علامات قیامت

حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَأَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةُ کَهَاتَيْنِ وَجَمَعَ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ-
ہناد بن سری، ابوہشام رفاعی، محمد بن یزید، ابوبکر بن عیاش، ابوحصین، ابوصالح ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا اور آپ نے اپنی انگلیاں ملالیں۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "I and the Hour have been sent like these two," and he held up his two fingers together. (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ قَالَ اطَّلَعَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غُرْفَةٍ وَنَحْنُ نَتَذَاکَرُ السَّاعَةَ فَقَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی تَکُونَ عَشْرُ آيَاتٍ الدَّجَّالُ وَالدُّخَانُ وَطُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان ، فرات قزاز، ابی طفیل، حضرت حذیفہ بن اسید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بالاخانہ سے ہمیں جھانکا ہم آپس میں قیامت کا تذکرہ کر رہے تھے۔ ارشاد فرمایا جب تک دس نشانیاں ظاہر نہ ہوں قیامت قائم نہ ہوگی دجال، دھواں اور سورج کا مغرب سے طلوع۔
Hudhaifah bin Asid said: "The Prophet P.B.U.H looked out at us from a room, when we were talking about the Hour. He said: 'The Hour will not begin until there are ten signs: Dajjal, (False Christ), the smoke, and the rising of the sun from the west.": (Sahih)
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنِي بُسْرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ حَدَّثَنِي عَوْفُ بْنُ مَالِکٍ الْأَشْجَعِيُّ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ وَهُوَ فِي خِبَائٍ مِنْ أَدَمٍ فَجَلَسْتُ بِفِنَائِ الْخِبَائِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادْخُلْ يَا عَوْفُ فَقُلْتُ بِکُلِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ بِکُلِّکَ ثُمَّ قَالَ يَا عَوْفُ احْفَظْ خِلَالًا سِتًّا بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ إِحْدَاهُنَّ مَوْتِي قَالَ فَوَجَمْتُ عِنْدَهَا وَجْمَةً شَدِيدَةً فَقَالَ قُلْ إِحْدَی ثُمَّ فَتْحُ بَيْتِ الْمَقْدِسِ ثُمَّ دَائٌ يَظْهَرُ فِيکُمْ يَسْتَشْهِدُ اللَّهُ بِهِ ذَرَارِيَّکُمْ وَأَنْفُسَکُمْ وَيُزَکِّي بِهِ أَعْمَالَکُمْ ثُمَّ تَکُونُ الْأَمْوَالُ فِيکُمْ حَتَّی يُعْطَی الرَّجُلُ مِائَةَ دِينَارٍ فَيَظَلَّ سَاخِطًا وَفِتْنَةٌ تَکُونُ بَيْنَکُمْ لَا يَبْقَی بَيْتُ مُسْلِمٍ إِلَّا دَخَلَتْهُ ثُمَّ تَکُونُ بَيْنَکُمْ وَبَيْنَ بَنِي الْأَصْفَرِ هُدْنَةٌ فَيَغْدِرُونَ بِکُمْ فَيَسِيرُونَ إِلَيْکُمْ فِي ثَمَانِينَ غَايَةٍ تَحْتَ کُلِّ غَايَةٍ اثْنَا عَشَرَ أَلْفًا-
عبدالرحمن بن ابراہیم، ولید بن مسلم، عبداللہ بن علاء، بسر بن عبیداللہ ، ابوادریس خولانی، حضرت عوف بن مالک اشجعی فرماتے ہیں کہ میں غزوہ تبوک کے موقعہ پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ چمڑے کے ایک خیمہ میں تھے میں خیمہ کے سامنے بیٹھ گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ارے عوف اندر آؤ۔ میں نے (ازراہ مزاح) عرض کیا اے اللہ کے رسول میں پورا اندر آجاؤں؟ (شاید خیمہ چھوٹا تھا) فرمایا پورے ہی آجاؤ کچھ دیر بعد فرمایا اے عوف یاد رکھو قیامت سے قبل چھ باتیں ہوں گی ایک میرا اس دنیا سے جانا۔ فرماتے ہیں یہ سن کر مجھے شدید رنج ہوا فرمایا اس کے بعد (دوسری نشانی) بیت المقدس کا (مسلمانوں کے ہاتھ) فتح ہونا سوم ایک بیماری تم پر ظاہر ہوگی جس کی وجہ سے تمہیں اور تمہاری اولادوں کو اللہ تعالیٰ شہادت سے سرفراز فرمائیں گے اور تمہارے اعمال کو پاک صاف کریں گے۔ چہارم تمہارے پاس مال و دولت خوب ہوگاحتی کہ مرد کو سو اشرفیاں دی جائیں پھر وہ ناراض ہوگا۔ پنجم تمہارے درمیان ایک فتنہ ہوگا جو ہر ہر مسلمان کے گھر میں داخل ہوگا۔ ششم تم میں اور رومیوں میں صلح ہوگی پھر رومی تم سے دغا کریں گے اور اسی جھنڈوں تلے اپنی فوج لے کر تمہاری طرف آئیں گے ہر جھنڈے کے نیچے بارہ ہزار فوجی ہوں گے۔
Awf bin Malik Al-Ashja`i said: “I came to the Messenger of Allah P.B.U.H during the campaign of Tabuk, when he was in a tent made of leather, so I sat in front of the tent. The Messenger of Allah P.B.U.H said: ‘Enter, 0 ‘Awf.’ I said, ‘All of me, 0 Messenger of Allah?’ He said: “All of you.’ Then he said: ‘0 ‘Awf, remember six things (that will occur) before the Hour comes, one of which is my death.’ I was very shocked and saddened at that. He said: ‘Count that as the first. Then (will come) the conquest of Baitul Maqdis (Jerusalem); then a disease which will appear among you and cause you and your offspring to die as martyrs and will purify your deeds; then there will be (much) wealth among you, so that if a man were to be given one hundred Dinâr he would still be dissatisfied; and there will be tribulation among you that will not leave any Muslim house untouched; then there will be a treaty between you and the Romans, then they will betray you and march against you with eighty banners, under each of which will be twelve thousand (troops).” (Sahih)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ الدَّرَاوَرْدِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرٌو مَوْلَی الْمُطَّلِبِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی تَقْتُلُوا إِمَامَکُمْ وَتَجْتَلِدُوا بِأَسْيَافِکُمْ وَيَرِثُ دُنْيَاکُمْ شِرَارُکُمْ-
ہشام بن عمار، عبدالعزیز در اور دی، عبداللہ بن عبدالرحمن انصاری، حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ تم اپنے امام (حکمران) کو قتل کرو اور اپنی تلواروں سے باہم لڑو اور تمہارے بدترین لوگ تمہاری دنیا (حکومت) کے وارث ہوں گے۔
It was narrated from Hudhaifah bin Yaman that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The Hour will not begin until you kill your ruler and fight one another with swords, and your world is inherited by the worst of you." (Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَبِي حَيَّانَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَارِزًا لِلنَّاسِ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَتَی السَّاعَةُ فَقَالَ مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنْ السَّائِلِ وَلَکِنْ سَأُخْبِرُکَ عَنْ أَشْرَاطِهَا إِذَا وَلَدَتْ الْأَمَةُ رَبَّتَهَا فَذَاکَ مِنْ أَشْرَاطِهَا وَإِذَا کَانَتْ الْحُفَاةُ الْعُرَاةُ رُئُوسَ النَّاسِ فَذَاکَ مِنْ أَشْرَاطِهَا وَإِذَا تَطَاوَلَ رِعَائُ الْغَنَمِ فِي الْبُنْيَانِ فَذَاکَ مِنْ أَشْرَاطِهَا فِي خَمْسٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا اللَّهُ فَتَلَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ الْآيَةَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن علیہ، ابی حیان، ابی زرعہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں میں باہر تشریف رکھتے تھے کہ ایک مرد نے حاضر خدمت ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول قیامت کب قائم ہوگی؟ فرمایا جس سے قیامت کے متعلق پوچھا گیا ہے اسے پوچھنے والے سے زیادہ علم نہیں۔ البتہ میں تمہیں قیامت کی کچھ علامات اور نشانیاں بتادیتا ہوں جب باندی اپنے مالک کو جنے (بیٹی ماں کے ساتھ باندیوں کا سلوک کرے) تو یہ قیامت کی ایک نشانی ہے اور جب ننگے پاؤں ننگے بدن والے (گنوار اور مفلس) لوگوں کے حکمران بن جائیں تو یہ بھی قیامت کی نشانی ہے اور جب بکریاں چرانے والے ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر عمارتیں بلند کرنے لگیں تو یہ بھی قیامت کی نشانی ہے اور قیامت کا علم ان پانچ امور میں سے ہے جن کو اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی نہیں جانتا اسکے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَه عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْاَرْحَامِ ) 31۔لقمان : 34) (ترجمہ) بلاشبہ اللہ ہی کے پاس ہے قیامت کا علم اور وہی نازل فرماتا ہے بارش اور اسی کو (بیک وقت) معلوم ہے جو کچھ سب رحموں میں ہے (اسکی پوری تفصیل کے ہونے والے بچہ کی عمر کتنی ہوگی رزق کتنا ہوگا وہ سعادت مند ہوگا یا بدبخت) آخرتک ۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah i came out one day to the people, and a man came to him and said: ‘0 Messenger of Allah, when will be Hour be? He said: The one who is asked about it does not know more than the one who is asking. But I will tell you of its portents. When the slave woman gives birth to her mistress, that is one of its portents. When the barefoot and naked become leaders of the people, that is one of its portents.(The Hour) is one of five (things) which no one knows except Allah.' Then the Messenger of Allah P.B.U.H recited the words: "Verily, Allah, With Him (Alone) is the knowledge of the Hour He sends down the rains, and knows that which is in the wombs. (to the end of the Verse)." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَلَا أُحَدِّثُکُمْ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُحَدِّثُکُمْ بِهِ أَحَدٌ بَعْدِي سَمِعْتُهُ مِنْهُ إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ وَيَظْهَرَ الْجَهْلُ وَيَفْشُوَ الزِّنَا وَيُشْرَبَ الْخَمْرُ وَيَذْهَبَ الرِّجَالُ وَيَبْقَی النِّسَائُ حَتَّی يَکُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةً قَيِّمٌ وَاحِدٌ-
محمد بن بشار، محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے (ایک مرتبہ) فرمایا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وہ حدیث نہ سناؤں جو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی (اس کی خصوصیت یہ ہے کہ) میرے بعد کوئی بھی تمہیں وہ حدیث نہ سنائے گا میں نے آپ کو یہ فرماتے سنا قیامت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ علم اٹھ جائیگا جہالت پھیل جائے گی بدکاری عام ہوگی شراب پی جائے گی مرد کم رہ جائیں گے عورتیں زیادہ ہو جائیں گی یہاں تک کہ پچاس عورتوں کا انتظام ایک مرد کرے گا۔
It was narrated that Anas bin Malik said: "Shall I not tell you a Hadith that I heard from the Messenger of Allah P.B.U.H, which no one will tell you after me? I heard it from him (saying): 'Among the portents of the Hour are that knOWledge will be taken away and ignorance will prevail, illegal sex will become widespread and WIne will be drunk, and men will disappear and women will be left, until there is one man in charge of fifty women." (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی يَحْسُرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ فَيَقْتَتِلُ النَّاسُ عَلَيْهِ فَيُقْتَلُ مِنْ کُلِّ عَشَرَةٍ تِسْعَةٌ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، محمد بن عمرو، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک کہ دریائے فرات میں سے سونے کا پہاڑ نہ نکلے اور لوگ اس پر باہم کشت وخون کریں گے چنانچہ ہر دس میں سے نو مارے جائیں گے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The Hour will not begin until the Euphrates uncovers a mountain of gold and people fight over it, and out of every ten, nine will be killed.": (Da'if)
حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی يَفِيضَ الْمَالُ وَتَظْهَرَ الْفِتَنُ وَيَکْثُرَ الْهَرْجُ قَالُوا وَمَا الْهَرْجُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْقَتْلُ الْقَتْلُ الْقَتْلُ ثَلَاثًا-
ابومروان عثمانی، عبدالعزیز بن ابی حازم، علاء بن عبدالرحمن ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ مال (زیادہ ہونے کیوجہ سے پانی کی طرح) بہنے لگے اور فتنے ظاہر ہوں اور ہرج زیادہ ہو جائے۔ صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہرج کیا ہے۔ فرمایا قتل قتل قتل۔ تین بار فرمایا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The Hour will not begin until wealth becomes abundant and tribulations appear, and Harj increases." They said: "What is Harj, 0 Messenger of Allah P.B.U.H?" He said: "Killing, killing, killing," three times. (Sahih)