مسجد سے جو جتنا زیادہ دور ہوگا اس کو اتنا زیادہ ثواب ملے گا

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَبْعَدُ فَالْأَبْعَدُ مِنْ الْمَسْجِدِ أَعْظَمُ أَجْرًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ابن ابی ذئب، عبدالرحمن بن مہران، عبدالرحمن بن سعد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مسجد سے جو شخص جس قدر دور ہوگا اسی قدر اس کا ثواب زیادہ ہوگا
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah p.b.u.h said: 'The greater the distance from the Masjid, the greater the reward:" (Hasan)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيُّ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ کَانَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ بَيْتُهُ أَقْصَی بَيْتٍ بِالْمَدِينَةِ وَکَانَ لَا تُخْطِئُهُ الصَّلَاةُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَتَوَجَّعْتُ لَهُ فَقُلْتُ يَا فُلَانُ لَوْ أَنَّکَ اشْتَرَيْتَ حِمَارًا يَقِيکَ الرَّمَضَ وَيَرْفَعُکَ مِنْ الْوَقَعِ وَيَقِيکَ هَوَامَّ الْأَرْضِ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا أُحِبُّ أَنَّ بَيْتِي بِطُنُبِ بَيْتِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَحَمَلْتُ بِهِ حِمْلًا حَتَّی أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَدَعَاهُ فَسَأَلَهُ فَذَکَرَ لَهُ مِثْلَ ذَلِکَ وَذَکَرَ أَنَّهُ يَرْجُو فِي أَثَرِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لَکَ مَا احْتَسَبْتَ-
احمد بن عبدة، عباد بن عباد مہلبی، عاصم احول، ابوعثمان نہدی، حضرت ابی بن کعب سے روایت ہے کہ ایک انصاری کا مکان مدینہ میں سب سے زیادہ مسجد سے دور تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ان کی کوئی نماز بھی نہیں چھوٹتی تھی (بلکہ سب نمازیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء میں باجماعت ادا کرتے تھے) فرماتے ہیں میں ان کے پاس گیا اور ان سے کہا ارے صاحب اگر آپ ایک توانا گدھا خرید لیں تو گرمی سے بچ جائیں اور گرنے اور ٹھوکر لگنے سے بچ جائیں اور (رات کو) حشرات الارض اور موذی چیزوں سے بچ جائیں۔ انہوں نے کہا بخدا! مجھے تو یہ بھی پسند نہیں کہ میرا گھر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دولت کدہ کے ساتھ ہوا ہو۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بات کا تذکرہ کیا (کہ عجیب مسلمان ہے کہ آپ کے گھر کے ساتھ رہنا اسکو پسند نہیں) تو آپ نے اسکو بلایا اور اس سے دریافت کیا، اس نے آپ کے سامنے بھی ایسی بات کہی اور عرض کیا مجھے قدموں کے نشانات پر (ثواب کی) امید ہے۔ آپ نے فرمایا جس بات کی تم نے امید رکھی وہ تمہیں حاصل ہوگی ۔
It was narrated that Ubayy bin Ka'b said: "There was a man among the Ansar whose house was the furthest house in AIMadinah,yet he never missed prayer with the Messenger of Allah P.B.U.H, I felt sorry for him and said: '0 so-and-so, why do you not buy a donkey to spare Yourself the heat of the scorching sand , to carry you over the stony ground, and keep you away from the vermin on the ground?' He said: 'By Allah! I do not want to ve so close to Muhammad P.B.U.H This troubled me until I came to the house of the Prophet P.B.U.H and mentioned that to him. He called (the man) and asked him, and he said something similar, and said that he was hoping for the reward for his steps. The Messenger of Allah P.B.U.H said, 'You will have that (reward) that you sought.'"(Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَرَادَتْ بَنُو سَلِمَةَ أَنْ يَتَحَوَّلُوا مِنْ دِيَارِهِمْ إِلَی قُرْبِ الْمَسْجِدِ فَکَرِهَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعْرُوا الْمَدِينَةَ فَقَالَ يَا بَنِي سَلِمَةَ أَلَا تَحْتَسِبُونَ آثَارَکُمْ فَأَقَامُوا-
ابو موسیٰ محمد بن مثنی، خالد بن حارث، حمید، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ بنو سلمہ نے چاہا کہ اپنے (قدیمی) گھر چھوڑ کر مسجد بنوی کے قریب آ بسیں تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مد ینہ کے اجڑنے کو پسند نہیں کیا (کیونکہ اگر وہ تمام قبیلہ شہر میں آجاتا تو مدینہ کی ایک جانب بے آباد ہو جاتی) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے بنو سلمہ کیا تم نشانات قدم کا ثواب نہیں چاہتے ؟ اس پر وہ وہیں ٹھہر گئے ۔
It was narrated that Anas said: "Banu Salimah wanted to move from their homes to somewhere near the Masjid, but the Prophet P.B.U.H did not want the outskirts of Al-Madinah to be left vacant, so he said: '0 Banu salimah, do you not hope for the reward of your footsteps?' S0 they stayed (where they were)." (Sahih)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ الْأَنْصَارُ بَعِيدَةً مَنَازِلُهُمْ مِنْ الْمَسْجِدِ فَأَرَادُوا أَنْ يَقْتَرِبُوا فَنَزَلَتْ وَنَکْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ قَالَ فَثَبَتُوا-
علی بن محمد، وکیع، اسرائیل، سماک، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ انصار کے گھر مسجد سے فاصلہ پر تھے انہوں نے چاہا کہ مسجد کے قریب آجائیں تو یہ آیت نازل ہوئی (وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوْا وَاٰثَارَهُمْ) 36۔یس : 12) فرماتے ہیں انصار پھر وہیں ٹھہر گئے ۔
it was narrated that Ibn 'Abbas said: "The houses of the Ansar were far from the Masjid and they wanted to move closer. Then the following Verse was revealed: 'We record that which they send before (them), and their traees.He said: S0 they remained (where they were)." (Hasan)