علم سے نفع اٹھانا اور اس کے مطابق عمل کرنا

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ مِنْ دُعَائِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ وَمِنْ دُعَائٍ لَا يُسْمَعُ وَمِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوخالد احمر، ابن عجلان، سعید بن ابی سعید، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک دعا یہ بھی ہے اے اللہ میں آپ سے پناہ مانگتا ہوں علم غیر نافع سے (یعنی جس کے مطابق عمل نہ کرے) اور اس دعا سے جو سنی نہ جائے اور اس دل سے جس میں خوف نہ اور ایسے نفس سے جو کبھی بھی سیر نہ ہو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “One of the supplications that the Prophet p.b.u.h used to say was: ‘Allahumma, inni a’udhu bika min ‘ilmin la yanfa’u, wa min du’â’in la yusma’u, wa min qalbin la yakhsha’u, wa min nafsin lâ tasha’u [0 Allah, I seek refuge with You from knowledge that is of no benefit, from a supplication that is not heard, from a heart that does not fear (You) and from a soul that is not satisfied.’” (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُمَّ انْفَعْنِي بِمَا عَلَّمْتَنِي وَعَلِّمْنِي مَا يَنْفَعُنِي وَزِدْنِي عِلْمًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَی کُلِّ حَالٍ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، موسیٰ بن عبیدة، محمد بن ثابت، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعا مانگا کرتے تھے اے اللہ! جو علم آپ نے مجھے عطا فرمایا اس سے نفع بھی دیجئے اور مجھے ایسے علوم سے نواز دیجئے جو میرے لئے نافع اور مفید ہوں اور میرے علم میں خوب اضافہ فرما دیجئے اور ہر حال میں تمام تعریفیں آپ ہی کے لیے ہیں۔ ایک اور روایت سے بھی یہ مضمون ایسے ہی مروی ہے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah P.B.U.H used to say: ‘Allahhumma, anfa’ni bima ‘allamtani, wa ‘allimni ma yanfa’uni, wa zidni ‘ilman. wà’l-hamdu Lillahi ‘ala kulli hal. [0 Allah, benefit me by that which a have taught me, and teach that which will benefit me Iiiand increase my knowledge. Praise is to Allah in all circumstances.’” (Da’if)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَسُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ قَالَا حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرٍ أَبِي طُوَالَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَعَلَّمَ عِلْمًا مِمَّا يُبْتَغَی بِهِ وَجْهُ اللَّهِ لَا يَتَعَلَّمُهُ إِلَّا لِيُصِيبَ بِهِ عَرَضًا مِنْ الدُّنْيَا لَمْ يَجِدْ عَرْفَ الْجَنَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَعْنِي رِيحَهَا قَالَ أَبُو الْحَسَنِ أَنْبَأَنَا أَبُو حَاتِمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ فَذَکَرَ نَحْوَهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یونس بن محمد وسریح بن نعمان، فلیح بن سلیمان، عبداللہ بن عبدالرحمن بن معمر ابی طوالہ، سعید بن یسار، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جس نے کوئی ایسا علم جس سے رضائے الہی کا حصول مقصود ہونا چاہیے اس لیے حاصل کیا تاکہ کچھ دنیا ملے وہ قیامت کے دن جنت کی خوشبو بھی نہ سونگھ سکے گا۔ ایک اور سے بھی یہ مضمون ایسے ہی مروی ہے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah p.b.u.h said: ‘Whoever acquires knowledge by which the pleasure of Allah is sought, but he only acquires it for the purpose of worldly gain, will not smell the fragrance of Paradise on the Day of Resurrection.” (Hasan) Another chain with similar wording.
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا أَبُو کَرِبٍ الْأَزْدِيُّ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ لِيُمَارِيَ بِهِ السُّفَهَائَ أَوْ لِيُبَاهِيَ بِهِ الْعُلَمَائَ أَوْ لِيَصْرِفَ وُجُوهَ النَّاسِ إِلَيْهِ فَهُوَ فِي النَّارِ-
ہشام بن عمار، عبدالرحمن، ابوکرب ازدی، نافع، حضرت ابن عمر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں جس نے اس لئے علم حاصل کرنا چاہا کہ بے وقوفوں سے تکرار کرے یا علم والوں کے سامنے اپنی بڑائی ظاہر کرے یا عوام کے قلوب اپنی طرف مائل کرے وہ دوزخ میں جائے گا۔
It was narrated from Thu ‘Umar that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “Whoever seeks knowledge in order to argue with the foolish, or to show off before the scholars, or to attract people’s attention, will be in Hell.” (Da’if)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَنْبَأَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ لِتُبَاهُوا بِهِ الْعُلَمَائَ وَلَا لِتُمَارُوا بِهِ السُّفَهَائَ وَلَا تَخَيَّرُوا بِهِ الْمَجَالِسَ فَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ فَالنَّارُ النَّارُ-
محمد بن یحییٰ، ابن ابی مریم، یحییٰ بن ایوب، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں علم اس لئے حاصل نہ کرو کہ علماء کے سامنے فخر کرو یا جاہلوں سے تکرار کرو اور نہ ہی علم سے (دنیوی جاہ کی) مجالس تلاش کرو جو ایسا کرے گا تو آگ ہے آگ۔
It was narrated from Jâbir bin ‘Abdulláh that the Prophet said: “Do not seek knowledge in order to show off in front of the scholars, or to argue with the foolish, and do not choose the best seat in a gathering, due to it (i.e. the knowledge which you have learned) for whoever does that the Fire, the Fire (awaits him).” (Da’if)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنْبَأَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْکِنْدِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أُنَاسًا مِنْ أُمَّتِي سَيَتَفَقَّهُونَ فِي الدِّينِ وَيَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ وَيَقُولُونَ نَأْتِي الْأُمَرَائَ فَنُصِيبُ مِنْ دُنْيَاهُمْ وَنَعْتَزِلُهُمْ بِدِينِنَا وَلَا يَکُونُ ذَلِکَ کَمَا لَا يُجْتَنَی مِنْ الْقَتَادِ إِلَّا الشَّوْکُ کَذَلِکَ لَا يُجْتَنَی مِنْ قُرْبِهِمْ إِلَّا قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ کَأَنَّهُ يَعْنِي الْخَطَايَا-
محمد بن صباح، ولید بن مسلم، یحییٰ بن عبدالرحمن کندی، عبیداللہ بن ابی بردة، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے کچھ امتی دین کی سمجھ حاصل کریں گے اور قرآن پڑھیں گے اور کہیں گے کہ ہم حکمرانوں کے پاس جاتے ہیں تاکہ ہمیں ان سے دنیا مل جائے اور ہم اپنا دین ان سے بچا لیں گے حالانکہ ایسا نہیں ہو سکتا جیسے ببول کے درخت سے کانٹوں کے سوا کچھ نہیں ملتا اسی طرح ان حکمرانوں کے قریب ہونے سے سوائے خطاؤں کے کچھ نہیں ملتا۔
It was narrated from Ibn ‘Abbâs that the Prophet p.b.u.h said: “There will be some people among my Ummah (nation) who will gain knowledge of the religion, and they will recite Qur’an, and will say: ‘We come to the rulers so that we may have some share of their worldly wealth, and we will make sure that our religious commitment is not affected,’ but that will not be the case. Just as nothing can be harvested from the Qatid except thorns, so nothing can be gained from being close to them except (sins).’” (Da’if)(One of the narrators) Muhammad bin As-Sabbâh said: “It is as if he meant, ‘except sins.’”
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِيُّ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ سَيْفٍ عَنْ أَبِي مُعَاذٍ الْبَصْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ عَمَّارِ بْنِ سَيْفٍ عَنْ أَبِي مُعَاذٍ الْبَصْرِيِّ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ جُبِّ الْحُزْنِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا جُبُّ الْحُزْنِ قَالَ وَادٍ فِي جَهَنَّمَ تَعَوَّذُ مِنْهُ جَهَنَّمُ کُلَّ يَوْمٍ أَرْبَعَ مِائَةِ مَرَّةٍ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ يَدْخُلُهُ قَالَ أُعِدَّ لِلْقُرَّائِ الْمُرَائِينَ بِأَعْمَالِهِمْ وَإِنَّ مِنْ أَبْغَضِ الْقُرَّائِ إِلَی اللَّهِ الَّذِينَ يَزُورُونَ الْأُمَرَائَ قَالَ الْمُحَارِبِيُّ الْجَوَرَةَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ حَدَّثَنَا حَازِمُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ النَّصْرِيِّ وَکَانَ ثِقَةً ثُمَّ ذَکَرَ الْحَدِيثَ نَحْوَهُ بِإِسْنَادِهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ سَيْفٍ عَنْ أَبِي مُعَاذٍ قَالَ مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ عَمَّارٌ لَا أَدْرِي مُحَمَّدٌ أَوْ أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ-
علی بن محمد و محمد بن اسماعیل، عبدالرحمن بن محمد محاربی، عمار بن سیف، ابومعاذ بصری، علی بن محمد، اسحاق بن منصور، عمار بن سیف، ابومعاذ، ابن سیرین، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ سے پناہ مانگو (جُبِّ الحُزنِ) (غم کے کنویں) سے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! غم کا کنواں کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جہنم میں ایک وادی (کا نام) ہے جس سے جہنم بھی روزانہ چار سو بار پناہ مانگتی ہے۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس میں کون جائیں گے فرمایا یہ ان قاریوں کے لیے تیار کی گئی ہے جو اپنے اعمال میں ریاکار ہوں اور اللہ کو سب سے ناپسند قاریوں میں سے ایک وہ ہیں جو ظالم حکمرانوں کے پاس جاتے ہیں (دنیا کی خاطر) یہی حدیث ایک اور سند سے مروی ہے۔ اسی حدیث کی ایک اور سند۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah P.B.U.H said: ‘Seek refuge with Allah from the pit of grief.’ They said: ‘0 Messenger of Allah, what is the pit of grief?’ He said: ‘A valley in Hell from which Hell itself seeks refuge four hundred times each day.’ It was said: ‘0 Messenger of Allah, who will enter it?’ He said: ‘It has been prepared for reciters of the Qur’ân who want to show off their deeds. The most hateful of reciters of the Qur’ân to Allah are those who visit the rulers.’” (Da’if)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ النَّصْرِيِّ عَنْ نَهْشَلٍ عَنْ الضَّحَّاکِ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَوْ أَنَّ أَهْلَ الْعِلْمِ صَانُوا الْعِلْمَ وَوَضَعُوهُ عِنْدَ أَهْلِهِ لَسَادُوا بِهِ أَهْلَ زَمَانِهِمْ وَلَکِنَّهُمْ بَذَلُوهُ لِأَهْلِ الدُّنْيَا لِيَنَالُوا بِهِ مِنْ دُنْيَاهُمْ فَهَانُوا عَلَيْهِمْ سَمِعْتُ نَبِيَّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ جَعَلَ الْهُمُومَ هَمًّا وَاحِدًا هَمَّ آخِرَتِهِ کَفَاهُ اللَّهُ هَمَّ دُنْيَاهُ وَمَنْ تَشَعَّبَتْ بِهِ الْهُمُومُ فِي أَحْوَالِ الدُّنْيَا لَمْ يُبَالِ اللَّهُ فِي أَيِّ أَوْدِيَتِهَا هَلَکَ-
علی بن محمد و حسین بن عبدالرحمن، عبداللہ بن نمیر، معاویہ نصری، نہشل، ضحاک، اسود بن یزید، حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اگر علماء علم کی حفاظت کریں اور ان لوگوں کو علم دیں جو اس کے اہل ہیں تو وہ اہل زمانہ کے سردار بن جائیں لیکن انہوں نے یہ علم دنیا داروں کو دیا تاکہ ان سے کچھ دنیا بھی حاصل کرلیں اس لیے وہ لوگوں کے سامنے بے وقعت ہوگئے میں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا جو اپنی تمام فکروں کو ایک فکر آخرت کی فکر بنا لے۔ اللہ تعالیٰ دنیوی پریشانیوں اور فکروں سے اس کی کفایت فرماتے ہیں اور جس کو دنیوی حالات کی فکریں گھیرلیں تو اللہ کو بھی کوئی پرواہ نہیں کہ وہ دنیا میں کس جنگل میں ہلاک ہوگا۔
It was narrated that Abdullah bin Mas’ud said: “If the people of knowledge had taken care of it and presented it only to those who cared for it, they ould have become the leaders of .eir age by virtue of that. But the squandered it on the people of wealth and status in this world order to gain some worldly nefit, so the people of wealth d status began to look down on em. I heard your Prophet p.b.u.h Whoever focuses all his concerns on one issue, the concerns of the Hereafter, Allah suffice him and spare him the of this world. But uever wanders off in concern ar different worldly issues, Allah will not care in which of these valleys he is destroyed.”(Da’if) Another chain with similar wording.
حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ وَأَبُو بَدْرٍ عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ الْهُنَائِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ الْهُنَائِيُّ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ خَالِدِ بْنِ دُرَيْکٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ لِغَيْرِ اللَّهِ أَوْ أَرَادَ بِهِ غَيْرَ اللَّهِ فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ-
زید بن اخزم وابوبدر عباد بن ولید، محمد بن عباد ہذائی، علی بن مبارک ہنائی، ایوب سختیانی، خالد بن دریک، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت بیان کرتے ہیں کہ جس نے غیر اللہ کے لیے علم حاصل کیا یا علم سے مقصود اللہ (کی رضا) کے علاوہ کسی اور چیز کو ٹھہرایا۔ تو وہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں بنالے۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet P.B.U.H said: “Whoever seeks knowledge for a reason other than for the sake of Allah, or intends it for a purpose other than for the sake of Allah, let him take his place in Hell.” (Da’if)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَاصِمٍ الْعَبَّادَانِيُّ حَدَّثَنَا بَشِيرُ بْنُ مَيْمُونٍ قَالَ سَمِعْتُ أَشْعَثَ بْنَ سَوَّارٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ لِتُبَاهُوا بِهِ الْعُلَمَائَ أَوْ لِتُمَارُوا بِهِ السُّفَهَائَ أَوْ لِتَصْرِفُوا وُجُوهَ النَّاسِ إِلَيْکُمْ فَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ فَهُوَ فِي النَّارِ-
احمد بن عاصم عبادانی، بشیر بن میمون، اشعث بن سوار، ابن سیرین، حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا علم اس لئے حاصل نہ کرو کہ علماء کے سامنے فخر کرو یا جاہلوں سے بحث وتکرار کرو یا لوگوں کو اپنی طرف مائل کرو اس لئے کہ جو ایسا کرتا ہے وہ دوزخ میں جائے گا۔
It was narrated that Hudhaifah said: “I heard the Messenger of Allah p.b.u.h say: ‘Do not acquire knowledge in order to show off before the scholars, or to argue with the foolish, or to attract people’s attention, for whoever does that will be in Hell.” (Da’if)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ أَنْبَأَنَا وَهْبُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الْأَسَدِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ جَدِّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَعَلَّمَ الْعِلْمَ لِيُبَاهِيَ بِهِ الْعُلَمَائَ وَيُجَارِيَ بِهِ السُّفَهَائَ وَيَصْرِفَ بِهِ وُجُوهَ النَّاسِ إِلَيْهِ أَدْخَلَهُ اللَّهُ جَهَنَّمَ-
محمد بن اسماعیل، وہب بن اسماعیل اسدی، عبداللہ بن سعید مقبری، ان کے دادا، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے علم اس لئے حاصل کیا تاکہ علماء کے سامنے فخر کرے اور بے وقوفوں سے بحثیں کرے اور لوگوں کو اپنی طرف مائل کرے اللہ تعالیٰ اس کو دوزخ میں داخل فرمائیں گے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah said: ‘Whoever seeks knowledge in order to argue with the foolish, or to show off before the scholars, or to attract people’s attention, Allah will admit him to Hell.” (Da’if)