قش ( صند وقی قبر)

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا مُبَارَکُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ بِالْمَدِينَةِ رَجُلٌ يَلْحَدُ وَآخَرُ يَضْرَحُ فَقَالُوا نَسْتَخِيرُ رَبَّنَا وَنَبْعَثُ إِلَيْهِمَا فَأَيُّهُمَا سُبِقَ تَرَکْنَاهُ فَأُرْسِلَ إِلَيْهِمَا فَسَبَقَ صَاحِبُ اللَّحْدِ فَلَحَدُوا لِلنَّبِيِّ-
محمود بن غیلان، ہاشم بن قاسم، مبارک بن فضالہ، حمید طویل، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انتقال ہوا مدینہ میں ایک صاحب لحد بناتے تھے اور دوسرے صاحب صندوقی قبر۔ تو صحابہ نے کہا ہم اپنے ربّ سے استخارہ کرتے ہیں اور دونوں کی طرف آدمی بھیجتے ہیں سو جو پہلے آیا ہم اسے موقع دیں گے تو لحد بنانے والے صاحب پہلے آئے اور آپ کے لئے لحد بنائی ۔
It was narrated that Anas bin Malik said: "When the Prophet P.B.U.H died, there was a man in AI-Madinah who used to make a niche in the grave and another who used to dig graves without a niche. They said: 'Let us pray Istikhfirah to our Lord and call for them both, and whichever of them comes first, we will let him do it.' So they were both sent for, and the one who used to make the niche-grave came first, so they made a niche-grave for the Prophet P.B.U.H." (Hasan)
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ بْنِ عُبَيْدَةَ بْنِ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ طُفَيْلٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ الْقُرَشِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا مَاتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اخْتَلَفُوا فِي اللَّحْدِ وَالشَّقِّ حَتَّی تَکَلَّمُوا فِي ذَلِکَ وَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمْ فَقَالَ عُمَرُ لَا تَصْخَبُوا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيًّا وَلَا مَيِّتًا أَوْ کَلِمَةً نَحْوَهَا فَأَرْسَلُوا إِلَی الشَّقَّاقِ وَاللَّاحِدِ جَمِيعًا فَجَائَ اللَّاحِدُ فَلَحَدَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ دُفِنَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عمر بن شبہ بن عبیدة بن زید عبید بن طفیل مقری، عبدالرحمن بن ابی ملیکہ قرشی، ابن ابی ملیکہ، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال ہوا تو صحابہ میں اختلاف ہوا کہ لحد بنائیں یا صندوقی قبر اس بارے میں گفتگو کے دوران آوازیں بلند ہو گئیں تو حضرت عمر نے فرمایا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس شور نہ کرو نہ زندگی میں نہ وفات کے بعد یا ایسا ہی کچھ فرمایا۔ آخر لوگوں نے لحد بنانے والے اور صندوقی قبر بنانے والے دونوں کی طرف آدمی بھیجا تو لحد بنانے والے صاحب (پہلے) آئے اور آپ اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے لحد بنائی پھر آپ اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دفن کیا گیا ۔
It was narrated that 'Aishah said: "When the Messenger of Allah P.B.U.H died, they differed as to whether his grave should have a niche or a ditch in the ground, until they spoke and raised their voices concerning that. Then 'Umar said: 'Do not shout in the presence of the Messenger of Allah P.B.U.H, living or dead: or words to that effect. So they sent for both the one who made a niche and the one who dug graves without a niche, and the one who used to make a niche came and dug a grave with a niche for the Messenger of Allah P.B.U.H , then he P.B.U.H was buried." (Hasan)