مکہ کے گھروں کے کرایہ کا حکم ۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ نَضْلَةَ قَالَ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَمَا تُدْعَی رِبَاعُ مَکَّةَ إِلَّا السَّوَائِبَ مَنْ احْتَاجَ سَکَنَ وَمَنْ اسْتَغْنَی أَسْکَنَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عیسیٰ بن یونس، مرو بن سعید بن ابی حسین، عثمان بن ابی سلیمان، حضرت علقمہ بن نضلہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرات ابوبکر وعمر کا انتقال ہوا اس وقت تک مکہ کے گھروں کو سوائب (وقف للہ) کہا جاتا تھا کہ جس کو ضرورت ہوتی ان میں سکونت اختیار کرنا اور جس کو حاجت نہ ہوتی وہ (خود سکونت چھوڑ کر) دوسروں کو سکونت کا موقع دے دیتا۔
It was narrated that 'Alqamah bin Nadlah said: "The Messenger of Allah, Abu Bakr and 'Umar died, and the houses in Makkah were still called free. Whoever needed to, lived there, and whoever had no need of them allowed others to live there (without asking for rent)."