قرآن سکھانے پر اجرت لینا۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا مُغِيرَةُ بْنُ زِيَادٍ الْمَوْصِلِيُّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ ثَعْلَبَةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ عَلَّمْتُ نَاسًا مِنْ أَهْلِ الصُّفَّةِ الْقُرْآنَ وَالْکِتَابَةَ فَأَهْدَی إِلَيَّ رَجُلٌ مِنْهُمْ قَوْسًا فَقُلْتُ لَيْسَتْ بِمَالٍ وَأَرْمِي عَنْهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهَا فَقَالَ إِنْ سَرَّکَ أَنْ تُطَوَّقَ بِهَا طَوْقًا مِنْ نَارٍ فَاقْبَلْهَا-
علی بن محمد، محمد بن اسماعیل، وکیع، مغیرہ بن زیاد، عبادہ بن نسی، اسود بن ثعلبہ، عبادہ بن صامت حضرت ابی بن کعب فرماتے ہیں کہ میں نے ایک مرد کو قرآن کریم سکھایا تو اس نے ایک کمان بطور ہدیہ مجھے دی میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں اس کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا اگر تم نے لے لی ہے تو (دوزخ کی) آگ کی ایک کمان تم نے لے لی تو میں نے وہ واپس کر دی ۔
It was narrated that 'Ubadah bin Samit said: "I taught people from Ahliss-Suffah the Qur'an and how to write, and one of them gave me a bow. I said: It is not money, and I can shoot (with it) for the sake of Allah: I asked the Messenger of Allah P.B.U.H about it and he said: 'If it would please you to have a necklace of fire placed around your neck, then accept it:" (Hasan)
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَعْدَانَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلْمٍ عَنْ عَطِيَّةَ الْکَلَاعِيِّ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ عَلَّمْتُ رَجُلًا الْقُرْآنَ فَأَهْدَی إِلَيَّ قَوْسًا فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنْ أَخَذْتَهَا أَخَذْتَ قَوْسًا مِنْ نَارٍ فَرَدَدْتُهَا-
سہل بن ابی سہل، یحییٰ بن سعید، ثور، یزید، خالد بن معدان، عبدالرحمن بن سلم، عطیہ، حضرت ابی بن کعب فرماتے ہیں کہ میں نے صفہ والوں میں بہت لوگوں کو قرآن لکھنا سکھایا ان میں سے ایک مرد نے مجھے کمان بطور تحفہ دی میں نے سوچا کہ یہ قیمتی مال بھی نہیں ہے اور اس سے اللہ کی راہ میں تیر اندازی بھی کرلونگا پھر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسکے متعلق دریافت کیا۔ فرمایا اگر تمہیں اسکے بدلے دوزخ کی کمان گردن میں لٹکائے جانے سے خوشی ہو تو یہ قبول کرلو۔
It was narrated that Ubayy bin Ka’b said: “I taught a man the Qur’ân, and he gave me a bow. I mentioned that to the Messenger of Allah P.B.U.H and he said: ‘If you accept it you will be accepting a bow of fire.’ So I returned it.” (Da’if)