ریشم کی گوٹ لگانا جائز ہے ۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ کَانَ يَنْهَی عَنْ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ إِلَّا مَا کَانَ هَکَذَا ثُمَّ أَشَارَ بِإِصْبَعِهِ ثُمَّ الثَّانِيَةِ ثُمَّ الثَّالِثَةِ ثُمَّ الرَّابِعَةِ فَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَانَا عَنْهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، حفص غیاث عاصم ، ابی عثمان ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ریشمی کپڑے سے منع فرمایا کرتے تھے مگر جو اس قدر ہو اور ایک انگلی سے اشارہ کیا پھر دوسری پھر تیسری اور پھر چوتھی سے (کہ چار انگل تک ریشم کی گوٹ درست ہے ۔) اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں ریشم سے منع فرمایا کرتے تھے ۔
It was narrated from 'Umar that he used to forbid silk and brocade, except for what was like this: Then he gestured with his finger, then a second, and a third, and a fourth (i.e., the width of four fingers), and he said: "The Messenger of Allah P.B.U.H used to forbid it:' (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي عُمَرَ مَوْلَی أَسْمَائَ قَالَ رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ اشْتَرَی عِمَامَةً لَهَا عَلَمٌ فَدَعَا بِالْجَلَمَيْنِ فَقَصَّهُ فَدَخَلْتُ عَلَی أَسْمَائَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهَا فَقَالَتْ بُؤْسًا لِعَبْدِ اللَّهِ يَا جَارِيَةُ هَاتِي جُبَّةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَتْ بِجُبَّةٍ مَکْفُوفَةِ الْکُمَّيْنِ وَالْجَيْبِ وَالْفَرْجَيْنِ بِالدِّيبَاجِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، مغیرہ بن زیاد، حضرت اسماء کے غلام ابوعمر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ آپ نے عمامہ خریدا جس کا حاشیہ (ریشمی) تھا آپ نے قینچی منگوا کر حاشیہ کاٹ ڈالا۔ میں حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا تو ان سے اسکا تذکرہ کیا کہنے لگیں افسوس ہے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر۔ اری لڑکی !ذرا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جبہ تولاؤ۔ وہ ایک جبہ لائی جسکی آستینیں اور گریبان اور کلیوں پر ریشم کی گوٹ لگی ہوئی تھی ۔
It was narrated that Abu ‘Umar, the freed slave of Asmâ’, said: “I saw Ibn ‘Umar buying a turban that had some markings, then he called for a pair of scissors and cut that off. I entered upon Asmâ’ and mentioned that to her, and she said: ‘May ‘Abdullâh perish, 0 girl Give me the garment of the Messenger of Allah P.U.B.H.’ A garment was brought that was hemmed with brocade on the sleeves, necklines and openings (at the front and back).” (Sahih)