عیدین کا خطبہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا کَاهِلٍ وَکَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ فَحَدَّثَنِي أَخِي عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَی نَاقَةٍ وَحَبَشِيٌّ آخِذٌ بِخِطَامِهَا-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، وکیع، حضرت اسماعیل بن خالد کہتے ہیں کہ میں نے ابوکامل کو دیکھا جنہیں شرف صحبت حاصل تھا۔ تو میرے بھائی نے ان سے حدیث بیان کی۔ فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اونٹنی پر خطبہ دیتے دیکھا اور ایک حبشی اس اونٹنی کی نکیل پکڑے ہوئے تھے ۔
It was narrated that Ismâ’il bin Abu Khálid said: “I saw Abu Kahil, and he was a Companion, and my brother narrated to me that he said: ‘I saw the Prophet P.B.U.H delivering the sermon atop his she-camel, and an Ethiopian was holding onto its reins.” (Hasan)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ عَائِذٍ هُوَ أَبُو کَاهِلٍ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَی نَاقَةٍ حَسْنَائَ وَحَبَشِيٌّ آخِذٌ بِخِطَامِهَا-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، محمد بن عبید، اسماعیل بن ابی خالد، حضرت قیس بن عائذ ابوکاہل فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک خوبصورت اونٹنی پر خطبہ دیتے دیکھا اور ایک حبشی اس کی نکیل تھامے ہوئے تھے ۔
It was narrated that Qais bin ‘Aidh, who was Abu Kâhil, said: “I saw the Prophet P.B.U.H delivering the sermon atop beautiful she-camel, an Ethiopian was holding onto its reins.” (Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ نُبَيْطٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ حَجَّ فَقَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَی بَعِيرِهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سلمہ بن نبیط، حضرت نبیط کہتے ہیں کہ میں نے حج کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے اونٹ پر خطبہ دیتے دیکھا ۔
It narrated from Salamah bin Nubait that his father performd Haff and said: “I saw the Prophet P.B.U.H delivering the sermon atop his camel.” (Da’if)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ الْمُؤَذِّنِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکَبِّرُ بَيْنَ أَضْعَافِ الْخُطْبَةِ يُکْثِرُ التَّکْبِيرَ فِي خُطْبَةِ الْعِيدَيْنِ-
ہشام بن عمار، عبدالرحمن بن سعد بن عمار بن سعد، سعد بن عمار بن سعد، عمار بن سعد، حضرت سعد مؤذن فرماتے ہیں کہ خطبہ کے درمیان تکبیر کہتے تھے اور خطبہ عیدین میں بہت تکبیریں کہتے تھے ۔
It was narrated from Abdur-Rahmân bin Sa’d bin Ammar bin Sa’d, the Mu’adhdhin that his father narrated, from his father, that his grandfather “The Prophet P.B.U.H used to say Takbir between the two sermons and he used to say the takbir a great deal in the sermon ‘Eid.” (Da’if)
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ يَوْمَ الْعِيدِ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ يُسَلِّمُ فَيَقِفُ عَلَی رِجْلَيْهِ فَيَسْتَقْبِلُ النَّاسَ وَهُمْ جُلُوسٌ فَيَقُولُ تَصَدَّقُوا تَصَدَّقُوا فَأَکْثَرُ مَنْ يَتَصَدَّقُ النِّسَائُ بِالْقُرْطِ وَالْخَاتَمِ وَالشَّيْئِ فَإِنْ کَانَتْ حَاجَةٌ يُرِيدُ أَنْ يَبْعَثَ بَعْثًا يَذْکُرُهُ لَهُمْ وَإِلَّا انْصَرَفَ-
ابوکریب، ابواسامہ، داؤد بن قیس، عیاض بن عبد اللہ، حضرت ابوسعید خدری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید کے روز تشریف لاتے۔ لوگوں کو دو رکعتیں پڑھا کر سلام پھیرتے پھر قدموں پر کھڑے ہوتے اور لوگوں کی طرف منہ کرتے اور لوگ بیٹھے رہتے۔ آپ فرماتے صدقہ دو صدقہ دو تو عورتیں سب سے بڑھ کر صدقہ دیتیں بالی انگوٹھی دوسرے زیور۔ اسکے بعد اگر کہیں لشکر روانہ کرنے کی ضرورت ہوتی تو اسکا ذکر فرماتے ورنہ واپس تشریف لے جاتے ۔
Abu Sa’ eed Al-Khudri said: ‘The Messenger of Allah P.B.U.H used to go out on the day of ‘Eid and lead the people in praying two Rak’ah, then he would say the salam and stand on his two feet facing the people while they were sitting down. He would say: ‘Give in charity. Give in charity.’ Those who gave most in charity were the women, (they would give) earrings and rings and things. If he wanted to send out an expedition he would mention it, otherwise he would leave. (Sahih)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَحْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ فِطْرٍ أَوْ أَضْحَی فَخَطَبَ قَائِمًا ثُمَّ قَعَدَ قَعْدَةً ثُمَّ قَامَ-
یحییٰ بن حکیم، ابوبحر، عبیداللہ بن عمرو رقیک، اسماعیل بن مسلم خولانی، ابوزبیر، حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید الفطر یا اضحی کے روز تشریف لائے اور آپ نے کھڑے ہو کر خطبہ دینا شروع کیا پھر ذرا بیٹھ کر دوبارہ کھڑے ہوئے (اور خطبہ دیا )
It was narrated that Jâbir said: “The Messenger of Allah went out on the Day of Al-Fitr’ or Al-Adha, and delivered a sermon standing up. Then he sat down briefly, then stood up again.” (Da’if)