قبر کا بیان اور مردے کے گل جانے کا بیان ۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ شَيْئٌ مِنْ الْإِنْسَانِ إِلَّا يَبْلَی إِلَّا عَظْمًا وَاحِدًا وَهُوَ عَجْبُ الذَّنَبِ وَمِنْهُ يُرَکَّبُ الْخَلْقُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومعاویہ، اعمش، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا انسان میں سب چیز گل جاتی ہے مگر ایک ہڈی وہ ریڑھ کی ہڈی ہے اسی سے ترکیب دی جائی گی پیدائش قیامت کے دن۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "There is no part of man that will not disintegrate, apart from a single bone at the base of the coccyx, from which he will be recreated on the Day of Resurrection." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَحِيرٍ عَنْ هَانِئٍ مَوْلَی عُثْمَانَ قَالَ کَانَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ إِذَا وَقَفَ عَلَی قَبْرٍ يَبْکِي حَتَّی يَبُلَّ لِحْيَتَهُ فَقِيلَ لَهُ تَذْکُرُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ وَلَا تَبْکِي وَتَبْکِي مِنْ هَذَا قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْقَبْرَ أَوَّلُ مَنَازِلِ الْآخِرَةِ فَإِنْ نَجَا مِنْهُ فَمَا بَعْدَهُ أَيْسَرُ مِنْهُ وَإِنْ لَمْ يَنْجُ مِنْهُ فَمَا بَعْدَهُ أَشَدُّ مِنْهُ قَالَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا رَأَيْتُ مَنْظَرًا قَطُّ إِلَّا وَالْقَبْرُ أَفْظَعُ مِنْهُ-
محمد بن اسحاق ، یحییٰ بن معین، ہشام بن یوسف، عبداللہ بن بحیر، ام ہانی سے روایت ہے جو مولی تھا عثمان بن عفان کا کہ حضرت عثمان جب کسی قبر پر کھڑے ہوتے تو روتے یہاں تک کہ انکی داڑھی تر ہو جاتی لوگ ان سے کہتے آپ جنت اور دوزخ کا بیان کرتے ہیں اور نہیں روتے اور قبر کو دیکھ کر روتے ہیں۔ انہوں نے کہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قبر پہلی منزل ہے آخرت کی منزلوں میں سے اگر اس منزل میں آدمی نے نجات پائی تو اسکے بعد کی منزلیں زیادہ آسان ہوں گی اور اگر اس میں نجات نہیں پائی تو اسکے بعد کی منزلیں اور زیادہ سخت ہونگی اور حضرت عثمان نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے کوئی چیز ہولناک نہیں دیکھی مگر قبر اس سے زیادہ ہولناک ہے یعنی جتنی ہولناک چیزیں میں نے دیکھی ہیں قبر ان سب میں زیادہ ہولناک ہے۔
It was narrated that Hani' the freed slave of "Uthman bin 'Affan, said: "When 'Uthman bin 'Affan stood beside a grave, he would weep until his beard became wet. It was said to him: 'You remember Paradise and Hell, and you do not weep, but you weep for this?' He said: 'The Messenger of Allah P.B.U.H said: "The grave is the first stage of the Hereafter. Whoever is delivered from it, what comes after it is easier. If he is not delivered from it, then what comes after it is harder."' He said that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “I have never seen any horrible scene but the grave is more horrible.’ (Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَيِّتَ يَصِيرُ إِلَی الْقَبْرِ فَيُجْلَسُ الرَّجُلُ الصَّالِحُ فِي قَبْرِهِ غَيْرَ فَزِعٍ وَلَا مَشْعُوفٍ ثُمَّ يُقَالُ لَهُ فِيمَ کُنْتَ فَيَقُولُ کُنْتُ فِي الْإِسْلَامِ فَيُقَالُ لَهُ مَا هَذَا الرَّجُلُ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَنَا بِالْبَيِّنَاتِ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ فَصَدَّقْنَاهُ فَيُقَالُ لَهُ هَلْ رَأَيْتَ اللَّهَ فَيَقُولُ مَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ أَنْ يَرَی اللَّهَ فَيُفْرَجُ لَهُ فُرْجَةٌ قِبَلَ النَّارِ فَيَنْظُرُ إِلَيْهَا يَحْطِمُ بَعْضُهَا بَعْضًا فَيُقَالُ لَهُ انْظُرْ إِلَی مَا وَقَاکَ اللَّهُ ثُمَّ يُفْرَجُ لَهُ قِبَلَ الْجَنَّةِ فَيَنْظُرُ إِلَی زَهْرَتِهَا وَمَا فِيهَا فَيُقَالُ لَهُ هَذَا مَقْعَدُکَ وَيُقَالُ لَهُ عَلَی الْيَقِينِ کُنْتَ وَعَلَيْهِ مُتَّ وَعَلَيْهِ تُبْعَثُ إِنْ شَائَ اللَّهُ وَيُجْلَسُ الرَّجُلُ السُّوئُ فِي قَبْرِهِ فَزِعًا مَشْعُوفًا فَيُقَالُ لَهُ فِيمَ کُنْتَ فَيَقُولُ لَا أَدْرِي فَيُقَالُ لَهُ مَا هَذَا الرَّجُلُ فَيَقُولُ سَمِعْتُ النَّاسَ يَقُولُونَ قَوْلًا فَقُلْتُهُ فَيُفْرَجُ لَهُ قِبَلَ الْجَنَّةِ فَيَنْظُرُ إِلَی زَهْرَتِهَا وَمَا فِيهَا فَيُقَالُ لَهُ انْظُرْ إِلَی مَا صَرَفَ اللَّهُ عَنْکَ ثُمَّ يُفْرَجُ لَهُ فُرْجَةٌ قِبَلَ النَّارِ فَيَنْظُرُ إِلَيْهَا يَحْطِمُ بَعْضُهَا بَعْضًا فَيُقَالُ لَهُ هَذَا مَقْعَدُکَ عَلَی الشَّکِّ کُنْتَ وَعَلَيْهِ مُتَّ وَعَلَيْهِ تُبْعَثُ إِنْ شَائَ اللَّهُ تَعَالَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، شبابہ، ابن ابی ذئب، محمد بن عمرو بن عطاء، سعید بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب مردہ قبر میں جاتا ہے تو جو شخص بھی نیک ہوتا ہے وہ اپنی قبر میں بٹھایا جاتا ہے نہ اسکو ہول ہوتا ہے نہ اس کا دل پریشان ہوتا ہے اس سے پوچھا جاتا ہے تو کس دین پر تھا وہ کہتا ہے دین اسلام پر پھر اس سے پوچھا جاتا ہے اس شخص کے باب میں تو کیا کہتا ہے اس وقت مومن کو جمال نبوی نظر آتا ہے یا آپ کا نام لے کر پوچھا جاتا ہے وہ کہتا ہے محمد اللہ کے رسول ہیں ہمارے پاس دلیلیں اور کھلی نشانیاں لے کر آئے اللہ کے پاس سے ہم نے انکی تصدیق کی پھر اس سے پوچھا جاتا ہے کیا تو نے اللہ کو دیکھا وہ کہتا ہے بھلا اللہ تعالیٰ کو کون دیکھ سکتا ہے پھر اس کے لئے ایک طرف سے کھڑکی کھولی جاتی ہے دوزخ کو وہ آگ دیکھتا ہے اس سے کہا جاتا ہے دیکھ اللہ تعالیٰ نے تجھ کو اس سے بچایا پھر ایک دوسرا دریچہ جنت کی طرف کھولا جاتا ہے وہ وہاں کی تازگی اور لطافت کو دیکھتا ہے اس سے کہا جاتا ہے یہی تیرا ٹھکانا ہے اور اس سے کہا جاتا ہے تو یقین پر تھا اور یقین پر مرا اور یقین ہی پر اٹھے گا اللہ چاہے تو۔ اور برا آدمی قبر میں بٹھایا جاتا ہے اس کا دل پریشان گھبرایا ہوتا ہے اس سے پوچھا جاتا ہے تو کس دین پر تھا وہ کہتا ہے میں نہیں جانتا پھر پوچھا جاتا ہے اس شخص کے بارے میں کیا کہتا ہے وہ کہتا ہے میں نے لوگوں کو کچھ کہتے سنا تو تھا میں نے بھی ویسا ہی کہا پھر جنت کی طرف ایک کھڑکی کھولی جاتی ہے وہ اس کی تازگی اور بہار جو اس میں دیکھتا ہے اس سے کہا جاتا ہے دیکھ اللہ تعالیٰ نے تجھے اس سے محروم کیا پھر ایک کھڑکی دوزخ کی طرف کھول جاتی ہے وہ آگ کو دیکھتا ہے تلے اوپر ہو رہی ہے ایک کو ایک توڑ رہی ہے اس سے کہا جاتا ہے یہ تیر اٹھکانا ہے تو شک میں تھا اور اسی پر مرا اور اسی پر اٹھے گا اگر اللہ تعالیٰ چاہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet P.B.U.H said: "The dead person ends up in his grave, then the righteous man is made to sit up in his grave with no fear or panic. Then it is said to him: 'What religion did you follow?' He said: 'I was in Islam.' It is said to him: 'Who is this man?' He says: 'Muhammad the Messenger of Allah P.U.B.H. He brought us clear signs from Allah and we believed him.' It is said to him: 'Have you seen Allah?' He says: 'No one is able to see Allah.' Then a window to Hell is opened for him: and he sees it, parts of it estroying others. Then it is said to him: 'Look at what Allah has saved you from.' Then a window to Paradise is opened to him, and he looks at its beauty and what is in it. It is said to him: 'This is your place.' And it is said to him: 'You had certain faith and you died in that state, and in that state you will be resurrected if Allah wills.' And the evil man is made to sit up in his grave with fear and panic. It is said to him: 'What religion did you follow?' He says: 'I do not know.' It is said to him: 'Who is this man?' He says: 'I heard the people saying something and I said it too.' Then a window to Paradise is opened to him, and he looks at its beauty and what is in it. It is said to him: 'Look at what Allah has diverted away from you.' Then a window to Hell is opened for him. and he sees it, parts of it destroying others, and it is said to him: 'This is your place. You were doubtful; in this state you died and in this state you will be resurrected, if Allah wills.''' (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ قَالَ نَزَلَتْ فِي عَذَابِ الْقَبْرِ يُقَالُ لَهُ مَنْ رَبُّکَ فَيَقُولُ رَبِّيَ اللَّهُ وَنَبِيِّي مُحَمَّدٌ فَذَلِکَ قَوْلُهُ يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ-
محمد بن بشار، شعبہ، علقمہ بن مرثد، سعد بن عبیدہ، حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ ثابت رکھتا ہے ایمان والوں کو مضبوط قول پر یہ آیت قبر کے عذاب میں اتری میت سے پوچھا جاتا ہے تیرا رب کون ہے؟ وہ کہتا ہے میرا رب اللہ ہے اور میرے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں یہی مراد ہے اس آیت (يُثَبِّتُ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَفِي الْاٰخِرَةِ) 14۔ ابراہیم : 27) کے۔
It was narrated from Bara' bin 'Azib that the Prophet P.B.U.H said: "Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm. This has been revealed concerning the torment of the grave.It will be said to him: 'Who is your Lord?' He will say: 'My Lord is Allah, and my Prophet is Muuhammad.' This is what Allah says: Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world (i.e. they will keep on worshipping Allah Alone and none else), and in the Hereafter [i.e., at the time of questioning in the grave).'''(Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا مَاتَ أَحَدُکُمْ عُرِضَ عَلَی مَقْعَدِهِ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ إِنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَمِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَإِنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَمِنْ أَهْلِ النَّارِ يُقَالُ هَذَا مَقْعَدُکَ حَتَّی تُبْعَثَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، عبیداللہ بن عمیر، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کوئی تم میں سے مر جاتا ہے تو اسکا ٹھکانا اس کے سامنے پیش کیا جاتا ہے صبح اور شام اگر وہ جنت والوں میں سے ہے تو جنت والوں میں سہی اور اگر دوزخ والوں میں سے تو دوزخ والوں میں اور کہا جاتا ہے یہ تیر اٹھکانا ہے یہاں تک کہ تو اٹھے قیامت کے دن۔
It was narrated from Ibn :Umar that the Prophet p.b.u.h said: When anyone of you dies, he is shown his place morning and evening. If he is one of the people of Paradise, then he will be shown seat in Paradise, and if he is one of the people of Hell, then he will be shown his seat in Hell. And it is said: 'This is your place until you are raised on the Day of Resurrection.''' (Sahih)
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ أَنْبَأَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ کَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا نَسَمَةُ الْمُؤْمِنِ طَائِرٌ يَعْلُقُ فِي شَجَرِ الْجَنَّةِ حَتَّی يَرْجِعَ إِلَی جَسَدِهِ يَوْمَ يُبْعَثُ-
سوید بن سعید، مالک بن انس، ابن شہاب، عبدالرحمن حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مومن کی روح ایک پرندے کی شکل میں جنت کے درختوں میں چگتی پھرتی ہے یہاں تک کہ قیامت کے دن اپنے اصلی بدن میں ڈالی جائے گی۔
It was narrated from 'Abdur-Rahman bin Ka'b AIAnsari that his father used to narrate that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The believer's soul is a bird that eats from the trees of Paradise, until it will be returned to his body on the Day when he is resurrected."
حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ حَفْصٍ الْأُبُلِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دَخَلَ الْمَيِّتُ الْقَبْرَ مُثِّلَتْ الشَّمْسُ عِنْدَ غُرُوبِهَا فَيَجْلِسُ يَمْسَحُ عَيْنَيْهِ وَيَقُولُ دَعُونِي أُصَلِّي-
اسماعیل بن حفص ایلی، ابوبکر بن عیاش، اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب میت کو قبر میں داخل کیا جاتا ہے تو اس کو نظر آتا ہے جیسے سورج ڈوبنے کے قریب ہے وہ بیٹھتا ہے اپنی دونوں آنکھوں کو ملتے ہوئے اور کہتا ہے مجھ کو نماز پڑھنے دو چھوڑ دو۔
It was narrated from Jabir that the Prophet P.B.U.H said: "When the deceased enters the grave, the sun is made to appear as if it is setting. He sits up, wipes his eyes and says: 'Let me pray." (Sahih)