نفل نماز ( بلاعذر) بیٹھ کر پڑھنا

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ وَالَّذِي ذَهَبَ بِنَفْسِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مَاتَ حَتَّی کَانَ أَکْثَرُ صَلَاتِهِ وَهُوَ جَالِسٌ وَکَانَ أَحَبُّ الْأَعْمَالِ إِلَيْهِ الْعَمَلَ الصَّالِحَ الَّذِي يَدُومُ عَلَيْهِ الْعَبْدُ وَإِنْ کَانَ يَسِيرًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوالاحوص، ابواسحاق ، ابوسلمہ، حضرت ام سلمہ فرماتی ہیں کہ جس ذات نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اٹھا لیا اس کی قسم مرتے دم تک آپ کی بیشتر نماز بیٹھ کر تھی اور آپ کو سب سے زیادہ پسند وہ نیک عمل تھا جس پر بندہ مداومت اختیار کرے خواہ تھوڑا ہو ۔
It was narrated that Umm Salamah said: "By the One Who took his soul (i.e., the soul of the Prophet SAW), he did not die until he offered most of his prayers sitting down. And the dearest of the actions to him was the righteous action that the person does regularly, even if it were a little."(Sahih).
حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي شَيْئٍ مِنْ صَلَاةِ اللَّيْلِ إِلَّا قَائِمًا حَتَّی دَخَلَ فِي السِّنِّ فَجَعَلَ يُصَلِّي جَالِسًا حَتَّی إِذَا بَقِيَ عَلَيْهِ مِنْ قِرَائَتِهِ أَرْبَعُونَ آيَةً أَوْ ثَلَاثُونَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَهَا وَسَجَدَ-
ابومروان عثمانی، عبدالعزیز بن ابی حازم، ہشام بن عروة، عروة، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رات کے نوافل کھڑے ہو کر پڑھتے ہی دیکھا۔ یہاں تک کہ آپ کی عمر زیادہ ہوگئی تو آپ بیٹھ کر نماز پڑھنے لگے۔ حتیٰ کہ جب آپ کی (مقررہ مقدار قرآت میں سے تیس چالیس آیات رہ جاتیں تو کھڑے ہو کر پڑھتے اور (رکوع و سجود) میں چلے جاتے ۔
It was narrated that 'Aishah said: "I did not see the Messenger of Allah SAW offer any of the night prayers in any way other than standing, until he became old. Then he started to pray sitting down until, when there were thirty or forty Verses left of his recitation, he would stand up and recite them, and prostrate." (Sahih).
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ الْعُقَيْلِيِّ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ فَقَالَتْ کَانَ يُصَلِّي لَيْلًا طَوِيلًا قَائِمًا وَلَيْلًا طَوِيلًا قَاعِدًا فَإِذَا قَرَأَ قَائِمًا رَکَعَ قَائِمًا وَإِذَا قَرَأَ قَاعِدًا رَکَعَ قَاعِدًا-
ابوبکر بن ابی ابی شیبہ، معاذ بن معاذ، حمید، حضرت عبداللہ بن شقیق عقیلی کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے متعلق پوچھا۔ تو فرمایا آپ کسی رات کھڑے ہو کر طویل نماز پڑھتے اور کسی رات بیٹھ کر طویل نماز پڑھتے۔ جب کھڑے ہو کر قرآت کرتے تو کھڑے کھڑے ہی رکوع میں چلے جاتے اور جب بیٹھ کر قرآت کرتے بیٹھے بیٹھے رکوع کر لیتے ۔
It was narrated that ‘Abdullah bin Shaqiq AI-'Uqaili said: "I asked 'Aishah about the prayer of the Messenger of Allah SAW at night. She said: 'He used to pray for a long time at night standing up, and for a long time at night sitting down. If he prayed standing, he would bow standing, and if he prayed sitting, he would bow sitting.''' (Sahih).