عورت کی دیت اس کے عصبہ پر ہوگی اور اس کی میراث اس کی اولاد کے لیے ہوگی۔

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَعْقِلَ الْمَرْأَةَ عَصَبَتُهَا مَنْ کَانُوا وَلَا يَرِثُوا مِنْهَا شَيْئًا إِلَّا مَا فَضَلَ عَنْ وَرَثَتِهَا وَإِنْ قُتِلَتْ فَعَقْلُهَا بَيْنَ وَرَثَتِهَا فَهُمْ يَقْتُلُونَ قَاتِلَهَا-
اسحاق بن منصور، یزید بن ہارون، محمد بن راشد، سلیمان بن موسی، عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول نے یہ فیصلہ فرمایا عورت کی دیت اس کے عصبہ (دودھیال) ادا کرینگے جتنے بھی ہوں اور وہ اس عورت کے وارث نہ ہوں گے مگر صرف اس حصہ کے جو عورت کے وارثوں سے بچ رہے اور اگر عورت کو قتل کر دیا جائے تو اس کی دیت اس کے ورثہ میں تقسیم ہوگی اور وہی اس کے قاتل سے قصاص لینگے۔
It was narrated from' Amr bin Shu' aib, from his father, that his grandfather said: "The Messenger of Allah ruled that a woman's blood money (if she kills someone) should be paid by her male relatives on her father's side, whoever they are and they should not inherit anything from her except what is left over after her heirs have taken their shares. If she is killed then her blood money is to be shared among her heirs since they are the ones who may kill the one who killed her.”
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا الْمُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرٍ قَالَ جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدِّيَةَ عَلَی عَاقِلَةِ الْقَاتِلَةِ فَقَالَتْ عَاقِلَةُ الْمَقْتُولَةِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِيرَاثُهَا لَنَا قَالَ لَا مِيرَاثُهَا لِزَوْجِهَا وَوَلَدِهَا-
محمد بن یحییٰ، معلی بن اسد، عبدالواحد بن زیاد، مجالد، شعبی، حضرت جابر بیان فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول نے دیت قاتلہ کی عاقلہ پر ڈالی تو مقتولہ کی عاقلہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول اس کی میراث ہمیں ملنی چاہیے کیونکہ دیت عاقلہ پر ہوتی ہے تو میراث بھی عاقلہ کا حق ہے آپ نے فرمایا نہیں اس کی میراث اس کے خاوند کی اولاد کی ہے۔
It was narrated that Jabir said: "The Messenger of Allah ruled that the blood money should be paid by the near male relations from the father's side of the killer, and the such relatives of the slain woman said: “O Messenger of Allah, her legacy is for us.' He said: 'No, her legacy is for her husband and children.'''