معراض(بے پر اور بے پیکان کے تیر) کے شکار کا بیان

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَا حَدَّثَنَا زَکَرِيَّا بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَدِيِّ ابْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّيْدِ بِالْمِعْرَاضِ قَالَ مَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَکُلْ وَمَا أَصَبْتَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ-
عمرو بن عبداللہ وکیع، علی بن منذر، محمد بن فضیل، زکریا بن ابی زائدہ، عامر، حضرت عدی رضی اللہ عنہ بن حاتم فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے معراض سے شکار کی بابت دریافت کیا تو فرمایا جو اس کی دھار اور نوک سے مرے وہ کھالو اور جو اس کا عرض لنے سے مرے تو وہ مردار ہے۔ (یعنی وہ چوٹ اور صدمہ سے مرا ہے، اس لیے مت کھاؤ) ۔
It was narrated that 'Adi bin Hatim said: "I asked the Messenger of Allah about hunting with Mi'rad. He said: ‘Whatever is struck with its sharp edge, then eat it, but what is struck with its side is something that has been killed by a violent blow.’”
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ النَّخَعِيِّ عَنْ عَدِيِّ ابْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ لَا تَأْکُلْ إِلَّا أَنْ يَخْزِقَ-
عمروبن عبداللہ ، وکیع، منصور، ابراہیم، ہمام بن حارث نخعی، حضرت عدی بن حاتم فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ سے معراض کے (کے شکار) کی بابت دریافت کیا تو فرمایا مت کھاؤ الا یہ کہ وہ زخم کر دے (دھارسے) تو کھا سکتے ہو۔
It was narrated that 'Adi bin Hatim said: "I asked the Messenger of Allah about Mi’rad. He said: 'Do not eat unless you pierce (the game).”