موت کے قریب بیمار کے پاس کیا بات کی جائے ؟

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَضَرْتُمْ الْمَرِيضَ أَوْ الْمَيِّتَ فَقُولُوا خَيْرًا فَإِنَّ الْمَلَائِکَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَی مَا تَقُولُونَ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَةَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سَلَمَةَ قَدْ مَاتَ قَالَ قُولِي اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَلَهُ وَأَعْقِبْنِي مِنْهُ عُقْبًی حَسَنَةً قَالَتْ فَفَعَلْتُ فَأَعْقَبَنِي اللَّهُ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ و علی بن محمد، ابومعاویہ، اعمش، شقیق، حضرت ام سلمہ فرماتی ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم بیمار یا مرنے والے کے پاس جاؤ تو بھلائی کی بات کہو کیونکہ فرشتے تمہاری باتوں پر آمین کہتے ہیں۔ جب ابوسلمہ کا انتقال ہوا تو میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا اے اللہ کے رسول! ابوسلمہ فوت ہو گئے۔ آپ نے فرمایا یہ دعا مانگو اے اللہ میری اور ان کی بخشش فرما دیجئے اور مجھے ان کا بہتر بدل عطا فرما دیجئے۔ ام سلمہ کہتی ہیں کہ میں نے یہ دعا مانگ لی اور اللہ تعالیٰ نے مجھیابوسلمہ سے بہتر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عطا فرما دیئے ۔
It was narrated that Unun Salamah said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'When you visit one who is sick or dying, say Good things, for the angels say: Amin to whatever you say.' When Abu Salamah died, I came to the Prophet P.B.U.H and said: '0 Messenger of Allah! Abu Salamah has died.' He said: 'Say: "Allahhumaghfir Ii wa lahu, wa a'qibni minhu. 'uqbfi hasanah (0 Allah, forgive me and him, and compensate me with someone better than him).''' She said: 'I said that, and Allah compensated me with someone better than him: Muhammad the Messenger of Allah P.B.U.H.' (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ وَلَيْسَ بِالنَّهْدِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَئُوهَا عِنْدَ مَوْتَاکُمْ يَعْنِي يس-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن حسن بن شقیق، ابن مبارک، سلیمان تیمی، عثمان، حضرت معقل بن یسار فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنے مردوں (قریب المرگ) کے پاس سورت یٰسین پڑھا کرو۔
It was narrated from Ma'qil bin Yasar that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Recite Qur'an near your dying ones," meaning Ya-Sin. (Da'if)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ جَمِيعًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ فُضَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا حَضَرَتْ کَعْبًا الْوَفَاةُ أَتَتْهُ أُمُّ بِشْرٍ بِنْتُ الْبَرَائِ بْنِ مَعْرُورٍ فَقَالَتْ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنْ لَقِيتَ فُلَانًا فَاقْرَأْ عَلَيْهِ مِنِّي السَّلَامَ قَالَ غَفَرَ اللَّهُ لَکِ يَا أُمَّ بِشْرٍ نَحْنُ أَشْغَلُ مِنْ ذَلِکَ قَالَتْ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَمَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَرْوَاحَ الْمُؤْمِنِينَ فِي طَيْرٍ خُضْرٍ تَعْلُقُ بِشَجَرِ الْجَنَّةِ قَالَ بَلَی قَالَتْ فَهُوَ ذَاکَ-
محمد بن یحییٰ، یزید بن ہارون، محمد بن اسماعیل، محاربی، محمد بن اسحاق ، حارث بن فضیل، زہری، عبدالرحمن بن کعب بن مالک، حضرت کعب بن مالک کی وفات کا جب وقت آیا تو حضرت ام بشر بنت براء بن معرور آئیں اور کہنے لگیں ایابوعبدالرحمن اگر تم فلاں سے ملو تو اس کو میری طرف سے سلام کہنا۔ کہنے لگے اے ام بشر اللہ تمہاری مغفرت فرمائے ہمیں اتنی فرصت کہاں ہوگی (کہ سلام پہنچائیں) تو کہنے لگیں ایابوعبدالرحمن تم نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے نہ سنا کہ مؤمنین کی روحیں پرندوں میں ہوتی ہیں جو جنت کے درخت سے لٹکتے پھرتے ہیں کہنے لگے کیوں نہیں (ضرور سنا ہے) کہنے لگیں بس پھر یہی بات ہے ۔
It was narrated from 'Abdur-Rahman bin Ka'b bin Malik, about Ka'b: "When Ka'b was dying, Umm e Bishr bint Bara' bin Ma'rur came to him and said: '0 Abu 'Abdur-Rahmanl If you meet so-and-so, convey Salam to him from me.' He said: 'May Allah forgive you, 0 Umm Bishr! We are too busy to think of that.' She said: '0 Abu' Abdur-Rahman ! Did you not hear the Messenger of Allah P.B.U.H say: "The souls of the believers are in green birds, eating from the trees of Paradise"?' He said: 'Yes.' She said: 'That is what I mean.''' (Da'if)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ الْمَاجِشُونِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ يَمُوتُ فَقُلْتُ اقْرَأْ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّلَامَ-
احمد بن ازہر، محمد بن عیسیٰ، یوسف بن ماجشون، محمد بن منکدر، حضرت محمد بن منکد رحمة علیہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت جابر بن عبداللہ کے پاس گیا وہ قریب المرگ تھے تو میں نے عرض کیا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں میرا سلام عرض کیجئے گا ۔
Muhammad bin Munkadir said: "I entered upon Jabir bin 'Abdullah when he was dying, and said: 'Convey my Salam to the Messenger of Allah P.B.U.H" (Sahih)