نرخ لگانا۔

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ کَاسِبٍ حَدَّثَنَا يَعْلَی بْنُ شَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ قَيْلَةَ أُمِّ بَنِي أَنْمَارٍ قَالَتْ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ عُمَرِهِ عِنْدَ الْمَرْوَةِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ أَبِيعُ وَأَشْتَرِي فَإِذَا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَاعَ الشَّيْئَ سُمْتُ بِهِ أَقَلَّ مِمَّا أُرِيدُ ثُمَّ زِدْتُ ثُمَّ زِدْتُ حَتَّی أَبْلُغَ الَّذِي أُرِيدُ وَإِذَا أَرَدْتُ أَنْ أَبِيعَ الشَّيْئَ سُمْتُ بِهِ أَکْثَرَ مِنْ الَّذِي أُرِيدُ ثُمَّ وَضَعْتُ حَتَّی أَبْلُغَ الَّذِي أُرِيدُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَفْعَلِي يَا قَيْلَةُ إِذَا أَرَدْتِ أَنْ تَبْتَاعِي شَيْئًا فَاسْتَامِي بِهِ الَّذِي تُرِيدِينَ أُعْطِيتِ أَوْ مُنِعْتِ وَإِذَا أَرَدْتِ أَنْ تَبِيعِي شَيْئًا فَاسْتَامِي بِهِ الَّذِي تُرِيدِينَ أَعْطَيْتِ أَوْ مَنَعْتِ-
یعقوب بن حمید بن کا سب، یعلی بن شعیب، عبداللہ بن عثمان بن خثیم، حضرت قیلہ ام بن انمار فرماتی ہیں کہ میں ایک عمرہ کے موقع پر مروہ کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا اے اللہ کی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ایک عورت ہوں خرید و فروخت کرتی ہوں جب میں خریدنے لگتی ہوں تو جتنی قیمت دینے کا ارادہ ہوتا ہے اس سے بھی کم بتاتی ہوں اور جب چیز بیچنے لگتی ہوں تو جتنی قیمت کا ارادہ ہوتا ہے اس سے زیادہ بتاتی ہوں پھر کم کرتے کرتے مطلوبہ قیمت پر آجاتی ہوں۔ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیلہ ایسا نہ کیا کرو جب تم بیچنا چاہو تو مطلوبہ قیمت ہی ذکر کرو خواہ تم دو یا نہ دو۔
It was narrated that Qailah Umm Bani Anmar said: "I came to the Messenger of Allah P.B.U.H during one of his 'Umruh at Marwah and said: '0 Messenger of Allah, I am a woman who buys and sells. When I want to buy something, i state a price less than I want to pay, then I raise it gradually until it reaches the price I want to pay. And when I want to sell something, I state a price more than I wan t, then I lower it until it reaches the price [ want.' The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Do not do that, 0 Qailah. When you want to buy something, state the price you want, whether it is given or not. And when you want to sell something, state the price you want, whether it is given or not.'" (Da'if)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ فَقَالَ لِي أَتَبِيعُ نَاضِحَکَ هَذَا بِدِينَارٍ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هُوَ نَاضِحُکُمْ إِذَا أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ قَالَ فَتَبِيعُهُ بِدِينَارَيْنِ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ قَالَ فَمَا زَالَ يَزِيدُنِي دِينَارًا دِينَارًا وَيَقُولُ مَکَانَ کُلِّ دِينَارٍ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ حَتَّی بَلَغَ عِشْرِينَ دِينَارًا فَلَمَّا أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ أَخَذْتُ بِرَأْسِ النَّاضِحِ فَأَتَيْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا بِلَالُ أَعْطِهِ مِنْ الْغَنِيمَةِ عِشْرِينَ دِينَارًا وَقَالَ انْطَلِقْ بِنَاضِحِکَ فَاذْهَبْ بِهِ إِلَی أَهْلِکَ-
محمد بن یحییٰ، یزید بن ہارون، جریری، ابی نضرہ، جابر بن عبداللہ حضرت جابر فرماتے ہیں میں ایک جنگ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا آپ نے مجھ سے فرمایا اللہ تمہاری بخشش فرمائے اپنا پانی لانے والا یہ اونٹ ایک اشرفی کے بدلے مجھے بیچتے ہو؟ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! میں مدینہ پہنچ جاؤں پھر یہ اونٹ آپ ہی کا ہے۔ فرمایا کیا تم اسے ایک اور اشرفی کی بدلہ بیچتے ہو (یعنی کل دو اشرفی) اللہ تمہاری بخشش فرمائے۔ فرماتے ہیں کہ آپ مسلسل ایک ایک اشرفی میرے لئے بڑھاتے رہے اور ہر اشرفی کی جگہ یہ فرماتے رہے اور اللہ تمہاری بخشش فرمائے۔ یہاں تک کہ بیس اشرفیوں تک پہنچ گئے جب میں مدینہ پہنچا تو میں نے اونٹ کا سر تھاما اور نبی کی خدمت میں لے آیا۔ آپ نے ارشاد فرمایا بلال! انکو غنیمت میں سے بیس اشرفیاں دیدو اور فرمایا اپنا اونٹ لے جاؤ اور اپنے گھر والوں کے پاس جانا۔
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "I was with the Prophet P.B.U.H on a military campaign, and he said to me: 'Will you sell this camel of yours for a Dinar?' I said: '0 Messenger of Allah, it is yours when I get to Al-Madinah.' He said: 'Then sell it for two Dinar, may Allah forgive you.' And he kept increasing the price for me, saying: 'May AlIah forgive you,' each time, until the amount reached twenty Dinar. When I came to Al-Madinah, I took hold of the camel's head and brought it to the Prophet P.B.U.H and he said: '0 Bilal, give him twenty Dinar from the spoils of war.' And he said: 'Take your camel away and go to your people with it'" (Sahih)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَسَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ قَالَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی أَنْبَأَنَا الرَّبِيعُ بْنُ حَبِيبٍ عَنْ نَوْفَلِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ السَّوْمِ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَعَنْ ذَبْحِ ذَوَاتِ الدَّرِّ-
علی بن محمد، سہل بن ابی سہل، عبیداللہ بن موسی، ربیع بن حبیب، نوفل بن عبدالملک، حضرت علی فرماتے ہیں کہ منع فرمایا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طلوع آفتاب سے قبل قیمت لگانے سے (کیونکہ یہ ذکر وعبادت کا وقت ہے) اور دودھ دینے والا جانور بیچنے سے منع فرمایا۔
It was narrated that 'Ali said: "The Messenger of Allah P.B.U.H forbade haggling before sunrise, and (he forbade) slaughtering animals that yield milk." (Da'if)