِّرْهُ لِي وَبَارِکْ لِي فِيهِ وَإِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ يَقُولُ مِثْلَ مَا قَالَ فِي الْمَرَّةِ الْأُولَی وَإِنْ کَانَ شَرًّا لِي فَاصْرِفْهُ عَنِّي وَاصْرِفْنِي عَنْهُ وَاقْدُرْ لِي الْخَيْرَ حَيْثُمَا کَانَ ثُمَّ رَضِّنِي بِهِ-
احمد بن یوسف سلمی، خالد بن مخلد، عبدالرحمن بن ابی الموالی، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں نماز استخارہ اس طرح (اہتمام سے) سکھاتے جس طرح قرآن کی سورت سکھاتے تھے فرماتے جب تم میں کوئی کسی کام کا ارادہ کرے تو فرض کے علاوہ (نفل) پڑھے پھر یہ دعا مانگے اے اللہ میں آپ سے خیر طلب کرتا ہوں کیونکہ آپ کو علم ہے اور قدرت طلب کرتا ہوں کیونکہ آپ قادر ہیں اور میں آپ سے آپ کے فضل کا سوال کرتا ہوں۔ بے شک آپ کو قدرت ہے اور مجھے قدرت نہیں آپ کو علم ہے اور مجھے علم نہیں اور آپ غیب کی باتوں کو خوب جاننے والے ہیں۔ اے اللہ اگر آپ کے علم میں ہے کہ یہ کام (اور یہاں اس کام کا ذکر کرے) میرے لئے دین اور معاش میں بہتر اور انجام کے اعتبار سے بھلا ہے یا فرمایا کہ میرے لئے حال اور مال میں بھلا ہے تو اسکو میرے لئے مقدر فرما دیجئے اور آسان فرما دیجئے اور مجھے اس میں برکت عطا فرما دیجئے اور اگر آپ کے علم میں یہ ہے کہ یہ کام (یہاں بھی پہلے کی طرح کہے) میرے لئے برا ہے تو اسکو مجھ سے پھیر دے اور مجھے اس سے پھیر دے اور میرے لئے جہاں کہیں خیر ہو مقدر فرما دیجئے پھر مجھے اس پر مطمئن اور خوش رکھئے ۔
It was narrated that Jabir bin' Abdullah said: "The Messenger of Allah used to teach us Istikharah, just as he used to teach us a Surah of the Qur’an. He said: 'If anyone of you is deliberating about a decision he has to make, then let him pray two Rak'ah of non-obligatory prayer, then say: (then the matter should be mentioned by name) [OAllah, I seek your guidance (in making a choice) by virtue of Your knowledge, and I seek ability by virtue of Your power, and I ask You of Your great bounty. You have power, I have none. And You know, I know not. You are the Knower of hidden things. O Allah, if in Your knowledge, this matter (then it should be mentioned by name) is good for me in my religion, my livelihood and my affairs, or both in this world and in the Hereafter then ordain it for me, make it easy for me, and bless it for me. And if in Your knowledge. Then saying similar to what he said the first time, except: (If it is bad for me then turn it away from me and turn me away from it, and ordain for me the good wherever it may be and make me pleased with it).'''(sahih)