روز قیامت رحمت الہی کی امید۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ لِلَّهِ مِائَةَ رَحْمَةٍ قَسَمَ مِنْهَا رَحْمَةً بَيْنَ جَمِيعِ الْخَلَائِقِ فَبِهَا يَتَرَاحَمُونَ وَبِهَا يَتَعَاطَفُونَ وَبِهَا تَعْطِفُ الْوَحْشُ عَلَی أَوْلَادِهَا وَأَخَّرَ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ رَحْمَةً يَرْحَمُ بِهَا عِبَادَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون عبدالملک، عطاء، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ کی سو رحمتیں ہیں ان میں سے صرف ایک رحمت اپنی تمام مخلوق میں جمع کر دی ہے اس کی وجہ سے تمام ایک دوسرے سے پیار محبت کرتے ہیں اور ماں اپنے بچہ سے کرتی ہے اور باقی تمام رحمتیں اللہ نے اپنے پاس قیامت کے دن کیلئے رکھ چھوڑی ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet P.B.U.H said: "Allah has one hundred (degrees of) mercy, of which He has shared one between all of creation, by virtue of which you show mercy and compassion towards one another and the wild animals show compassion towards their young. And He has kept back ninety-nine (degrees of) mercy by virtue of which He will show mercy to His slaves on the Day of Resurrection." (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلَقَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ مِائَةَ رَحْمَةٍ فَجَعَلَ فِي الْأَرْضِ مِنْهَا رَحْمَةً فَبِهَا تَعْطِفُ الْوَالِدَةُ عَلَی وَلَدِهَا وَالْبَهَائِمُ بَعْضُهَا عَلَی بَعْضٍ وَالطَّيْرُ وَأَخَّرَ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ فَإِذَا کَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ أَکْمَلَهَا اللَّهُ بِهَذِهِ الرَّحْمَةِ-
ابوکریب، احمد بن سنان، ابومعاویہ، اعمش، ابی صالح ، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس دن اللہ تعالیٰ نے آسمان زمین کو پیدا کیا اسی دن سو رحمتیں پیدا کیں اور زمین میں ان سو رحمتوں میں سے ایک رحمت بھیجی اسی کی وجہ سے ماں اپنے بچہ پر رحمت کرتی ہے اور چرند جانور ایک دوسرے پر، اور ننانوے رحمتوں کو اس نے اٹھا رکھا قیامت کے دن تک جب قیامت کا دن ہوگا تو اس دن ان رحمتوں کو پورا کرے گا۔
It was narrated from Abu Sa'eed that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "On the day when He created the heavens and the earth, Allah created one hundred (degrees of) mercy, of which He placed one on earth, by virtue of which mothers show compassion to their children and animals as well as the birds show compassion to one another. And He kept back ninety-nine (degrees of) mercy. When the Day of Resurrection comes, Allah will complete this mercy." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمَّا خَلَقَ الْخَلْقَ کَتَبَ بِيَدِهِ عَلَی نَفْسِهِ إِنَّ رَحْمَتِي تَغْلِبُ غَضَبِي-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوخالد احمر، ابن عجلان، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بلاشبہ اللہ ذوالجلال والا کرام نے جب تمام مخلوق کو پیدا کیا تو اپنے ہاتھ سے اپنے اوپر یہ لکھ لیا کہ میرے غضب پر میری رحمت غالب ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "When Allah created the universe, He decreed for Himself: 'My mercy prevails over My wrath:" (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَيْرٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا عَلَی حِمَارٍ فَقَالَ يَا مُعَاذُ هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَی الْعِبَادِ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَی اللَّهِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ عَلَی الْعِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلَا يُشْرِکُوا بِهِ شَيْئًا وَحَقُّ الْعِبَادِ عَلَی اللَّهِ إِذَا فَعَلُوا ذَلِکَ أَنْ لَا يُعَذِّبَهُمْ-
محمد بن عبدالملک بن ابی شوارب، ابوعوانہ، عبدالملک بن عمیر، ابن ابی لیلیٰ ، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ میں ایک گدھے پر سوار کہیں جا رہا تھا کہ آپ میرے قریب سے گزرے۔ ارشاد فرمایا معاذ (اللہ پر تو کوئی چیز واجب نہیں) لیکن پھر بھی تم جانتے ہو کہ بندوں کا اللہ پر اور اللہ کا اپنے بندوں پر کیا حق ہے؟ میں نے عرض کیا اللہ اور اسکا رسول ہی خوب جاننے والے ہیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا اللہ کا حق اپنے بندوں پر یہ ہے کہ اس کی خوب عبادت کریں (پانچ وقت کی نماز کے علاوہ نفلی عبادت) اور کسی کو اس کے ساتھ شریک نہ کریں۔
It was narrated that Mu'adh bin Jabal said: "The Messenger of Allah P.B.U.H passed by me when I was riding a donkey, and said: '0 Mu'adh, do you Allah's right over His is and what His slaves' right over Allah is?' I said: 'Allah and His 'Messenger know best: : 'The right of Allah over His slaves is that they should worship Him and not associate anything with Him. And the right of the slaves over Allah, if they do that, is that He should not punish them:" (Sahih)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ يَحْيَی الشَّيْبَانِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ غَزَوَاتِهِ فَمَرَّ بِقَوْمٍ فَقَالَ مَنْ الْقَوْمُ فَقَالُوا نَحْنُ الْمُسْلِمُونَ وَامْرَأَةٌ تَحْصِبُ تَنُّورَهَا وَمَعَهَا ابْنٌ لَهَا فَإِذَا ارْتَفَعَ وَهَجُ التَّنُّورِ تَنَحَّتْ بِهِ فَأَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ أَنْتَ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ قَالَتْ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَرْحَمِ الرَّاحِمِينَ قَالَ بَلَی قَالَتْ أَوَلَيْسَ اللَّهُ بِأَرْحَمَ بِعِبَادِهِ مِنْ الْأُمِّ بِوَلَدِهَا قَالَ بَلَی قَالَتْ فَإِنَّ الْأُمَّ لَا تُلْقِي وَلَدَهَا فِي النَّارِ فَأَکَبَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْکِي ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ إِلَيْهَا فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ لَا يُعَذِّبُ مِنْ عِبَادِهِ إِلَّا الْمَارِدَ الْمُتَمَرِّدَ الَّذِي يَتَمَرَّدُ عَلَی اللَّهِ وَأَبَی أَنْ يَقُولَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ-
ہشام بن عمار، ابراہیم بن اعین، اسماعیل بن یحییٰ شیبانی، عبداللہ بن عمر بن حفص، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ ہم ایک جہاد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے کہ آپ کا گزر کچھ لوگوں کے پاس سے ہوا۔ آپ نے ان سے پوچھا کہ تم کون لوگ ہو؟ انہوں نے کہا ہم مسلمان ہیں۔ ان میں سے ایک عورت آگ سے اپنا تنور روشن کر رہی تھی جب تنور سے دھواں نکلا تو اس نے اپنے بیٹے کو پیچھے (دھکیل) دیا اور پھر نبی کریم کے پاس آکر پوچھنے لگی آپ اللہ کے رسول ہیں؟ آپ نے کہا ہاں اس نے کہا میرے والدین آپ پر قربان مجھے یہ بتائیے کہ اللہ کا رحم سب رحم کرنے والوں سے زیادہ ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا بے شک۔ وہ بولی کیا اللہ کا رحم اپنے بندوں پر ایک ماں سے بھی زیادہ ہے جو وہ اپنے بچہ پر کرتی ہے؟ آپ نے فرمایا بے شک پھر اس نے کہا بچہ جتنا مرضی شرارتی اور نافرمان ہو ماں اسے آگ میں نہیں پھینک سکتی۔ آپ سر جھکا کر روتے رہے پھر سر اٹھا کر اس کی طرف دیکھ کر کہنے لگے۔ اللہ اپنے بندوں کو کبھی عذاب نہ دے مگر کہ جو سرکش ہوں اور اللہ کو ایک ماننے سے منکر ہوں اور بندوں کا حق اللہ پر یہ ہے کہ وہ انہیں بخش دے۔
It was narrated that Ibn 'Umar said: "We were with the Messenger of Allah P.B.U.H on one of his campaigns. He passed by some people and said: 'Who are these people?' They said: 'We are Muslims.' There was a woman putting wood in her oven, and a son of hers was with her. When the flames of the oven got higher, she moved him away. She came to the Prophet P.B.U.H and said: 'Are you the Messenger of Allah?' He said: 'Yes: She said: 'May my father and mother be ransomed for you. Is not Allah the Most Merciful of those who show mercy?' He said: 'Yes indeed.' She said: 'Is not Allah more Merciful than a mother to her child?' He said: 'Yes indeed: She said: 'A mother would not throw her child into the fire.' The Messenger of Allah P.B.U.H lowered his head and wept. Then he looked up at her and said: 'Allah does not punish any of His slaves except those who are defiant and rebellious, who rebel against Allah and refuse to say: La ilaha illallah:" (Maudu)
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلُ النَّارَ إِلَّا شَقِيٌّ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَنْ الشَّقِيُّ قَالَ مَنْ لَمْ يَعْمَلْ لِلَّهِ بِطَاعَةٍ وَلَمْ يَتْرُکْ لَهُ مَعْصِيَةً-
عباس بن ولید دمشقی، عمرو بن ہاشم، ابن لہیعہ، عبد ربہ بن سعید، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سوائے شقی کے جہنم میں کوئی نہیں جائیگا۔ لوگوں نے عرض کیا اے رسول اللہ! شقی کون؟ فرمایا ایسا بندہ جس نے کبھی اللہ کی بندگی نہ کی ہو اور کبھی کوئی نیکی کا کام نہ کیا ہو اور گناہ کبھی کوئی چھوڑا نہ ہو۔
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: "No one will enter Hell except one who is doomed." It was said: "0 Messenger of Allah, who is the one who is doomed?" He said: "The one who never does any act of obedience (towards Allah) and who never omitted any act of sin." (Da'if)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَخُو حَزْمٍ الْقُطَعِيِّ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ أَوْ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ هُوَ أَهْلُ التَّقْوَی وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ فَقَالَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنَا أَهْلٌ أَنْ أُتَّقَی فَلَا يُجْعَلْ مَعِي إِلَهٌ آخَرُ فَمَنْ اتَّقَی أَنْ يَجْعَلَ مَعِي إِلَهًا آخَرَ فَأَنَا أَهْلٌ أَنْ أَغْفِرَ لَهُ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَاهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي حَزْمٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي هَذِهِ الْآيَةِ هُوَ أَهْلُ التَّقْوَی وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَبُّکُمْ أَنَا أَهْلٌ أَنْ أُتَّقَی فَلَا يُشْرَکَ بِي غَيْرِي وَأَنَا أَهْلٌ لِمَنْ اتَّقَی أَنْ يُشْرِکَ بِي أَنْ أَغْفِرَ لَهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، زید بن حباب، سہیل بن عبداللہ ثابت بنانی، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ سورت پڑھی (هُوَ أَهْلُ التَّقْوَی وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ) پھر ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں اس قابل ہوں کہ اس بات سے بچو کہ میرے ساتھ کسی کو شریک کرو اور پھر جو میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کرے تو میں اس لائق ہوں کہ اس کو نجات دے دوں۔ (جہنم سے)۔ ترجمہ بعینہ گزر چکا۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H recited this Verse: "He (Allah) is the One, deserving that mankind should be afraid of, and should be dutiful to Him, and should not take any llah (god) along with Him, and He is the One Who forgives (sins)." Then he said: "Allah says I m the One who deserves to be feared, one no other god should be so appointed alongside Me. Whoever avoids appointing another god alongside Me, I am the One Who should forgive him. (Da'if) Abul-Hasan Al-Qattán (narrated nothet chain): From Anas, that the Messenger of Allah said concerning this Verse: “He (Allah) is the One, deserving that ,mankind should be afraid of, and should be dutiful to Him, and should not take any lid (god) along with Him, and He is the One Who forgives (sins).” The Messenger 0 Allah said: “Your Lord says: ‘I am the One Who deserves to be feared, so do not issociate anything else with Me. And I am the One Who forgives the one who avoids associating anything with Me.”
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ يَحْيَی عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَاحُ بِرَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَی رُئُوسِ الْخَلَائِقِ فَيُنْشَرُ لَهُ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ سِجِلًّا کُلُّ سِجِلٍّ مَدَّ الْبَصَرِ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَلْ تُنْکِرُ مِنْ هَذَا شَيْئًا فَيَقُولُ لَا يَا رَبِّ فَيَقُولُ أَظَلَمَتْکَ کَتَبَتِي الْحَافِظُونَ ثُمَّ يَقُولُ أَلَکَ عَنْ ذَلِکَ حَسَنَةٌ فَيُهَابُ الرَّجُلُ فَيَقُولُ لَا فَيَقُولُ بَلَی إِنَّ لَکَ عِنْدَنَا حَسَنَاتٍ وَإِنَّهُ لَا ظُلْمَ عَلَيْکَ الْيَوْمَ فَتُخْرَجُ لَهُ بِطَاقَةٌ فِيهَا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ قَالَ فَيَقُولُ يَا رَبِّ مَا هَذِهِ الْبِطَاقَةُ مَعَ هَذِهِ السِّجِلَّاتِ فَيَقُولُ إِنَّکَ لَا تُظْلَمُ فَتُوضَعُ السِّجِلَّاتُ فِي کِفَّةٍ وَالْبِطَاقَةُ فِي کِفَّةٍ فَطَاشَتْ السِّجِلَّاتُ وَثَقُلَتْ الْبِطَاقَةُ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی الْبِطَاقَةُ الرُّقْعَةُ وَأَهْلُ مِصْرَ يَقُولُونَ لِلرُّقْعَةِ بِطَاقَةً-
محمد بن یحییٰ ، ابن ابی مریم، لیث، عامر بن یحییٰ ابی عبدالرحمن جبلی، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا روز قیامت میری امت میں سے ایک شخص کو پکارا جائے گا اور اس کیساتھ ننانوے دفتر (اعمال ناموں کے) رکھ دئیے جائیں گے اور ہر دفتر اتنا بڑا ہوگا کہ جہاں تک نگاہ جاسکے۔ اللہ پوچھے گا تو ان میں سے کسی (عمل) کا انکاری ہے؟ وہ عرض کرے گا نہیں اے آقا پھر اللہ فرمائے گا میرے کا تبوں (فرشتوں) نے تجھ پر کوئی ظلم کیا؟ پھر اللہ فرمائیگا اچھا تجھے کوئی اعتراض ہے یا تیرے پاس کوئی نیکی ہے ؟ وہ سہم کر کہے گا نہیں میرے آقا میرے پاس تو کچھ نہیں ہے۔ اللہ ذوالجلال والا کرام فرمائے گا آج کے دن تجھ پر کوئی زیادتی نہیں ہوگی تیری بہت سی نیکیاں ہمارے پاس موجود ہیں۔ پھر ایک کاغذ نکالا جائے گا اس میں أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ لکھا ہوگا وہ بندہ عرض کرے گا میرے اتنے سارے اعمال ناموں کے آگے یہ ایک کاغذ میرے کیا کام آئے گا؟ پروردگار فرمائے گا آج تجھ پر کوئی ظلم نہ ہوگا۔ پھر ایک پلڑے میں سب دفاتر (اسکے اعمال نامے) اور ایک پلڑے میں اس کا وہ کاغذ رکھا جاۓ گا وہ سب دفاتر اٹھ جائیں گے وہ ایک کاغذ والا پلڑا جھک جائے گا۔ محمد بن یحیی نے کہا کہ حدیث میں لفظ الْبِطَاقَةُ آیا ہے اصل میں مصروالے بِطَاقَةً کو رقعہ (خط) کہتے ہیں۔
Abdullah bin 'Amr narrated that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "A man from my nation will be called before all of creation on the Day of Resurrection, and ninety-nine scrolls will be spread out for him, each one extending as far as the eye can see. Then Allah will say: "Do you deny anything of this?" He will say: "No, 0 Lord." He will say: "Have My recording scribes been unfair to you?" Then He will say: "Apart from that, do you have any good deeds?" The man will be terrified and will say: "No." (Allah) will say: "Indeed, you have good deeds with Us, and you will not be treated unjustly this Day." Then a card will be brought out on which is written Ash-hadu an la ilaha illallah wa anna Muhammadan abduhu wa rasuluh (I bear witness that none has the right to be worshipped but Allah, and that Muhammad is His slave and Messenger). He will say: "0 Lord, what is this card compared with these scrolls?" He will say: "You will not be treated unjustly." Then the scrolls will be placed in one side of the Balance and the card in the other. The scrolls will go up (i.e., be light) and the card will go down (i.e., will weigh heavily)." (Sahih)