سونے کو چاندی کے بدلہ فروخت کرنا۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ سَمِعَ مَالِکَ بْنَ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ يَقُولُ سَمِعْتُ عُمَرَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الذَّهَبُ بِالْوَرِقِ رِبًا إِلَّا هَائَ وَهَائَ قَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ يَقُولُ الذَّهَبُ بِالْوَرِقِ احْفَظُوا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان بن عیینہ، زہری، مالک بن اوس بن حدثان، حضرت عمر فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سونے کو چاندی کے عوض فروخت کرنا سود ہے الا یہ کہ نقد در نقد ہو ابوبکر بن شیبہ فرماتے ہیں کہ میں نے امام سفیان کو یہ کہتے سنا یاد رکھنا سونے کو چاندی کے عوض فرمایا ہے (یعنی اختلاف جنس کے باوجود ادھار کو سود فرمایا ہے) ۔
It was narrated that Zuhri heard Malik bin Aws bin Hadathan say: "I heard 'Umar say: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Gold for silver is usury, unless it is exchanged on the spot:" (Sahih) Abu Bakr bin Abu-Shaibah said: "I heard sufyan saying: 'Gold for silver." memorize (this).
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَالَ أَقْبَلْتُ أَقُولُ مَنْ يَصْطَرِفُ الدَّرَاهِمَ فَقَالَ طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ وَهُوَ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَرِنَا ذَهَبَکَ ثُمَّ ائْتِنَا إِذَا جَائَ خَازِنُنَا نُعْطِکَ وَرِقَکَ فَقَالَ عُمَرُ کَلَّا وَاللَّهِ لَتُعْطِيَنَّهُ وَرِقَهُ أَوْ لَتَرُدَّنَّ إِلَيْهِ ذَهَبَهُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْوَرِقُ بِالذَّهَبِ رِبًا إِلَّا هَائَ وَهَائَ-
محمد بن رمح، لیث بن سعد، ابن شہاب، مالک بن اوس، حضرت مالک بن اوس حدثان کہتے ہیں میں یہ کہتا ہوا آیا کہ کون دراہم کی بیع صرف کرے گا طلحہ بن عبیداللہ حضرت عمر بن خطاب کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہنے لگے اپنا سونا ہمیں دکھاؤ پھر ٹھہر کر آنا جب ہمارا خزانچی آئے گا تو ہم دراہم دیدیں گے۔ اس پر حضرت عمر نے فرمایا ہرگز نہیں بخدا یا تم اسکو چاندی ابھی دو یا اس کا سونا اسے واپس کر دو اس لئے کہ اللہ کے رسول نے فرمایا چاندی سونے کے عوض فروخت کرنا سود ہے الا یہ کہ نقد در نقد ہو۔
It was narrated that Malik bin Aws bin Hadathan said: "I came saying. 'Who will exchange Dirham?' Talhah bin 'Ubaidullah, who was with 'Umar bin Khattab, said: 'Show us your gold, then Come to us; when our treasure comes, we will give you your silver: 'Umar said: 'No, by Allah, you will give him silver (now), or give him back his gold, for the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Silver for gold is usury, unless it is exchanged on the spot.": (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الشَّافِعِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ الْعَبَّاسِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ شَافِعٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدِّينَارُ بِالدِّينَارِ وَالدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمِ لَا فَضْلَ بَيْنَهُمَا فَمَنْ کَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِوَرِقٍ فَلْيَصْطَرِفْهَا بِذَهَبٍ وَمَنْ کَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِذَهَبٍ فَلْيَصْطَرِفْهَا بِالْوَرِقِ وَالصَّرْفُ هَائَ وَهَائَ-
ابو اسحاق ، شافعی، ابراہیم بن محمد بن عباس، عباس بن عثمان بن شافع، عمر بن محمد بن علی بن ابی طالب، حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اشرفی اشرفی کے عوض اور درہم درہم کے عوض بیچو تو ان میں کمی بیشی نہ ہو جس کو چاندی کی ضرورت ہو وہ اس کو سونے کے عوض اور جس کو سونے کی ضرورت ہو وہ اسکو چاندی کے عوض لے لے اور بیع تو صرف ہاتھوں ہاتھ ہونا ضروری ہے۔
It was narrated from ‘Umar bin Muhammad bin ‘Ali bin Abi Tâlib, from his father, that his grandfather said: “The Messenger of Allah P.B.U.H said: ‘Dinar for Dinar, Dirham for Dirham, with no increase between them. Whoever has need of silver, let him trade gold for it, and whoever has need of gold, let him trade silver for it, and let the transaction he done on the spot.” (Da’if)