سلام کے بعد دعا

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَلَّمَ لَمْ يَقْعُدْ إِلَّا مِقْدَارَ مَا يَقُولُ اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومعاویہ، محمد بن عبدالملک بن ابی شوارب، عبدالواحد بن زیاد، عاصم احول، عبداللہ بن حارث، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سلام کے بعد فقط اسی قدر بیٹھتے کہ کہہ سکیں اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ ۔
It was narrated that' Aishah said: "When the Messenger of Allah P.B.U.H said the Salam, he would sit only for as long as it took to say: 'Allahumma Antas-Salam wa minkas-salam. Tabarakta ya Dhal-jalala-wal-ikram, (0 Allah, You are As-Salam. From You is all peace, blessed are You 0 Possessor of majesty and honor).''' (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ مَوْلًی لِأُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ إِذَا صَلَّی الصُّبْحَ حِينَ يُسَلِّمُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا طَيِّبًا وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا-
ابوبکر بن ، شبابہ، شعبہ، موسیٰ بن ابی عائشہ، مولیٰ ام سلمہ، حضرت امّ سلمہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز صبح سے سلام پھیر کر پڑتھے (اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا طَيِّبًا وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا) اے اللہ! میں آپ سے علم نافع پاکیزہ روزی اور مقبول کا سوال کرتا ہوں
It was narrated from Umm Salamah that when the Prophet P.B.U.H perfonned the Subh, while he said the Salam, he would say Allahumma inni as'aluka 'ilman Nafi'an, wa rizqan tayyiban, wa amalan mutaqabbalan (0 Allah, ask You for beneficial knowledge, goodly provision and acceptable deeds).''' (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ وَأَبُو يَحْيَی التَّيْمِيُّ وَابْنُ الْأَجْلَحِ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَصْلَتَانِ لَا يُحْصِيهِمَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ وَهُمَا يَسِيرٌ وَمَنْ يَعْمَلُ بِهِمَا قَلِيلٌ يُسَبِّحُ اللَّهَ فِي دُبُرِ کُلِّ صَلَاةٍ عَشْرًا وَيُکَبِّرُ عَشْرًا وَيَحْمَدُ عَشْرًا فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْقِدُهَا بِيَدِهِ فَذَلِکَ خَمْسُونَ وَمِائَةٌ بِاللِّسَانِ وَأَلْفٌ وَخَمْسُ مِائَةٍ فِي الْمِيزَانِ وَإِذَا أَوَی إِلَی فِرَاشِهِ سَبَّحَ وَحَمِدَ وَکَبَّرَ مِائَةً فَتِلْکَ مِائَةٌ بِاللِّسَانِ وَأَلْفٌ فِي الْمِيزَانِ فَأَيُّکُمْ يَعْمَلُ فِي الْيَوْمِ أَلْفَيْنِ وَخَمْسَ مِائَةِ سَيِّئَةٍ قَالُوا وَکَيْفَ لَا يُحْصِيهِمَا قَالَ يَأْتِي أَحَدَکُمْ الشَّيْطَانُ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ فَيَقُولُ اذْکُرْ کَذَا وَکَذَا حَتَّی يَنْفَکَّ الْعَبْدُ لَا يَعْقِلُ وَيَأْتِيهِ وَهُوَ فِي مَضْجَعِهِ فَلَا يَزَالُ يُنَوِّمُهُ حَتَّی يَنَامَ-
ابوکریب، اسماعیل بن علیّہ و محمد بن فضیل وابویحییٰ تیمی وابوالاجلح، عطاء بن سائب، سائب، حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دو خصلتیں ایسی ہیں کہ جو مسلمان بھی ان کو مضبوطی سے اختیار کئے رہے گا جنت میں داخل ہوگا اور وہ دونوں آسان ہیں اور ان پر عمل کرنے والے کم ہی لوگ ہیں ، نماز کے بعد دس بار کہے سُبحَانَ اللّٰہِ، الحمد اللہ دس بار، اَللّٰہُ اَکبَرُ دس بار میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ ان کو اپنے ہاتھوں سے شمار کر رہے تھے یہ زبان سے ڈیڑھ سو ہیں (کیونکہ تیس کلمے ہیں ہر نماز کے بعد اور پانچ نمازیں ہیں) اور ترازو میں ڈیڑھ ہزار ہیں اور جب اپنے بستر پر آئے تو سو بار سُبحَانَ اللہِ ، اَلحَمدُ للہِ اور اَللہُ اَکبَرُ کہے یہ زبان سے تو سو ہیں لیکن ترازو میں ہزار ہیں تم میں کون ہے جس سے دن میں ڈھائی ہزار خطائیں سرزد ہوتی ہیں ؟ صحابہ نے عرض کیا ان کو کوئی کیوں نہ اختیار کرے گا (حالانکہ انتہائی آسان اور انتہائی فضیلت والا عمل ہے) فرمایا تم میں سے ایک کے پاس نماز کے دوران شیطان آتا ہے اور کہتا ہے فلاں بات یاد کر ، فلاں بار یاد کر حتیٰ کہ بندہ بالکل غافل ہو جاتا ہے (اسے نماز تک کا خیال نہیں رہتا تسبیحات تو دور کی بات ہے) اور بندہ کے پاس بستر میں شیطان آ جاتا ہے اور اسے سلانے لگتا ہے حتیٰ کہ بندہ۔ (تسبیحات کے بغیر ہی) سو جاتا ہے۔
It was narrated that 'Abdullah bin 'Amr said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'There are two characteristics which no Muslim man acquires but he will enter Paradise. They are easy but those who do them are few. At the end of every prayer he should glorify Allah (by saying Subhan Allah) ten times, extol Him (by saying Allahu Akbar) ten times, and praise Him (by saying Al-Hamdu Lillah) ten times.' I saw the Messenger of Allah P.B.U.H counting them on his hand. 'That is one hundred and fifty (after all the prayers of the day) on the tongue, and one thousand and five hundred on the Scale. And when he goes to his bed, let him glorify Allah and praise Him and extol Him one hundred times. That will be one hundred on the tongue and one thousand on the Scale. Who among you does two thousand and five hundred evil actions in one day?' They said: 'Who would not be keen to do that?' He said: 'But the ShaHan comes to anyone of you while he is performing prayer and says: "Remember such and such, remember such and such," until the person becomes distracted and does not understand (what he is saying). And he comes to him when he is in his bed, and makes him sleepy such that he sleeps.''' (Hasan)
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَهَبَ أَهْلُ الْأَمْوَالِ وَالدُّثُورِ بِالْأَجْرِ يَقُولُونَ کَمَا نَقُولُ وَيُنْفِقُونَ وَلَا نُنْفِقُ قَالَ لِي أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِأَمْرٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ أَدْرَکْتُمْ مَنْ قَبْلَکُمْ وَفُتُّمْ مَنْ بَعْدَکُمْ تَحْمَدُونَ اللَّهَ فِي دُبُرِ کُلِّ صَلَاةٍ وَتُسَبِّحُونَ وَتُکَبِّرُونَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَأَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ قَالَ سُفْيَانُ لَا أَدْرِي أَيَّتُهُنَّ أَرْبَعٌ-
حسین بن حسن مروزی، سفیان بن عیینہ، بشر بن عاصم، عاصم حضرت ابوذر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ مال و دولت والے ثواب کما گئے وہ ہماری طرح دعا و اذکار بھی کرتے ہیں اور خرچ بھی کرتے ہیں جبکہ ہم خرچ نہیں کر سکتے۔ آپ نے مجھ سے فرمایا کیا میں تمھیں ایسا کام نہ بتاؤں کہ جب تم اسے کرو گے تو اپنے آگے والوں کو پالو گے اور پچھلوں سے سبقت لے جاؤ گے تم ہر نماز کے بعد اَلحَمدُ للہِ کہو اور سُبحَانَ اللہِ اور اللَّهُ أَکْبَرُ 33بار اور34 بار۔ سفیان کہتے ہیں مجھے یاد نہیں کہ ان میں سے کون سا کلمہ 34بار فرمایا
It was narrated that Abu Dharr said: It was said to the Prophet P.B.U.H and perhaps (one of the narrators) Sufyan said: I said: o Messenger of Allah P.B.U.H Those who have property and wealth have surpassed us in reward. They say the same as we do, and they spend but we do not spend.' He said to me: 'Shall I not tell you something which, if you do it, you will catch up with those who have surpassed you and you will excel over those who come after you? Praise Allah (by saying AIHamdu Lillah) after every prayer, and glorify Him (by saying Subhan-Allah) and extol Him (by saying Allahu Akbar), thirty-three, and thirty-three, and thirty-four times.''' Sufyan said: "I do not know which of them was to be recited thirty-four times." (Sahih)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي شَدَّادٌ أَبُو عَمَّارٍ حَدَّثَنِي أَبُو أَسْمَائَ الرَّحَبِيُّ حَدَّثَنِي ثَوْبَانُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاتِهِ اسْتَغْفَرَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ-
ہشام بن عمار، عبدالحمید بن حبیب اوزاعی، عبدالرحمن بن ابراہیم دمشقی، ولید بن مسلم، اوزاعی، شداد ابوعمار، ابواسماء رحبی، حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوتے تو تین بار استغفار پڑھتے پھر ارشاد فرمایا اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ۔
Thawb an narrated that when he finished his prayer. The Messenger of Allah P.B.U.H would ask for forgiveness three times. Then he would say: "Allahumma Antas-Salam wa minkas-salam tabarakta ya Dhal·jalali wal-ikram" (0 Allah. You are As-Salam and from You is all peace, Blessed are You 0 Possessor of majesty and honor)." (Sahih)