عرفات سے (واپس) لوٹنا۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَعَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ سُئِلَ کَيْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسِيرُ حِينَ دَفَعَ مِنْ عَرَفَةَ قَالَ کَانَ يَسِيرُ الْعَنَقَ فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ قَالَ وَکِيعٌ وَالنَّصُّ يَعْنِي فَوْقَ الْعَنَقِ-
علی بن محمد، عمرو بن عبد اللہ، وکیع، ہشام بن عروہ، اسامہ بن زید سے مروی ہے ان سے پوچھا گیا کہ نبی کیوں کر چل رہے تھے جب عرفات سے لوٹے ؟ انہوں نے بیان کیا کہ آپ تیز چال چلتے تھے پھر جب خالی جگہ پالیتے تو دوڑاتے (اونٹ کو) یہ چال یعنی نص عنق سے نسبتاً تیز ہے۔
It was narrated from Usamah bin Zaid that he was asked: "How did the Messenger of Allah P.B.U.H travel when he departed from' Arafat?" He said: "He moved at a quick pace, and when he reached an open space he would make his camel run." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا الثَّوْرِيُّ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَتْ قُرَيْشٌ نَحْنُ قَوَاطِنُ الْبَيْتِ لَا نُجَاوِزُ الْحَرَمَ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ-
محمد بن یحییٰ، عبدالرزاق، ثوری، ہشام بن عروہ، ام المومنین سیدہ عائشہ سے مروی ہے کہ قریشی بولے ہم تو بیت اللہ کے رہنے والے ہیں حرم سے باہر نہیں جاتے۔ تب اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی پھر وہیں سے لوٹو جہاں سے لوٹتے ہیں ۔
It was narrated that Aishah said: "The Quraish said: 'We are the neighbors of the House and we do not leave the sanctuary.' Allah said: 'Then depart from the place whence all the people depart."' (Sahih)