عورتوں کا فتنہ ۔

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ ح و حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَدَعُ بَعْدِي فِتْنَةً أَضَرَّ عَلَی الرِّجَالِ مِنْ النِّسَائِ-
بشر بن ہلال صواف، عبدالوارث بن سعید، سلیمان تیمی، عمرو بن رافع، عبداللہ بن مبارک، سلیمان تیمی، ابی عثمان نہدی، حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں اپنے بعد مردوں کے لئے عورتوں سے زیادہ ضرر رساں فتنہ کوئی نہیں چھوڑ رہا۔
It was narrated from Usamah bin Zaid that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "I am not leaving behind me any tnbulation that is more harmful to men than women." (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ مُصْعَبٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ صَبَاحٍ إِلَّا وَمَلَکَانِ يُنَادِيَانِ وَيْلٌ لِلرِّجَالِ مِنْ النِّسَائِ وَوَيْلٌ لِلنِّسَائِ مِنْ الرِّجَالِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن محمد، وکیع، خارجہ بن مصعب، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہر صبح دو فرشتے پکارتے ہیں عورتیں مردوں کیلئے ہلاکت و بربادی ہیں عورتیں مردوں کے لئے ہلاکت و بربادی ہیں۔
It was narrated from Abu Sa'eed that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "No morning comes but two angels call out: 'Woe to men from women, and to women from men.": (Da'if)
حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی اللَّيْثِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ خَطِيبًا فَکَانَ فِيمَا قَالَ إِنَّ الدُّنْيَا خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ وَإِنَّ اللَّهَ مُسْتَخْلِفُکُمْ فِيهَا فَنَاظِرٌ کَيْفَ تَعْمَلُونَ أَلَا فَاتَّقُوا الدُّنْيَا وَاتَّقُوا النِّسَائَ-
عمران بن موسیٰ لیثی، حماد بن زید، علی بن زید بن جدعان، ابی نضرہ، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ کے لئے کھڑے ہوئے اور خطبہ میں یہ بھی فرمایا دنیا سرسبز وشیریں ہے اور اللہ تعالیٰ تمہیں دنیا میں حاکم بنانے والے ہیں پھریکھیں گے کہ تم کیسے عمل کرتے ہوغور سے سنو دنیا سے بچتے رہنا اور عورتوں سے بچتے رہنا۔
It was narrated from Abu Sa'eed that the Messenger of Allah P.B.U.H stood up to deliver a sermon and one of the things that he said was: "This world is fresh and Sweet, and Allah will make our successive generations therein, so look at what you do and beware of (the temptations of) this World and beware of (the temptations of) women." (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ مُدْرِکٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ إِذْ دَخَلَتْ امْرَأَةٌ مِنْ مُزَيْنَةَ تَرْفُلُ فِي زِينَةٍ لَهَا فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ انْهَوْا نِسَائَکُمْ عَنْ لُبْسِ الزِّينَةِ وَالتَّبَخْتُرِ فِي الْمَسْجِدِ فَإِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَمْ يُلْعَنُوا حَتَّی لَبِسَ نِسَاؤُهُمْ الزِّينَةَ وَتَبَخْتَرْنَ فِي الْمَسَاجِدِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن محمد، عبیداللہ بن موسی، موسیٰ بن عبیدہ، داؤد بن مدرک، عروہ بن زبیر، ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے کہ قبیلہ مزنیہ کی ایک عورت مسجد میں بناؤ سنگھار کر کے داخل ہوئی تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے لوگو اپنی عورتوں کو بناؤ سنگھار کرنے سے اور مسجد میں ناز و نخرہ سے چلنے سے منع کرو کیونکہ بنی اسرائیل پر لعنت نہیں آئی تاآنکہ ان کی عورتیں زیب و زینت کا لباس پہن کر مسجدوں میں ناز نخروں سے آنے لگیں۔
It was narrated that Aishah said: "While the in thenger of Allah P.B.U.H was sitting Masjid, a woman from Muzainah (tribe) entered, trailing her garment in the Masjid. The Prophet said: '0 people, tell your women not to wear their adornments and show pride in the Masjid, for the Children of Israel were not cursed until their women wore adornments and walked proudly in their places of worship."
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ مَوْلَی أَبِي رُهْمٍ وَاسْمُهُ عُبَيْدٌ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ لَقِيَ امْرَأَةً مُتَطَيِّبَةً تُرِيدُ الْمَسْجِدَ فَقَالَ يَا أَمَةَ الْجَبَّارِ أَيْنَ تُرِيدِينَ قَالَتْ الْمَسْجِدَ قَالَ وَلَهُ تَطَيَّبْتِ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَيُّمَا امْرَأَةٍ تَطَيَّبَتْ ثُمَّ خَرَجَتْ إِلَی الْمَسْجِدِ لَمْ تُقْبَلْ لَهَا صَلَاةٌ حَتَّی تَغْتَسِلَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان بن عیینہ، عاصم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے ایک عورت آئی جو خوشبو لگا کر مسجد جارہی تھی فرمانے لگے اے اللہ جبار کی بندی کہاں جارہی ہو؟ کہنے لگی مسجد۔ فرمایا مسجد (میں جانے) کے لئے ہی خوشبو لگائی۔ کہنے لگی جی ہاں۔ فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا کہ جو عورت بھی خوشبو لگا کر مسجد کی طرف نکلے اسکی کوئی نماز بھی قبول نہ ہوگی یہاں تک کہ نھائے (اور خوشبو کو زائل کرے)۔
It was narrated that Abu Hurairah met a woman who was wearing perfume and heading for the Masjid. He said: "0 slavewoman of the Compeller, where are you headed?" She said: "To the Masjid." He said: "And have you put on perfume for that?" She said: "Yes." He said: "I heard the Messenger of Allah say: 'Any woman who puts on perfume then goes out to the Masjid, no prayer will be accepted from her until she takes a bath." (Hasan)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ يَا مَعْشَرَ النِّسَائِ تَصَدَّقْنَ وَأَکْثِرْنَ مِنْ الِاسْتِغْفَارِ فَإِنِّي رَأَيْتُکُنَّ أَکْثَرَ أَهْلِ النَّارِ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ جَزْلَةٌ وَمَا لَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَکْثَرَ أَهْلِ النَّارِ قَالَ تُکْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَکْفُرْنَ الْعَشِيرَ مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَغْلَبَ لِذِي لُبٍّ مِنْکُنَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا نُقْصَانُ الْعَقْلِ وَالدِّينِ قَالَ أَمَّا نُقْصَانِ الْعَقْلِ فَشَهَادَةُ امْرَأَتَيْنِ تَعْدِلُ شَهَادَةَ رَجُلٍ فَهَذَا مِنْ نُقْصَانِ الْعَقْلِ وَتَمْکُثُ اللَّيَالِيَ مَا تُصَلِّي وَتُفْطِرُ فِي رَمَضَانَ فَهَذَا مِنْ نُقْصَانِ الدِّينِ-
محمد بن رمح، لیث بن سعد، ابن ہاد، عبداللہ بن دینار، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عورتوں کی جماعت صدقہ کیا کرو اور استغفار کی کثرت کیا کرو کیونکہ میں نے دوزخیوں میں زیادہ عورتیں دیکھیں ان میں سے ایک عورت نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا وجہ ہے کہ اہل دوزخ میں ہم خواتین زیادہ ہیں؟ فرمایا تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور خاوند کی ناشکری (اور ناقدری) کرتی ہو میں نے کسی ناقص عقل اور ناقص دین والے کو نہ دیکھا کہ کسی سمجھدار پر حاوی ہو جائے تم سے بڑھ کر۔ عرض کرنے لگی اے اللہ کے رسول عقل اور دین میں (ہم) ناقص کیسے ہیں؟ فرمایا عقل میں تو اس طرح ناقص ہو کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کے مساوی ہے یہ عقل میں ناقص ہونے کیوجہ سے ہے اور چند (دن اور) راتیں نماز نہیں پڑھ سکتیں رمضان کے روزے نہیں رکھ سکتیں یہ دین میں ناقص ہونا ہے۔
It was narrated from Abdullah bin Umar that the Messenger of Allah P.B.U.H said: O women , give in in charity and pray a deal forgiveness, for I have seen that you form the majority of the people of Hell" A woman who was very wise said: Why is it, O Messenger of Allah P.B.U.H, that we form in the majority of Hell? He said: You a curse a great deal and you are ungrateful to your husbands, and I have never seen anyone lacking in discernment and religion more overwhelming to a man of wisdom and reason than you. She said: "0 Messenger of Allah, what is this discernment and religion?" He said: "The lack of discernment is' the fact that the testimony of two women is equivalent to the testimony of one man; this is the lack of reason. And (a woman) spends several nights when she does not pray, and she does not fast in Ramadan, and this is the lack in religion." (Sahih)