موت کا بیان اور اسکے واسطے تیار رہنا۔

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکْثِرُوا ذِکْرَ هَاذِمِ اللَّذَّاتِ يَعْنِي الْمَوْتَ-
محمود بن غیلان، فضل بن موسیٰ ، محمد بن عمر، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا لذتوں کو توڑنے والی چیز موت کا اکثر ذکر کیا کرو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah p.b.u.h said: 'Frequently remember the destroyer of pleasures meaning death." (Hasan)
حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ فَرْوَةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَهُ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَسَلَّمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْمُؤْمِنِينَ أَفْضَلُ قَالَ أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا قَالَ فَأَيُّ الْمُؤْمِنِينَ أَکْيَسُ قَالَ أَکْثَرُهُمْ لِلْمَوْتِ ذِکْرًا وَأَحْسَنُهُمْ لِمَا بَعْدَهُ اسْتِعْدَادًا أُولَئِکَ الْأَکْيَاسُ-
زبیر بن بکار، انس بن عیاض، نافع بن عبد اللہ، فروہ بن قیس، عطاء بن ابی رباح، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا اتنے میں ایک مرد انصاری آپ کے پاس آیا اور سلام کیا پھر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! کونسا مومن افضل ہے تمام مومنوں میں سے؟ آپ نے فرمایا جس کے اخلاق اچھے ہوں پھر اس نے پوچھا کون سا دانا ہے ان میں سے؟ آپ نے فرمایا جو موت کو بہت یاد کرتا ہے اور موت کے بعد کے لئے اچھی تیاری کرتا ہے وہی عقلمند ہے۔
It was narrated that Ibn 'Umar said: " was with the Messenger of Allah P.B.U.H and a man from among the Ansar came to him and greeted the Prophet P.B.U.H with Salam. Then he said: '0 Messenger of Allah, which of the believers is best?' He said: 'He who has the best manners among them.' He said: 'Which of the believers is wisest?' He said: 'The one who remembers death the most and is best in preparing for It. Those are the wisest.": (Hasan)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ أَبِي يَعْلَی شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْکَيِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَهُ وَعَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ وَالْعَاجِزُ مَنْ أَتْبَعَ نَفْسَهُ هَوَاهَا ثُمَّ تَمَنَّی عَلَی اللَّهِ-
ہشام بن عبدالملک حمصی، بقیہ بن ولید، ابن ابی مریم، ضمرہ بن حبیب، ابی یعلی شداد بن اوس سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عقلمند وہ ہے جو اپنے نفس کو مسخر کرلے اور موت کے بعد کیلئے عمل کرلے اور عاجز وہ ہے جو نفس کی خواہش پر چلے پھر اللہ پر آرزوئیں لگائے۔
It was narrated from Abu Ya'la Shaddad bin Aws that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "The wise man is the one who takes account of himself and strives for that which is after death. And the helpless man is the one who follows his own whims then ind ulges in wishful thinking about Allah." (Da'if)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَکَمِ بْنِ أَبِي زِيَادٍ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَی شَابٍّ وَهُوَ فِي الْمَوْتِ فَقَالَ کَيْفَ تَجِدُکَ قَالَ أَرْجُو اللَّهَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَأَخَافُ ذُنُوبِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَجْتَمِعَانِ فِي قَلْبِ عَبْدٍ فِي مِثْلِ هَذَا الْمَوْطِنِ إِلَّا أَعْطَاهُ اللَّهُ مَا يَرْجُو وَآمَنَهُ مِمَّا يَخَافُ-
عبداللہ بن حکم بن ابی زیاد، سیار، جعفر، ثابت حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک جوان کے پاس گئے وہ مر رہا تھا آپ نے فرمایا کیا حال ہے؟ وہ بولا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میں اللہ سے مغفرت کی امید رکھتا ہوں لیکن اپنے گناہوں سے ڈرتا ہوں۔ آپ نے فرمایا دو باتیں ایک وقت میں جس بندے کے دل میں جمع ہوں تو اللہ اس کو وہ دے گا جو اس کو امید ہوگی اور جس سے وہ ڈرتا ہے اس سے اس کو محفوظ رکھے گا۔
It was narrated from Anas that the Prophet P.B.U.H entered upon a young man who was dying and said: "How do you feel?" He said: "I have hope in Allah, a Messenger of Allah, but I fear my sins." The Messenger of Allah P.B.U.H said: "These two things (hope and fear) do not coexist in the heart of a person in a situation like this, but Allah will give him that which he hopes for and keep him safe from that which he fears." (Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَيِّتُ تَحْضُرُهُ الْمَلَائِکَةُ فَإِذَا کَانَ الرَّجُلُ صَالِحًا قَالُوا اخْرُجِي أَيَّتُهَا النَّفْسُ الطَّيِّبَةُ کَانَتْ فِي الْجَسَدِ الطَّيِّبِ اخْرُجِي حَمِيدَةً وَأَبْشِرِي بِرَوْحٍ وَرَيْحَانٍ وَرَبٍّ غَيْرِ غَضْبَانَ فَلَا يَزَالُ يُقَالُ لَهَا ذَلِکَ حَتَّی تَخْرُجَ ثُمَّ يُعْرَجُ بِهَا إِلَی السَّمَائِ فَيُفْتَحُ لَهَا فَيُقَالُ مَنْ هَذَا فَيَقُولُونَ فُلَانٌ فَيُقَالُ مَرْحَبًا بِالنَّفْسِ الطَّيِّبَةِ کَانَتْ فِي الْجَسَدِ الطَّيِّبِ ادْخُلِي حَمِيدَةً وَأَبْشِرِي بِرَوْحٍ وَرَيْحَانٍ وَرَبٍّ غَيْرِ غَضْبَانَ فَلَا يَزَالُ يُقَالُ لَهَا ذَلِکَ حَتَّی يُنْتَهَی بِهَا إِلَی السَّمَائِ الَّتِي فِيهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَإِذَا کَانَ الرَّجُلُ السُّوئُ قَالَ اخْرُجِي أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْخَبِيثَةُ کَانَتْ فِي الْجَسَدِ الْخَبِيثِ اخْرُجِي ذَمِيمَةً وَأَبْشِرِي بِحَمِيمٍ وَغَسَّاقٍ وَآخَرَ مِنْ شَکْلِهِ أَزْوَاجٌ فَلَا يَزَالُ يُقَالُ لَهَا ذَلِکَ حَتَّی تَخْرُجَ ثُمَّ يُعْرَجُ بِهَا إِلَی السَّمَائِ فَلَا يُفْتَحُ لَهَا فَيُقَالُ مَنْ هَذَا فَيُقَالُ فُلَانٌ فَيُقَالُ لَا مَرْحَبًا بِالنَّفْسِ الْخَبِيثَةِ کَانَتْ فِي الْجَسَدِ الْخَبِيثِ ارْجِعِي ذَمِيمَةً فَإِنَّهَا لَا تُفْتَحُ لَکِ أَبْوَابُ السَّمَائِ فَيُرْسَلُ بِهَا مِنْ السَّمَائِ ثُمَّ تَصِيرُ إِلَی الْقَبْرِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، شبابہ، ابن ابی ذئب، محمد بن عمرو بن عطاء، سعید بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مردے کے پاس فرشتے آتے ہیں یعنی مرنے کے قریب اگر وہ شخص نیک ہوتا ہے تو کہتے ہیں نکل اے پاک جان جو پاک بدن میں تھی تو نیک ہے اور خوش ہو جا اللہ کی رحمت اور خوشبو سے اور ایسے مالک سے جو تیرے اوپر غصہ نہیں ہے برابر اس سے یہی کہتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جان بدن سے نکل جاتی ہے پھر فرشتے اس کو آسمان کی طرف چڑھا لے جاتے ہیں آسمان کا دروازہ کھلتا ہے۔ وہاں کے فرشتے پوچھتے ہیں کون ہے یہ؟ فرشتے جواب دیتے ہیں فلاں شخص ہے وہ کہتے ہیں مرحبا ہے پاک نفس جو پاک بدن میں تھا اندر داخل ہو جا تعریف کیا گیا اور خوش ہو جا اللہ کی رحمت سے اور خوشبو سے اور اس مالک سے جو تجھ پر غصہ نہیں ہے برابر اس سے یہی کہا جاتا ہے یہاں تک کہ روح اس آسمان تک پہنجتی ہے جہاں اللہ عزوجل ہے اور جب کوئی برا آدمی ہوتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں اے ناپاک نفس جو ناپاک بدن میں تھا نکل برائی کے ساتھ اور خوش ہو جا گرم پانی اور پیپ اور اس جیسی اور چیزوں سے پھر اس سے یہی کہتے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ نکل جاتا ہے پھر اس کو چڑھاتے ہیں آسمان کی طرف وہاں کا دروازہ نہیں کھلتا وہاں کے فرشتے پوچھتے ہیں کون ھے یہ؟ فرشتے کہتے ہیں فلاں شخص ہے وہ کہتے ہیں مرحبا نہیں ہے اس ناپاک نفس کیلئے جو ناپاک بدن میں تھا لوٹ جابرائی کے ساتھ تیرے لئے آسمان کے دروازے نہیں کھلیں گے آخر اس کو چھوڑ دیتے ہیں آسمان پر سے وہ قبر کے پاس آجاتی ہے۔
It was narrated from Abu Huraira that the Prophet P.B.U.H said: Angels come to the dying person, and if the man was righteous, they say ‘Come out, 0 good soul that was in a good body,come out praiseworthy and glad tidings of mercy ‘and fragrance and a Lord Who is not Angry.' And this is repeated until it comes out, then it is taken heaven, and it is opened for is asked: ‘Who is this?’‘So-and-so.’ It is said: to the good soul that a good body. Enter praiseworthy and receive the glad mercy and fragrance and a Lord Who is not angry.’ is repeated until it is brought to the heaven above which is Allah. But if the man was evil, they say: ‘Come out 0 Evil soul that was in an evil body. Come out blameworthy, and recieve the tidings of boiling water and the discharge of dirty wounds,' and other torments of similar kind, all together. And it is asked: 'Who is this? It is said: 'so-and-so'. And it is said: No welcome to the evil body.Go back blameworthy, for the gates of heaven will not be opened to you.' So it is sent back down from heaven,then it goes to the grave.” (Sahih)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ ثَابِتٍ الْجَحْدَرِيُّ وَعُمَرُ بْنُ شَبَّةَ بْنِ عَبِيدَةَ قَالَا حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا کَانَ أَجَلُ أَحَدِکُمْ بِأَرْضٍ أَوْثَبَتْهُ إِلَيْهَا الْحَاجَةُ فَإِذَا بَلَغَ أَقْصَی أَثَرِهِ قَبَضَهُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ فَتَقُولُ الْأَرْضُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ رَبِّ هَذَا مَا اسْتَوْدَعْتَنِي-
احمد بن ثابت جحدری، عمر بن شیبہ، عبیدہ، عمر بن علی، اسماعیل بن ابی خالد، قیس بن ابی حازم، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی کو موت کسی زمین میں ہوتی ہے تو وہاں جانے کی حاجت پڑتی ہے جب اپنے انتہا کے مقام تک پہنچ جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی روح قبض کرتا ہے اور قیامت کے دن وہاں کی زمین کہے گی اے مالک یہ تیری امانت ہے۔
It was narrated from 'Abdullah bin Mas'ud that the Prophet p.b.u.h said: "If the appointed time of death of anyone of you is in a certain land, some need will cause him to go there, then when he reaches the furthest point that it is decreed he will reach, Allah takes (his soul). And on the Day of Resurrection the earth will say. 'My Lord, this is what You entrusted to me."(Sahih)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَحَبَّ لِقَائَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَائَهُ وَمَنْ کَرِهَ لِقَائَ اللَّهِ کَرِهَ اللَّهُ لِقَائَهُ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَرَاهِيَةُ لِقَائِ اللَّهِ فِي کَرَاهِيَةِ لِقَائِ الْمَوْتِ فَکُلُّنَا يَکْرَهُ الْمَوْتَ قَالَ لَا إِنَّمَا ذَاکَ عِنْدَ مَوْتِهِ إِذَا بُشِّرَ بِرَحْمَةِ اللَّهِ وَمَغْفِرَتِهِ أَحَبَّ لِقَائَ اللَّهِ فَأَحَبَّ اللَّهُ لِقَائَهُ وَإِذَا بُشِّرَ بِعَذَابِ اللَّهِ کَرِهَ لِقَائَ اللَّهِ وَکَرِهَ اللَّهُ لِقَائَهُ-
یحییٰ بن خلف، ابوسلمہ، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، زرارہ بن اوفیٰ سعد بن ہشام، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنا چاہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا چاہے گا اور جو اللہ تعالیٰ سے ملنا برا جانے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنابرا جانے گا پھر آپ سے عرض کیا گیا یا رسول اللہ! اللہ سے ملنے کو برا جاننا یہ ہے کہ موت کو برا جانے اور ہم میں سے تو ہر کوئی موت کو برا جانتا ہے۔ آپ نے فرمایا یہ موت کے وقت کا ذکر ہے جب ایک بندے کو خوشخبری دی جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور رحمت کی تو وہ اللہ سے ملنا پسند کرتا ہے اور اللہ بھی اس سے ملنا پسند کرتا ہے۔
It was narrated from Aishah that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "Whoever Ioves to meet Allah, Allah loves to meet him, and whoever hates to meet Allah ?Allah hates to meet him. It was said to him: 0 Messenger of Allah, does hating to meet Allah mean hating to meet death? For all of us hate death. He Said: "No. Rather that is only at the moment of death. But if he is given the glad tidings of the mercy and forgiveness of Allah, he loves to meet Allah and Allah loves to meet him; and if he is given the tidings of the punishment of Allah, he hates to meet Allah and Allah ha tes to meet him." (Sahih)
حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَتَمَنَّی أَحَدُکُمْ الْمَوْتَ لِضُرٍّ نَزَلَ بِهِ فَإِنْ کَانَ لَا بُدَّ مُتَمَنِّيًا الْمَوْتَ فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ أَحْيِنِي مَا کَانَتْ الْحَيَاةُ خَيْرًا لِي وَتَوَفَّنِي إِذَا کَانَتْ الْوَفَاةُ خَيْرًا لِي-
عمران بن موسی، عبدالوارث بن سعید، عبدالعزیزبن صہیب، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی تم میں سے موت کی تمنا نہ کرے کسی آفت کیوجہ سے جو اس پر اترے اگر ایسا ہی موت کی خواہش ضرور پڑے تو یوں کہے یا اللہ تعالیٰ مجھ کو زندہ رکھ جب تک جینا میرے لئے بہتر ہو اور مجھ کو اٹھا لے جب مرنا میرے لئے بہتر ہو۔
It was narrated from Anas that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "None of you should wish for death because of some harm that befalls him. If he must wish for death, then let him say: '0 Allah, keep me alive so long as living is good for me and cause me to die when death is good for me.''' (Sahih)