عورت کیلئے خلع لینے کی کراہت ۔

حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ خَلَفٍ أَبُو بِشْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَی بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ عَمِّهِ عُمَارَةَ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَسْأَلُ الْمَرْأَةُ زَوْجَهَا الطَّلَاقَ فِي غَيْرِ کُنْهِهِ فَتَجِدَ رِيحَ الْجَنَّةِ وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ أَرْبَعِينَ عَامًا-
بکر بن خلف، ابوعاصم، جعفر بن یحییٰ بن ثوبان، عطاء، حضرت ابن عباس سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت اپنے خاوند سے تب تک طلاق نہ مانگے جب تک بہت مجبور نہ ہو جائے جو کوئی عورت ایسا کرے گی وہ جنت کی خوشبو بھی نہ پائے گی اور (جان لو) جنت کی خوشبو چالیس برس کی مسافت سے آجاتی ہے۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet P.B.U.H" said: "No woman asks for divorce when it is not absolutely necessary, but she will never smell the fragrance of Paradise, although its fragrance can be detected from a distance of forty years' travel." (Hasan)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي أَسْمَائَ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ سَأَلَتْ زَوْجَهَا الطَّلَاقَ فِي غَيْرِ مَا بَأْسٍ فَحَرَامٌ عَلَيْهَا رَائِحَةُ الْجَنَّةِ-
احمد بن ازہر، محمد بن فضل، حماد بن زید، ایوب، ابوقلابہ، ابی اسماء، حضرت ثوبان سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس عورت نے اپنے شوہر سے طلاق طلب کی بلا ضرورت (شرعی) کے تو ایسی عورت پر جنت کی خوشبو سونگھنا بھی حرام کر دیا جاتا ہے ۔
It was narrated from Thawban that the essenger of Allah said: “Any woman who asks her husband for a divorce when it is not absolutely necessary, the fragrance of Paradise will be forbidden to her.’” (Sahih)