زکوة نہ دینے کی سزا

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَعْيَنَ وَجَامِعِ بْنِ أَبِي رَاشِدٍ سَمِعَا شَقِيقَ بْنَ سَلَمَةَ يُخْبِرُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ أَحَدٍ لَا يُؤَدِّي زَکَاةَ مَالِهِ إِلَّا مُثِّلَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شُجَاعًا أَقْرَعَ حَتَّی يُطَوِّقَ عُنُقَهُ ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِصْدَاقَهُ مِنْ کِتَابِ اللَّهِ تَعَالَی وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ بِمَا آتَاهُمْ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ الْآيَةَ-
محمد بن ابی عمر عدنی، سفیان بن عیینہ، عبدالملک بن اعین و جامع بن ابی راشد، شقیق بن سلمہ ، حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو کوئی بھی اپنے مال کی زکوة ادا نہ کرے روز قیامت اسکا مال گنجے سانپ کی صورت میں اسکی گردن میں طوق بنا کر ڈال دیا جائے گا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسکے ثبوت میں قرآن کی یہ آیت پڑھ (وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ بِمَا اٰتٰىھُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِھ ) 3۔ ال عمران : 180) اللہ نے اپنے فضل سے لوگوں کو جو مال دیا اس میں بخل کرنے والے اس کو اپنے حق میں بہتر نہ سمجھیں بلکہ وہ انکے لئے برا ہے جس مال میں انہوں نے بخل کیا قیامت کے روز اس کا طوق پہنائے جائیں گے ۔
It was narrated from 'Abdullah bin Mas'ud that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "There is no one who does not pay Zakat on his wealth, but a bald-headed snake will be made to appear to him on the Day of Resurrection, until it encircles his neck" Then the Messenger of Allah P.B.U.H recited the follwing Verse to' us confirming that from the Book of Allah the Most High' . "And Iet not thotsee w a covetously withhold of that which Allah has bestowed on them of His -Boounty (wealth) think that it is good for them.''()sahih
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ وَلَا غَنَمٍ وَلَا بَقَرٍ لَا يُؤَدِّي زَکَاتَهَا إِلَّا جَائَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْظَمَ مَا کَانَتْ وَأَسْمَنَهُ تَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا وَتَطَؤُهُ بِأَخْفَافِهَا کُلَّمَا نَفِدَتْ أُخْرَاهَا عَادَتْ عَلَيْهِ أُولَاهَا حَتَّی يُقْضَی بَيْنَ النَّاسِ-
علی بن محمد، اعمش ، معرور بن سوید، حضرت ابوذر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو بھی اونٹ ، بکری اور گائے والا ان کی زکوة ادا نہ کرے قیامت کے روز یہ پہلے سے بڑے اور موٹے ہو کر آئیں گے اپنے سینگوں سے اسے ماریں گے اور کھروں سے روندیں گے جب آخری جانور گزرے گا تو پہلا پھر آجائے کا (یہ سلسلہ جاری رہے گا) حتیٰ کہ عام لوگوں کے درمیان فیصلہ ہو جائے ۔
It was narrated from ABU Dharr that the Messenger of Allah P.B.U.H said:"There is no owner of camels, sheep or cattle who does not pay Zakat on them, but th will come to him on the of Resurrection as big and as fat as they ever were butting him their hornss and trampling him with their hooves. Every time the ast of them has passed the first of theem will come back to him , until Judgement is passed the people." (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَأْتِي الْإِبِلُ الَّتِي لَمْ تُعْطِ الْحَقَّ مِنْهَا تَطَأُ صَاحِبَهَا بِأَخْفَافِهَا وَتَأْتِي الْبَقَرُ وَالْغَنَمُ تَطَأُ صَاحِبَهَا بِأَظْلَافِهَا وَتَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا وَيَأْتِي الْکَنْزُ شُجَاعًا أَقْرَعَ فَيَلْقَی صَاحِبَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَفِرُّ مِنْهُ صَاحِبُهُ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ يَسْتَقْبِلُهُ فَيَفِرُّ فَيَقُولُ مَا لِي وَلَکَ فَيَقُولُ أَنَا کَنْزُکَ أَنَا کَنْزُکَ فَيَتَقِيهِ بِيَدِهِ فَيَلْقَمُهَا-
ابومروان محمد بن عثمان عثمانی ، عبدالعزیز بن ابی حازم، علاء بن عبدالرحمن، عبدالرحمن، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس اونٹ کی زکوة ادا نہ کی گئی ہوگی وہ آئیگا اور اپنے مالک کو اپنے کھروں سے روندے گا اور گائیں ، بکر یاں آکر اپنے مالک کو اپنے کھروں سے روندیں گی اور سینگوں سے ماریں گی اور خزانہ گنجا سانپ بن کر آئیگا اور قیامت کے روز اپنے مالک کو ملیگا تو مالک دوبارا اس سے بھاگ نکلے گا پھر وہ سامنے آئیگا تو مالک بھاگے گا پھر مالک اس سے کہے گا تجھے مجھ سے کیا دشمنی ہے ؟ وہ کہے گا میں تیرا خزانہ ہوں۔ خزانہ کا مالک ہاتھ سے بچنا چاہے گا وہ اسکا ہاتھ ہی نگل جائیگا ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The camels on which the dues (i.e., Zakat) were not paid will come, trampling their owners with their hooves. And cattle and sheep will come and trample their owners with their hooves and butt them with their horns. And hoarded treasure will come in the form of a baldheaded snake, and will meet its owner on the Day of Resurrection. Its owner will flee from it two times, then it will come to him and he will flee again, and will say: 'What do I have to do with you?' and it will say: 'I am your hoarded treasure, I am your hoarded treasure.' He will try to shield himself with his hand and it will devour it." (Sahih)