نشہ کرنے والے کی حد

حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ سَمِعْتُهُ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ قَالَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ مَا کُنْتُ أَدِي مَنْ أَقَمْتُ عَلَيْهِ الْحَدَّ إِلَّا شَارِبَ الْخَمْرِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّ فِيهِ شَيْئًا إِنَّمَا هُوَ شَيْئٌ جَعَلْنَاهُ نَحْنُ-
اسماعیل بن موسی، شریک ، ابی حصین، عمیر ابن سعید، ح، عبداللہ بن محمد، زہری، سفیان بن عیینہ، مطرف، عمیر بن سعید، حضرت علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ میں جس پر حد قائم کروں تو میں اس کی دیت نہ دوں گا مگر خمر پینے والا اس لیے کہ اللہ کے رسول نے اس کے بارے میں کوئی حد مقرر نہ فرمائی بلکہ ہم نے اس کی حد مقرر کی۔
Ali bin Abu Talib said: "I would not pay the blood money (Diyah) for those on whom I carried out the legal punishment, except for the wine drinker. The Messenger of Allah did not institute anything in that case, rather it is something that we would do.”
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ جَمِيعًا عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضْرِبُ فِي الْخَمْرِ بِالنِّعَالِ وَالْجَرِيدِ-
نصر بن علی، یزید بن زریع، سعید، ح، علی بن محمد، وکیع، ہشام، قتادہ، حضرت انس فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول خمر کی وجہ سے جوتوں اور چھڑیوں سے مارتے تھے۔
It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah used to beat (offenders) for drinking wine with sandals and date-palm stalks."
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّانَاجِ سَمِعْتُ حُضَيْنَ بْنَ الْمُنْذِرِ الرَّقَاشِيَّ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ فَيْرُوزَ الدَّانَاجُ قَالَ حَدَّثَنِي حُضَيْنُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ لَمَّا جِيئَ بِالْوَلِيدِ بْنِ عُقْبَةَ إِلَی عُثْمَانَ قَدْ شَهِدُوا عَلَيْهِ قَالَ لِعَلِيٍّ دُونَکَ ابْنَ عَمِّکَ فَأَقِمْ عَلَيْهِ الْحَدَّ فَجَلَدَهُ عَلِيٌّ وَقَالَ جَلَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ وَجَلَدَ أَبُو بَکْرٍ أَرْبَعِينَ وَجَلَدَ عُمَرُ ثَمَانِينَ وَکُلٌّ سُنَّةٌ-
عثمان بن ابی شیبہ، ابن علیہ، سعید بن ابی عروبہ، عبداللہ بن داناج، حضین بن منذر، ح، محمد بن عبدالملک بن ابی شوارب، عبدالعزیز بن مختار، عبداللہ بن فیروز، ابن منذر، ولید بن عقبہ، عثمان، حضرت حصین بن منذر فرماتے ہیں کہ جب ولید بن عقبہ کو حضرت عثمان کے پاس لایا گیا اور لوگوں نے اس کے خلاف گواہی دی تو حضرت عثمان نے حضرت علی سے فرمایا اٹھو اپنے چچا زاد بھائی پر حد قائم کرو۔ حضرت علی نے اسے کوڑے لگائے اور فرمایا کہ اللہ کے رسول نے چالیس کوڑے مارے اور ابوبکر نے چالیس کوڑے مارے اور حضرت عمر نے اسی کوڑے مارے اور سب سنت ہیں ۔
Hudain bin Mundhir said: "When Walid bin 'Uqbah was brought to 'Uthman, they had testified against him. He said to Ali: “You are close to your uncle's son, so carry out the legal punishment on him. So Ali whipped him. He said: 'The Messenger of Allah gave forty lashes and Abu Bakr gave forty lashes' and 'Umar gave eighty and all are Sunnah.