مکہ کی فضیلت

حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ أَخْبَرَنِي عُقَيْلٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيِّ بْنِ الْحَمْرَائِ قَالَ لَهُ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَی نَاقَتِهِ وَاقِفٌ بِالْحَزْوَرَةِ يَقُولُ وَاللَّهِ إِنَّکِ لَخَيْرُ أَرْضِ اللَّهِ وَأَحَبُّ أَرْضِ اللَّهِ إِلَيَّ وَاللَّهِ لَوْلَا أَنِّي أُخْرِجْتُ مِنْکِ مَا خَرَجْتُ-
عیسی بن حماد، لیث بن سعد، عقیل ، محمد بن مسلم، سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف، عبداللہ بن عدی بن حمراء فرماتے ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنی اونٹنی پر سوار حزورہ (نامی جگہ) میں کھڑے تھے فرما رہے تھے اللہ کی زمین میں مجھے سب سے زیادہ پسند ہے اللہ کی قسم اگر مجھے زبردستی تجھ سے نکالا نہ جاتا تو میں کبھی بھی نہ نکلتا
Abu Salamah bin 'Abdur- Rahman bin 'Awf narrated that 'Abdullah bin 'Adiy bin Hamra' said to him: "I saw the Messenger of Allah, when he was on his she-camel, standing in Al-Hazwarah saying: 'By Allah, you are the best land of Allah, and the dearest of the land of Allah to me. By Allah, had I not been expelled from you I would never have left."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ يَنَّاقٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَامَ الْفَتْحِ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَکَّةَ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ فَهِيَ حَرَامٌ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا يَأْخُذُ لُقْطَتَهَا إِلَّا مُنْشِدٌ فَقَالَ الْعَبَّاسُ إِلَّا الْإِذْخِرَ فَإِنَّهُ لِلْبُيُوتِ وَالْقُبُورِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا الْإِذْخِرَ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، یونس بن بکیر، محمد بن اسحاق ، ابان بن صالح، حسن بن مسلم بن نیاق، صفیہ بنت شیبہ فرماتی ہیں کہ میں فتح مکہ کے سال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا آپ نے فرمایا لوگو! اللہ تعالیٰ نے ارض وسما کی تخلیق کے روز ہی مکہ کو حرم قرار دے دیا تھا لہذا یہ تاقیامت حرم محترم رہے گا۔ مکہ کے درخت نہ کاٹے جائیں اور جانوروں کو ستایانہ جائے (شکار تو دور کی بات ہے) اور مکہ میں گمشدہ شدہ چیز کو کوئی نہ اٹھائے البتہ جو اعلان کرنا چاہے اس پر حضرت ابن عباس نے فرمایا اذخر (خوشبودار گھاس) کو مستثنی فرما دیجئے کہ وہ گھروں اور کمروں میں کام آتی ہے اس پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اذخر اس حکم سے مستثنی ہے
It was narrated that Safiyyah bint Shaibah said: "I heard the Prophet delivering a sermon in the Year of the Conquest (of Makkah), and he said: 'O people, Allah made Makkah sacred the day He created the heavens and the earth, and it is sacred until the Day of Resurrection. Its trees are not to be cut, its game is not to be disturbed, and its lost property is not to be taken except by one who will announce it.' 'Abbas said: 'Except for Idhkhir (a kind of fragrant grass), for it is used) for houses and graves.' The Messenger of Allah said: 'Except for Idhkhir.'''
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ وَابْنُ الْفُضَيْلِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَابِطٍ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ الْمَخْزُومِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَزَالُ هَذِهِ الْأُمَّةُ بِخَيْرٍ مَا عَظَّمُوا هَذِهِ الْحُرْمَةَ حَقَّ تَعْظِيمِهَا فَإِذَا ضَيَّعُوا ذَلِکَ هَلَکُوا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، ابن فضل، یزید بن ابی زیاد، عبدالرحمن بن سابط، عیاش بن ابی ربیعہ، فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ نے فرمایا یہ امت ہمیشہ بھلائی میں رہے گی جب تک مکہ کی تعظیم کا حق ادا کرتی رہے گی اور جب مکہ کی تعظیم ترک کر دے گی تو ہلاکت میں پڑ جائے گی
It was narrated from ‘Ayyash bin Abu Rabi'ah (Makhzumi) that the Messenger of Allah said: 'The goodness of this nation will not cease as long as they revere this sanctuary as it is due. But when they lose that reverence, they will be doomed."