سود سے شدید ممانعت ۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي الصَّلْتِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَيْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي عَلَی قَوْمٍ بُطُونُهُمْ کَالْبُيُوتِ فِيهَا الْحَيَّاتُ تُرَی مِنْ خَارِجِ بُطُونِهِمْ فَقُلْتُ مَنْ هَؤُلَائِ يَا جِبْرَائِيلُ قَالَ هَؤُلَائِ أَکَلَةُ الرِّبَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسن بن موسی، حماد بن سلمہ، علی بن زید، ابی صلت، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شب مجھے (معراج اور) سیر کرائی گئی میں ایک جماعت کے پاس سے گزرا جن کے پیٹ کمروں کی مانند تھے ان میں بہت سے سانپ پیٹوں کے باہر سے دکھائی دے رہے تھے میں نے کہا جبرائیل ! یہ کون لوگ ہیں ؟ کہنے لگے یہ سود خور ہیں ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "On the night in which I was taken on the Night Journey (AI-Isra'), I came to people whose stomachs were like houses, in which there were snakes that could be seen from outside their stomachs. I said: 'Who are these, a Jibrail?' He said: 'They are the ones who consumed usury.''' (Da'if)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرِّبَا سَبْعُونَ حُوبًا أَيْسَرُهَا أَنْ يَنْکِحَ الرَّجُلُ أُمَّهُ-
عبداللہ بن سعید، عبداللہ بن ادریس، ابی معشر، سعید، مقبری، حضرت ابوہریرہ فرماتے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سود (میں) ستر گناہ ہیں سب سے ہلکا گناہ ایسے ہے جیسے مرد اپنی ماں سے زنا کرے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "There are seventy degrees of usury, the least of which is equivalent to a man having intercourse with his mother. (Hasan)
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ الصَّيْرَفِيُّ أَبُو حَفْصٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الرِّبَا ثَلَاثَةٌ وَسَبْعُونَ بَابًا-
عمرو بن علی، ابوحفص، ابی عدی، شعبہ، زبید، ابراہیم ، مسروق، حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سود کے تہتر باب ہیں (یعنی تہتر گناہوں کے برابر ہے)
It was narrated from 'Abdullah that the Prophet P.B.U.H said: "There are seventy-three degrees of usury." (Hasan)
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ إِنَّ آخِرَ مَا نَزَلَتْ آيَةُ الرِّبَا وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُبِضَ وَلَمْ يُفَسِّرْهَا لَنَا فَدَعُوا الرِّبَا وَالرِّيبَةَ-
نصر بن علی، خالد بن حارث، سعید، قتادہ، سعید بن مسیب، حضرت عمر بن خطاب فرماتے ہیں (معاملات میں) سب سے آخر میں سود کی آیت نازل ہوئی (اسلئے وہ منسوخ نہیں) اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال ہوگیا اور آپ اس آیت کی پوری تفسیر نہ فرما سکے اسلئے سود کو چھوڑ دو اور جس میں سود کاشبہ ہو اسے بھی چھوڑ دو۔
It was narrated that 'Urnar bin Khattab said: "The last thing to be revealed was the Verse on usury, but the Messenger of Allah P.B.U.H died before he had explained it to us. So give up usury (interest) and doubtful things." (Da'if)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ آکِلَ الرِّبَا وَمُؤْکِلَهُ وَشَاهِدِيهِ وَکَاتِبَهُ-
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، سماک ابن حرب، عبدالرحمن بن عبد اللہ، حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سود کھانے والے کھلانے والے اسکی گواہی دینے والے اور اسکا معاملہ لکھنے والے سب پر لعنت فرمائی ۔
It was narrated from ‘Abdullâh bin Mas’ud that the Messenger of AllahP.B.U.H cursed the one who consumes usury, the one who pays it, those who witness it and the one who writes it down. (Hasan)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي خَيْرَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَأْتِيَنَّ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ لَا يَبْقَی مِنْهُمْ أَحَدٌ إِلَّا آکِلُ الرِّبَا فَمَنْ لَمْ يَأْکُلْ أَصَابَهُ مِنْ غُبَارِهِ-
عبداللہ بن سعید، اسماعیل بن علیہ، داؤد بن ابی ہند، سعید بن ابی خیرہ، حسن، حضرت ابوہریرہ بیان فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا لوگوں پر ایسا زمانہ ضرور آئے گا کہ کوئی بھی ایسا نہ رہے گا جو سود خور نہ ہو اور جو سود نہ کھائے اسے بھی سود کا غبار لگے گا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "There will come a time when there will be no one left who does not consume usury (interest), and whoever does not consume it will nevertheless be affected by it.''' (Da'if)
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ الرُّکَيْنِ بْنِ الرَّبِيعِ بْنِ عُمَيْلَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أَحَدٌ أَکْثَرَ مِنْ الرِّبَا إِلَّا کَانَ عَاقِبَةُ أَمْرِهِ إِلَی قِلَّةٍ-
عباس بن جعفر، عمرو بن عون، یحییٰ بن ابی زائد، اسرائیل، دکین بن ربیع بن عمیلہ، حضرت ابن مسعود سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو بھی سود (کا لین دین) زیادہ کرتا ہے اسکا انجام مال کی کمی کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے ۔
It was narrated from Ibn Mas'ud that the Prophet P.B.U.H said: "There is no one who deals in usury a great deal (to increase his wealth) but he will end up with little (i.e., his wealth will be decreased)." (Sahih)