دومرد کسی سامان کا دعوی کریں اور کسی کے پاس ثبوت نہ ہو۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خِلَاسٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ ذَکَرَ أَنَّ رَجُلَيْنِ ادَّعَيَا دَابَّةً وَلَمْ يَکُنْ بَيْنَهُمَا بَيِّنَةٌ فَأَمَرَهُمَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْتَهِمَا عَلَی الْيَمِينِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، خالد بن حارث، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ، خلاس، ابی رافع، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ دو مردوں نے ایک سواری کا دعوی کیا کسی کے پاس ثبوت نہ تھا تو ان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا کہ قرعہ ڈال کر قسم اٹھائیں جس کے نام قرعہ نکلے گا وہ قسم اٹھائے اور سواری کا مالک ہو جائے۔
It was narrated from Abu Hurairah that he said that two men laid claim to an animal, and neither of them had any proof, so the Prophet commanded them to cast lots as to which of them should swear an oath.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ وَزُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مُوسَی أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اخْتَصَمَ إِلَيْهِ رَجُلَانِ بَيْنَهُمَا دَابَّةٌ وَلَيْسَ لِوَاحِدٍ مِنْهُمَا بَيِّنَةٌ فَجَعَلَهَا بَيْنَهُمَا نِصْفَيْنِ-
اسحاق بن منصور، محمد بن معمر، زہیر بن محمد، روح بن عبادہ، سفیان، قتادہ، سعید بن ابی بردہ ، حضرت ابوموسی سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول کی خدمت میں دو مردوں نے ایک سواری کے متعلق اپنا جھگڑا پیش کیا کسی کے پاس ثبوت نہ تھا آپ نے اس کو دونوں کے درمیان نصف نصف تقسیم کر دیا۔
It was narrated from Abu Musa that two men referred a dispute to the Messenger of Allah concerning an animal, and neither of them had proof, so he ruled that it should be divided in half.
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ضَاعَ لِلرَّجُلِ مَتَاعٌ أَوْ سُرِقَ لَهُ مَتَاعٌ فَوَجَدَهُ فِي يَدِ رَجُلٍ يَبِيعُهُ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ وَيَرْجِعُ الْمُشْتَرِي عَلَی الْبَائِعِ بِالثَّمَنِ-
علی بن محمد، ابومعاویہ، حجاج، سعید بن عبید بن زید بن عقبہ، حضرت سمرہ بن جندب فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول نے فرمایا جب کسی مرد کا مال جاتا رہے یا اس کا سامان چوری ہو جائے پھر وہ کسی مرد کے قبضہ میں ملے جو اسے بیچ رہا ہو تو مالک اس کا زیادہ حقدار ہے اور خرید نے والا فروخت کنندہ سے زر ثمن واپس لے لے۔
It was narrated from Samurah bin Jundub that the Messenger of Allah said: "If a man loses something, or it is stolen from him, and he finds it in the possession of a man who bought it, then he has more right to it, and the one who bought it should ask for his money back from the one who sold it to him."