مرد اپنی بیوی کے ساتھ اجنبی مرد کو پائے

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمَدِينِيُّ أَبُو عُبَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلُ يَجِدُ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا قَالَ سَعْدٌ بَلَی وَالَّذِي أَکْرَمَکَ بِالْحَقِّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْمَعُوا مَا يَقُولُ سَيِّدُکُمْ-
احمد بن عبدہ، محمد بن عبید، ابوعبید، عبدالعزیز بن محمد، سہیل بن ابی صالح، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول مرد اپنی بیوی کے ساتھ غیر مرد کو پائے کیا اس غیر مرد کو قتل کرسکتا ہے اللہ کے رسول نے فرمایا نہیں۔ حضرت سعد نے کہا کیوں نہیں قسم اس ذات کی جس نے حق کے ذریعہ آپ کو عزت دی تو اللہ کے رسول نے فرمایا سنو تمہارا سردار کیا کہہ رہا ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that Sa'd bin 'Ubadah Al-Ansari said: "0 Messenger of Allah, if a man finds another man with his wife, should he kill him?" The Messenger of Allah said: “No.” Sa’d said: "Yes he should, by the One Who honored you with the Truth!" The Messenger of Allah said: “Listen to what your leader says!”.
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ دَلْهَمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبِّقِ قَالَ قِيلَ لِأَبِي ثَابِتٍ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ حِينَ نَزَلَتْ آيَةُ الْحُدُودِ وَکَانَ رَجُلًا غَيُورًا أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّکَ وَجَدْتَ مَعَ امْرَأَتِکَ رَجُلًا أَيَّ شَيْئٍ کُنْتَ تَصْنَعُ قَالَ کُنْتُ ضَارِبَهُمَا بِالسَّيْفِ أَنْتَظِرُ حَتَّی أَجِيئَ بِأَرْبَعَةٍ إِلَی مَا ذَاکَ قَدْ قَضَی حَاجَتَهُ وَذَهَبَ أَوْ أَقُولُ رَأَيْتُ کَذَا وَکَذَا فَتَضْرِبُونِي الْحَدَّ وَلَا تَقْبَلُوا لِي شَهَادَةً أَبَدًا قَالَ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کَفَی بِالسَّيْفِ شَاهِدًا ثُمَّ قَالَ لَا إِنِّي أَخَافُ أَنْ يَتَتَابَعَ فِي ذَلِکَ السَّکْرَانُ وَالْغَيْرَانُ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ مَاجَهْ سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ يَقُولُ هَذَا حَدِيثُ عَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الطَّنَافِسِيِّ وَفَاتَنِي مِنْهُ-
علی بن محمد، وکیع، فضل بن دلہم، حسن، قبیصہ بن حریث، حضرت سلمہ بن محبق فرماتے ہیں کہ ابوثابت سعد بن عبادہ بہت غیور مرد تھے جب حدود کی آیت نازل ہوئی تو کسی نے ان سے کہا بتائیے اگر آپ اپنی اہلیہ کے ساتھ کسی مرد کو دیکھیں تو کیا کریں گے کہنے لگے میں ان دونوں کو تلوار سے ماروں گا کیا میں انتظار کروں یہاں تک کہ چار گواہ لاؤں اور اس وقت تک وہ اپنا کام پورا کر کے فرار ہوچکا ہو یا میں کہو کہ میں نے یہ یہ دیکھا تو تم مجھے حد لگاؤ گے اور کبھی بھی میری گواہی قبول نہ کرو گے کہتے ہیں کہ نبی سے اس کا تذکرہ کسی نے کر دیا تو آپ نے فرمایا تلوار ہی کافی گواہ ہے پھر فرمایا نہیں کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ نشئی اور غیرت مند مسلسل ایسا کرنے لگیں امام ابن ماجہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوزرعہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ روایت علی بن طنافسی کی ہے اور مجھے اس میں سے کچھ بھول ہوگئی۔
It was narrated that Salamah bin Muhabbiq said: “When the verse of legal punishments was revealed, it was said to Abu Thiibit, Sa'd bin 'Ubadah, who was a jealous man: 'If you found another man with your wife, what would you do?' He said: 'I would strike them both with the sword; do you think I should wait until I bring four (witnesses) and he has satisfied himself and gone away? Or should I say I saw such and such, and you will carry out the legal punishment on me (for slander) and never accept my testimony thereafter?' Mention of that was made to the Prophet and he said: 'The sword is sufficient as a witness.' Then he said: “No, (on second thought) I am afraid that the drunkard and the jealous would pursue that.”