عید کے روز کھیل کود کرنا اور خوشی منانا

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ عَامِرٍ قَالَ شَهِدَ عِيَاضٌ الْأَشْعَرِيُّ عِيدًا بِالْأَنْبَارِ فَقَالَ مَا لِي لَا أَرَاکُمْ تُقَلِّسُونَ کَمَا کَانَ يُقَلَّسُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
سوید بن سعید، شریک ، مغیرة، حضرت عیاض اشعری نے (عراق کے شہر) انبار میں عید کی تو فرمایا کیا ہوا میں تمہیں اس طرح خوشیاں مناتا نہیں دیکھ رہا جیسے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاں خوشیاں منائی جاتی تھیں ۔
It was narrated that Amir said: “lyâd Al-Ash’ari was in Anbar at the time of ‘Eid, and he said ‘Why is it that I do not engaged in Taqils as was done in the presence of the Messenger of Allah P.B.U.H.(Da’if)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ مَا کَانَ شَيْئٌ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا وَقَدْ رَأَيْتُهُ إِلَّا شَيْئٌ وَاحِدٌ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُقَلَّسُ لَهُ يَوْمَ الْفِطْرِ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا ابْنُ دِيزِيلَ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَامِرٍ ح وَحَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ جَابِرٍ ح وَحَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَامِرٍ نَحْوَهُ-
محمد بن یحییٰ، ابونعیم، اسرائیل، ابواسحاق ، عامر، حضرت قیس بن سعد سے روایت کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد مبارک میں جو کچھ ہوتا تھا وہ سب میں اب بھی دیکھ رہا ہوں سوئے ایک چیز کے وہ یہ کہ عیدالفطر کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے خوشیاں خوب منائی جاتی تھیں۔ دوسری سند سے یہی مضمون مروی ہے ۔
It was narrated from ‘Amir that Qais bin Sa’d said: “There is nothing that happened during the time of the Messenger of Allah P.B.U.H except that I have seen it, except for one thing. which is that Taqlis was performed for the Messenger of Allah on the Day of Tilt. (Da’if) (Three other chains of narration) with similar wording.