دوزخ کا بیان ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَيَعْلَی قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ نُفَيْعٍ أَبِي دَاوُدَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ نَارَکُمْ هَذِهِ جُزْئٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْئًا مِنْ نَارِ جَهَنَّمَ وَلَوْلَا أَنَّهَا أُطْفِئَتْ بِالْمَائِ مَرَّتَيْنِ مَا انْتَفَعْتُمْ بِهَا وَإِنَّهَا لَتَدْعُو اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يُعِيدَهَا فِيهَا-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، یعلی، اسماعیل بن ابی خالد نفیع ابی داؤد، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہاری دنیا کی آگ دوزخ کی آگ کے ستر جزوں میں سے ایک جز ہے اور اگر وہ دوبارہ بجھائی نہ جاتی پانی سے تو تم اس سے فائدہ نہ لے سکتے اور اب یہ آگ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتی ہے کہ دوبارہ اس کو دوزخ میں نہ ڈالا جائے۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "This fire of yours is one-seventieth part of the fire of Hell. Were it not that its heat has been reduced by water Mice, you would not have been able to benefit from it. And it is praying to Allah, asking Allah not to return it (to its original level of heat)." (Da'if)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَکَتْ النَّارُ إِلَی رَبِّهَا فَقَالَتْ يَا رَبِّ أَکَلَ بَعْضِي بَعْضًا فَجَعَلَ لَهَا نَفَسَيْنِ نَفَسٌ فِي الشِّتَائِ وَنَفَسٌ فِي الصَّيْفِ فَشِدَّةُ مَا تَجِدُونَ مِنْ الْبَرْدِ مِنْ زَمْهَرِيرِهَا وَشِدَّةُ مَا تَجِدُونَ مِنْ الْحَرِّ مِنْ سَمُومِهَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دوزخ نے اپنے مالک کی جناب میں شکایت کی اور اس نے عرض کیا اے مالک! میں خود ایک دوسرے کو کھاگئی۔ آخر مالک نے اسکو دو سانس لینے کا حکم دیا ایک سردی میں ایک گرمی میں تو تم جو سردی کی شدت پاتے ہو یہ دوزخ کے زمہریر طبقہ کی سردی ہے اور جو تم گرمی پاتے ہو یہ اسکی گرم ہوا ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "The Fire complained to Its Lord and said: '0 Lord, parts of me have consumed other parts.' So He gave it two occasions. to exhale, one in winter and one ill summer. The intense cold that you feel (in winter) is part of its severe frost (Zamharir) and the intense heat that you feel in summer is part of its hot wind (Samum)." (Sahih)
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُوقِدَتْ النَّارُ أَلْفَ سَنَةٍ فَابْيَضَّتْ ثُمَّ أُوقِدَتْ أَلْفَ سَنَةٍ فَاحْمَرَّتْ ثُمَّ أُوقِدَتْ أَلْفَ سَنَةٍ فَاسْوَدَّتْ فَهِيَ سَوْدَائُ کَاللَّيْلِ الْمُظْلِمِ-
عباس بن محمد، دوری، یحییٰ بن ابی بکیر، شریک، عاصم، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دوزخ ہزار برس تک سلگائی گئی اس کی آگ سفید ہوگئی پھر ہزار برس تک سلگائی گئی تو اس کی آگ سرخ ہوگئی پھر ہزار برس تک سلگائی گئی تو وہ سیاہ ہوگئی اب اس میں ایسی سیاہی ہے۔ جیسے اندھیری رات میں ہوتی ہے۔
It was narrated from Abu Huraira that the Prophet P.B.U.H said "The Hell-Fire was kindled for one thousand years and turned white. Then it was kindled for another thousand years and it turned red. Then it was kindled ' for another thousand years and it turned black. So it is black like the darkest night." (Da`if)
حَدَّثَنَا الْخَلِيلُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْحَرَّانِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَی يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِأَنْعَمِ أَهْلِ الدُّنْيَا مِنْ الْکُفَّارِ فَيُقَالُ اغْمِسُوهُ فِي النَّارِ غَمْسَةً فَيُغْمَسُ فِيهَا ثُمَّ يُقَالُ لَهُ أَيْ فُلَانُ هَلْ أَصَابَکَ نَعِيمٌ قَطُّ فَيَقُولُ لَا مَا أَصَابَنِي نَعِيمٌ قَطُّ وَيُؤْتَی بِأَشَدِّ الْمُؤْمِنِينَ ضُرًّا وَبَلَائً فَيُقَالُ اغْمِسُوهُ غَمْسَةً فِي الْجَنَّةِ فَيُغْمَسُ فِيهَا غَمْسَةً فَيُقَالُ لَهُ أَيْ فُلَانُ هَلْ أَصَابَکَ ضُرٌّ قَطُّ أَوْ بَلَائٌ فَيَقُولُ مَا أَصَابَنِي قَطُّ ضُرٌّ وَلَا بَلَائٌ-
خلیل بن عمرو، محمد بن سلمہ حرانی، محمد بن اسحاق ، حمید طویل، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن کافروں میں سے وہ شخص لایا جائے گا جس کی دنیا بڑی عیش سے گزری ہو اور کہا جائے گا کہ اس کو جہنم میں ایک غوطہ دو اسکو ایک غوطہ جہنم میں دے کر نکالیں گے پھر اس سے پوچھیں گے اے فلانے کبھی تو نے راحت دیکھی ہے وہ کہے گا نہیں میں نہیں جانتا راحت کیا ہے اور مومن کو لایا جائے گا جس کی دنیا بڑی سختی اور تکلیف سے گزری ہوگی اور حکم ہوگا اس کو جنت میں ایک غوطہ دو پھر وہاں سے نکال کر اسکو لائیں گے اور پوچھیں گے اے فلانے تو نے کبھی سختی اور تکلیف بھی دیکھی ہے وہ کہے گا مجھے کبھی سختی اور بلانہیں پہنچی۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "On the Day of Resurrection the disbeliever who lived the most luxurious will be brought, and it will be said: 'Dip him once in Hell.' So he will be dipped in it, then it will said to him: '0 so-and-so, have you ever enjoyed any pleasure?' He will say: 'No, I have never enjoyed any pleasure: Then the believer who suffered the most hardship and trouble will be brought and it will be said: 'Dip him once in Paradise: So he will be dipped in it and it will be said to him: '0 so-and-so, have you ever suffered any hardship or trouble?' He will say: 'I have never suffered any hardship or trouble.'" (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ الْمُخْتَارِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْکَافِرَ لَيَعْظُمُ حَتَّی إِنَّ ضِرْسَهُ لَأَعْظَمُ مِنْ أُحُدٍ وَفَضِيلَةُ جَسَدِهِ عَلَی ضِرْسِهِ کَفَضِيلَةِ جَسَدِ أَحَدِکُمْ عَلَی ضِرْسِهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، بکر بن عبدالرحمن عیسیٰ بن مختار، محمد بن ابی لیلیٰ، عطیہ عوفی، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے شک کافر (دوزخ میں) بڑا کیا جائے گا یہاں تک کہ اس کا دانت احد پہاڑ سے بڑا ہوگا (اس سے اسکی صورت بگاڑنا اور دوزخ کا بھرنا منظور ہوگا) اور پھر اس کا سارا بدن دانت سے اتنا ہی بڑا ہوگا جتنا تمہارا دانت سے بڑا ہے۔
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Prophet P.B.U.H said: "The disbeliever will be made huge so much so that his molar will be bigger than (Mount) Uhud, and the size of his body in relation to his molar will be like the size of the body of anyone of you in relation to his molar.”(Da`if)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ قَيْسٍ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ أَبِي بُرْدَةَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَدَخَلَ عَلَيْنَا الْحَارِثُ بْنُ أُقَيْشٍ فَحَدَّثَنَا الْحَارِثُ لَيْلَتَئِذٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ أُمَّتِي مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ بِشَفَاعَتِهِ أَکْثَرُ مِنْ مُضَرَ وَإِنَّ مِنْ أُمَّتِي مَنْ يَعْظُمُ لِلنَّارِ حَتَّی يَکُونَ أَحَدَ زَوَايَاهَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدالرحمن بن سلیمان، داؤد بن ابی ہند، حضرت عبداللہ بن قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے میں ایک رات ابوبردہ کے پاس تھا اتنے میں حارث بن قیس ہمارے پاس آئے اور اس رات کو ہم سے یہ حدیث بیان کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری امت میں کوئی شخص ایسا بھی ہوگا جسکی شفاعت سے اتنے لوگ جنت میں جائینگے کہ انکار شمار مضر کی قوم سے زیادہ ہوگا اور میری امت میں ایسا بھی ہوگا جو دوزخ کیلئے بڑا کیا جائیگا یہاں تک کہ وہ دوزخ کا ایک کونہ ہو جائیگا۔
'Abdullah bin Qais said: "I was with Abu Burdah one night, and Harith bin Uqaish entered upon us. Harith told us that night that the Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Among my nation are some by whose intercession more (than the members of the tribe of) Mudar will enter Paradise, and arnong my nation are some who Will be made huge for the Fire until they fill one of its comers.'" (Hasan)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ يَزِيدَ الرَّقَاشِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرْسَلُ الْبُکَائُ عَلَی أَهْلِ النَّارِ فَيَبْکُونَ حَتَّی يَنْقَطِعَ الدُّمُوعُ ثُمَّ يَبْکُونَ الدَّمَ حَتَّی يَصِيرَ فِي وُجُوهِهِمْ کَهَيْئَةِ الْأُخْدُودِ لَوْ أُرْسِلَتْ فِيهَا السُّفُنُ لَجَرَتْ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، محمد بن عبید، اعمش، یزید رقاشی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دوزخیوں پر رونا بھیجا جائے گا وہ روئیں گے یہاں تک کہ آنسو ختم ہو جائیں گے پھر خون روئیں گے یہاں تک کہ انکے چہروں میں نالوں کی طرح نشان بن جائیں گے اگر ان میں کشتیاں چھوڑی جائیں تو وہ بہہ جائیں۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "The people of Hell will be made to weep and they will weep until they run out of tears. Then they will weep blood until something like trenches appears on their faces, and if ships were placed in them they would float." (Da'if)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ وَلَوْ أَنَّ قَطْرَةً مِنْ الزَّقُّومِ قَطَرَتْ فِي الْأَرْضِ لَأَفْسَدَتْ عَلَی أَهْلِ الدُّنْيَا مَعِيشَتَهُمْ فَکَيْفَ بِمَنْ لَيْسَ لَهُ طَعَامٌ غَيْرُهُ-
محمد بن بشار، ابن ابی عدی، شعبہ، سلیمان، مجاہد، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (يٰ اَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِھ وَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ) 3۔ ال عمران : 102) اے ایمان والو اللہ سے ڈرو جیساحق اس سے ڈرنے کا ہے اور مت مرو مگر مسلمان رہ کر اور فرمایا کہ اگر ایک قطرہ زقوم (دوزخیوں کی خوراک) کا زمین پر ٹپک آئے تو ساری دنیا والوں کی زندگی خراب کر دے پھر ان لوگوں کا کیا حال ہوگا جن کے پاس سوائے اس کے اور کوئی کھانا نہ ہوگا۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah p.b.u.h recited: "0 you who believe! Have fear of Allah as is His due, and die not except as Muslims. (Then he said): 'If a drop of Zaqqum were to be dropped on the earth, it would ruin the livelihood of the people of this world, so how about those who have no food other than it (i.e, Zaqqum)?'" (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَادَةَ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَأْکُلُ النَّارُ ابْنَ آدَمَ إِلَّا أَثَرَ السُّجُودِ حَرَّمَ اللَّهُ عَلَی النَّارِ أَنْ تَأْکُلَ أَثَرَ السُّجُودِ-
محمد بن عبادہ واسطی، یعقوب بن محمد زہری، ابراہیم بن سعد، زہری، عطاء بن یزید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دوزخ کی آگ سارے بدن کو کھا لے گی مگر سجدے کا مقام چھوڑ دے گی اللہ نے آگ پر اس کا کھاناحرام کر دیا ہے یعنی جو اعضاء سجدہ کرنے میں لگتے ہیں ان میں سجدہ کے مقام محفوظ رہ جائیں گے ان سے یہ بھی نکلتا ہے کہ بعض مسلمان بھی دوزخ میں جائیں گے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet P.B.U.H said: 'The Fire will consume all of the son of Adam except the mark of prostration. Allah has forbidden the Fire to consume the mark of prostration.'" (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَی بِالْمَوْتِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُوقَفُ عَلَی الصِّرَاطِ فَيُقَالُ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ فَيَطَّلِعُونَ خَائِفِينَ وَجِلِينَ أَنْ يُخْرَجُوا مِنْ مَکَانِهِمْ الَّذِي هُمْ فِيهِ ثُمَّ يُقَالُ يَا أَهْلَ النَّارِ فَيَطَّلِعُونَ مُسْتَبْشِرِينَ فَرِحِينَ أَنْ يُخْرَجُوا مِنْ مَکَانِهِمْ الَّذِي هُمْ فِيهِ فَيُقَالُ هَلْ تَعْرِفُونَ هَذَا قَالُوا نَعَمْ هَذَا الْمَوْتُ قَالَ فَيُؤْمَرُ بِهِ فَيُذْبَحُ عَلَی الصِّرَاطِ ثُمَّ يُقَالُ لِلْفَرِيقَيْنِ کِلَاهُمَا خُلُودٌ فِيمَا تَجِدُونَ لَا مَوْتَ فِيهَا أَبَدًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، محمد بن عمرو، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن موت کو لائیں گے اس پل صراط پر کھڑا کرائیں گے اور کہا جائے گا۔ اے جنت والو! وہ یہ آواز سن کر گھبرا کر ڈرتے ہوئے اوپر آئیں گے ایسا نہ ہو کہ وہ جہاں ہیں وہاں سے نکالے جائیں پھر پکارا جائے گا اے دوزخ والو! وہ اوپر آئیں گے خوش خوش کہ شاید ان کے نکالنے کیلئے حکم ہوگا اتنے میں کہا جائیگا تم اسکو پہچانتے ہو؟ وہ کہیں گے ہاں یہ موت ہے پھر حکم ہوگا اس کو پل صراط پر ذبح کر دیں گے وہ بصورت ایک مینڈھے کے ہوگی اللہ تعالیٰ کی قدرت سے کہہ دیا جائے گا اب دونوں فرشتے ہمیشہ رہیں گے اپنے اپنے مقاموں میں موت کبھی نہ آئے گی۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Death will be brought on the Day of Resurrection and made to stand on the Sirat (the Bridge over Hell). It will be said: "0 people of Paradise!" And they will look. Anxious and afraid lest they be brought out of the place they are in. Then it will be said: "0 people of Hell" and they will look, hoping that they will be brought out of the place they are in. Then it will be said: "Do you know what this is?" They will say: "Yes, this is Death." Then the command will be given for it to be slaughtered on the Sirat and it will be said to both groups: "It is eternal wherever you are, and there will never be any death therein." (Hasan)