قتال کی نیت ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرَّجُلِ يُقَاتِلُ شَجَاعَةً وَيُقَاتِلُ حَمِيَّةً وَيُقَاتِلُ رِيَائً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَاتَلَ لِتَکُونَ کَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابومعاویہ، اعمش، شقیق، حضرت ابوموسی فرماتے ہیں کہ نبی سے دریافت کیا گیا کہ مرد بہادری کے جوہر دکھانے کی نیت سے قتال کرے اور کوئی خاندانی حمیت کی وجہ سے قتال کرے اور لوگوں کو دکھانے کیلئے قتال کرے تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو اس لئے قتل کرے کہ بس اللہ ہی کا کلمہ بلند ہو تو یہی اللہ کی راہ میں ہے۔
It was narrated that Abu Musa said: "The Prophet l was asked about a man who fights to prove his courage, or out of pride and honor for his close relatives, or to show off. The Messenger of Allah said: 'Whoever fights so that the Word of Allah may be supreme is the one who (is fighting) in the cause of Allah.''' (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُقْبَةَ عَنْ أَبِي عُقْبَةَ وَکَانَ مَوْلًی لِأَهْلِ فَارِسَ قَالَ شَهِدْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ فَضَرَبْتُ رَجُلًا مِنْ الْمُشْرِکِينَ فَقُلْتُ خُذْهَا مِنِّي وَأَنَا الْغُلَامُ الْفَارِسِيُّ فَبَلَغَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا قُلْتَ خُذْهَا وَأَنَا الْغُلَامُ الْأَنْصَارِيُّ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسین بن محمد، جریر بن حازم بن اسحاق ، داؤد بن حصین، عبدالرحمن بن ابی عقبہ، حضرت ابوعقبہ جو اہل فارس کے آزاد کردہ غلام تھے فرماتے ہیں کہ میں جنگ احد میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیساتھ شریک ہوا تو میں نے ایک مشرک مرد کو مار کر کہا یہ لے میری طرف سے اور میں فارسی لڑکا ہوں۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ بات معلوم ہوئی تو فرمایا تم نے یہ کیوں نہ کہا کہ یہ میری طرف سے لو اور میں انصاری لڑکا ہوں ۔
It was narrated that Abu 'Uqbah, who was the freed slave of Some Persian people, said: "I was present with the Prophet on the Day of Uhud. I struck a rnan from among the idolators and said: 'Take that! And I am a Persian slave!' News of that reached the Prophet P.B.U.H and he said: 'Why did you not say: "Take that! And I am an Ansari slave!?" (Da'if)
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ أَخْبَرَنِي أَبُو هَانِئٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيَّ يَقُولُ إِنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ غَازِيَةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيُصِيبُوا غَنِيمَةً إِلَّا تَعَجَّلُوا ثُلُثَيْ أَجْرِهِمْ فَإِنْ لَمْ يُصِيبُوا غَنِيمَةً تَمَّ لَهُمْ أَجْرُهُمْ-
عبدالرحمن بن ابراہیم، عبداللہ بن یزید، حیوة، ابوہانی، ابوعبدالرحمن، سمع، حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا جو لڑائی کرنے والی جماعت راہ خدا میں لڑے اور اسے غنیمت حاصل ہو جائے تو اسے دو تہائی اجر جلد مل گیا اور اگر اسے غنیمت حاصل نہ ہو تو ان کا اجر (آخرت میں) پورا ہوگا۔
‘Abdullâh bin ‘Aim said: “I heard the Prophet say: ‘There is no band of warriors that fights in the cause of Allah and acquires war spoils, but they have been given two thirds of their reward, but if they do not get any spoils of war, then they will have their reward in full (in the Hereafter).’” (Sahih)