سحری دیر سے کرنا

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ تَسَحَّرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قُمْنَا إِلَی الصَّلَاةِ قُلْتُ کَمْ بَيْنَهُمَا قَالَ قَدْرُ قِرَائَةِ خَمْسِينَ آيَةً-
علی بن محمد، وکیع، ہشام دستوائی، قتادة، انس بن مالک، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سحری کا کھانا کھایا پھر نماز کے لئے اٹھے (راوی کہتے ہیں کہ) میں نے کہا ان کے درمیان کتنا وقفہ تھا۔ فرمایا پچاس آیات کی تلاوت کے بقدر ۔
It was narrated from Anas bin Malik that Zaid bin Thabit said: "We ate Suhur with the Messenger of Allah P.B.U.H then we got up to perform prayer." I said: "How long was there between the two?" He said: As long as it takes to recite fifty Verses." (Sahih)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ تَسَحَّرْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ النَّهَارُ إِلَّا أَنَّ الشَّمْسَ لَمْ تَطْلُعْ-
علی بن محمد، ابوبکر بن عیاش، عاصم، زر، حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سحری کھائی دن ہو گیا تھا بس سورج نہیں نکلا تھا ۔
It was narrated that Hudhaifah said: "I ate Suhur with the Messenger of Allah P.B.U.H when it was daybreak but the sun had not yet risen." [(One of the narrators) Abu Ishaq said: "The Hadith of Hudhaifah is abrogated and does not mean anything." (Hasan)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَکُمْ أَذَانُ بِلَالٍ مِنْ سُحُورِهِ فَإِنَّهُ يُؤَذِّنُ لِيَنْتَبِهَ نَائِمُکُمْ وَلِيَرْجِعَ قَائِمُکُمْ وَلَيْسَ الْفَجْرُ أَنْ يَقُولَ هَکَذَا وَلَکِنْ هَکَذَا يَعْتَرِضُ فِي أُفُقِ السَّمَائِ-
یحییٰ بن حکیم، یحییٰ بن سعد و ابن ابی عدی، سلیمان تیمی، ابوعثمان نہدی، حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بلال کی اذان تم میں سے کسی کو سحری سے نہ روکے وہ اس لئے اذان دیتے ہیں کہ سونے والا بیدار ہو جائے اور جو نماز پڑھ رہا ہو وہ لوٹ جائے (اور سحری کھا لے) اور فجر یہ نہیں ہے بلکہ یہ ہے آسمان کے کناروں میں چوڑائی میں (نمودار ہونے والی روشنی) ۔
It was narrated from 'Abdullah bin Mas'ud that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The Adhan of Bilal should not prevent anyone of you from eating Suhur, for he gives the Adhan to alert those among you who are asleep, and so that anyone who is praying can prepare himself for fasting. the Fajr does not come in this manner, rather it comes in this manner and it appears along the horizon." (Sahih)