عورتوں کا جنازہ میں جانا

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ نُهِينَا عَنْ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَلَمْ يُعْزَمْ عَلَيْنَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، ہشام، حفصہ، حضرت ام عطیہ فرماتی ہیں کہ ہمیں جنازوں میں شرکت سے منع کر دیا گیا اور ہمیں (شرکت نہ ہونے کا) لازمی حکم نہیں دیا گیا
It was narrated that Umm 'Atiyyah said: "We were prevented from following the funeral, but that was not made binding on us." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ سَلْمَانَ عَنْ دِينَارٍ أَبِي عُمَرَ عَنْ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا نِسْوَةٌ جُلُوسٌ قَالَ مَا يُجْلِسُکُنَّ قُلْنَ نَنْتَظِرُ الْجِنَازَةَ قَالَ هَلْ تَغْسِلْنَ قُلْنَ لَا قَالَ هَلْ تَحْمِلْنَ قُلْنَ لَا قَالَ هَلْ تُدْلِينَ فِيمَنْ يُدْلِي قُلْنَ لَا قَالَ فَارْجِعْنَ مَأْزُورَاتٍ غَيْرَ مَأْجُورَاتٍ-
محمد بن مصفی، احمد بن خالد، اسرائیل، اسماعیل بن سلیمان، دینار ابوعمر، ابن حنفیہ، حضرت علی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے تو دیکھا کچھ عورتیں بیٹھی ہیں۔ فرمایا کیوں بیٹھی ہو ؟ عرض کرنے لگیں جنازے کے انتظار میں۔ فرمایا کیا تم (شرعا ً) غسل دے سکتی ہو ؟ کہنے لگیں نہیں۔ فرمایا کیا تم میّت کو قبر میں داخل کرنے والوں میں ہوگی ؟ کہنے لگیں نہیں۔ فرمایا پھر واپس ہو جاؤ گناہ کا بوجھ لے کر ثواب کے بغیر ۔
It was narrated that 'Ali said: "The Messenger of Allah P.B.U.H went out and saw some women silting, and he said: 'What are you silting here for?' They said: 'We are waiting for the funeral.' He said: 'Are you going to wash the deceased?' They said: 'No.' He said: 'Are you going to lower him into the grave?' They said: 'No.' He said: 'Then go back with a burden of sin and not rewarded.''' (Da'if)