TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابن ماجہ
صدقات کا بیان
قرض کے بارے میں شدید وعید
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ فَارَقَ الرُّوحُ الْجَسَدَ وَهُوَ بَرِيئٌ مِنْ ثَلَاثٍ دَخَلَ الْجَنَّةَ مِنْ الْکِبْرِ وَالْغُلُولِ وَالدَّيْنِ-
حمید بن مسعدہ، خالد بن حارث، سعید، قتادہ، سالم بن ابی جعد، معدان بن ابی طلحہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول نے فرمایا جس کی روح اس کے جسم سے ایسی حالت میں جدا ہو کہ وہ تین باتوں سے بری ہو تو وہ جنت میں داخل ہوگا تکبر سے اور مال غنیمت (اور دیگر اموال اجتماعیہ) میں خیانت سے اور قرضہ سے۔
It was narrated from Thawban, the freed slave of the Messenger of Allah, that the Messenger of Allah said: "Anyone whose soul leaves his body and he is free of three things, will enter Paradise: Arrogance, stealing from the spoils of war, and debt."
حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفْسُ الْمُؤْمِنِ مُعَلَّقَةٌ بِدَيْنِهِ حَتَّی يُقْضَی عَنْهُ-
ابومروان عثمانی، ابراہیم بن سعد، عمرو بن ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول نے فرمایا مومن کی جان اس کے قرضہ کے ساتھ معلق رہتی ہے یہاں تک کہ اس کی طرف سے قرضہ ادا کر دیا جائے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah said: "The soul of the believer is attached to his debt until it is paid off."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَعْلَبَةَ بْنِ سَوَائٍ حَدَّثَنَا عَمِّي مُحَمَّدُ بْنُ سَوَائٍ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ دِينَارٌ أَوْ دِرْهَمٌ قُضِيَ مِنْ حَسَنَاتِهِ لَيْسَ ثَمَّ دِينَارٌ وَلَا دِرْهَمٌ-
محمد بن ثعلبہ، ابن سواء، عمی، محمد بن سواء، معلم، مطر حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول نے فرمایا جس کی موت ایسی حالت میں آئے کہ اس کے ذمہ ایک اشرفی یا ایک درہم بھی ہو تو اس کی ادائیگی اس کی نیکیوں سے کی جائے گی کیونکہ وہاں اشرفی یا درہم نہ ہوں گے۔
It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah said: "Whoever dies owing a Dinar or a Dirham, it will be paid back from his good deeds, because then there will be no Dinar Or Dirham."