مناسک حج میں تقدیم وتاخیر۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمَّنْ قَدَّمَ شَيْئًا قَبْلَ شَيْئٍ إِلَّا يُلْقِي بِيَدَيْهِ کِلْتَيْهِمَا لَا حَرَجَ-
علی بن محمد، سفیان بن عیینہ، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جب بھی دریافت کیا گیا کہ کسی نے فلاں حج کا عمل دوسرے عمل سے پہلے کر دیا۔ آپ نے دونوں ہاتھوں کے اشاروں سے یہی جواب دیا کہ کچھ حرج نہیں ۔
. It was narrated that Ibn ‘Abbas said: "The Messenger of Allah was never asked about someone who had done one thing before another, but he would gesture with both his hands to say: 'There is no harm in that."
حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَکْرُ بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْأَلُ يَوْمَ مِنًی فَيَقُولُ لَا حَرَجَ لَا حَرَجَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ لَا حَرَجَ قَالَ رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ قَالَ لَا حَرَجَ-
ابوبشر بکر بن خلف، یزید بن زریع، خالد، عکرمہ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ سے منی کے روز بہت سی باتیں دریافت کی گئیں آپ یہی فرماتے رہے کچھ حرج نہیں کچھ حرج نہیں۔ چنانچہ ایک مرد نے حاضر ہو کر عرض کیا میں نے ذبح سے قبل حلق کرلیا۔ آپ نے فرمایا کچھ حرج نہیں ایک کہنے لگا میں نے شام کو رمی کی۔ فرمایا کچھ حرج نہیں ۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: "The Messenger of Allah was asked on the Day of Mina, and he would say: 'There is no harm in that, there is no harm that.' A man came to him and said: 'I shaved my head before slaughtered (my sacrifice): and he said: 'There is no harm in that.' He said: 'I stoned (the Pillar) after evening came,' and he said: 'There is no harm in that.'
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عِيسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَمَّنْ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يَحْلِقَ أَوْ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَذْبَحَ قَالَ لَا حَرَجَ-
علی بن محمد، سفیان بن عیینہ، زہری، عیسیٰ بن طلحہ، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ اگر کسی نے حلق سے قبل ذبح کرلیا ہے یا ذبح سے قبل حلق کرلیا ہے فرمایا کچھ حرج نہیں ۔
It was narrated from Abdullah bin 'Amr that the Prophet was asked about a man who slaughtered his sacrifice before shaving his head, or who shaved his head before slaughtering his sacrifice, and he said: "There is no harm in that."
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنِي عَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ قَعَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًی يَوْمَ النَّحْرِ لِلنَّاسِ فَجَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ لَا حَرَجَ ثُمَّ جَائَهُ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ لَا حَرَجَ فَمَا سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْئٍ قُدِّمَ قَبْلَ شَيْئٍ إِلَّا قَالَ لَا حَرَجَ-
ہارون بن سعید، عبداللہ ، قعد ابن وہب، اسامہ بن زید، عطاء بن ابی رباح، جابر بن عبد اللہ، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ نحر کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منی میں لوگوں کی خاطر تشریف فرما ہوئے ایک مرد آیا اور عرض کی اے اللہ کے رسول میں نے جانور ذبح کرنے سے قبل سر مونڈ لیا۔ فرمایا کوئی حرج نہیں۔ پھر دوسرا آیا اور عرض کی اے اللہ کے رسول میں نے رمی سے قبل جانور کو نحر کر دیا۔ فرمایا کوئی حرج نہیں۔ اس روز آپ سے جس چیز کے متعلق بھی پوچھا گیا کہ وہ دوسری چیز سے پہلے کر دی گئی ہے آپ نے یہی فرمایا کہ کچھ حرج نہیں ۔
Jabir bin ' Abdullah said: "The Messenger of Allah sat in Mina, on the Day of Sacrifice, for the people (to come and speak to him). A man came to him and said: 'O Messenger of Allah I shaved my head before I slaughtered my sacrifice.' He said: 'There is no harm in that.' Then another man came and said: 'O Messenger of Allah, I slaughtered my sacrifice before I stoned (the Pillar).' He said: 'There is no harm in that.' And he was not asked that day about anything being done before another but he replied: 'There is no harm in that.'''