دنیا کی مثال ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الْمُسْتَوْرِدَ أَخَا بَنِي فِهْرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مَثَلُ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا مَثَلُ مَا يَجْعَلُ أَحَدُکُمْ إِصْبَعَهُ فِي الْيَمِّ فَلْيَنْظُرْ بِمَ يَرْجِعُ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، محمد بن بشر، اسماعیل بن ابی خالد، قیس بن ابی حازم، مستورد سے روایت ہے جو بنی فہر میں سے تھے وہ کہتے تھے میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ فرماتے تھے دنیا کی مثال آخرت کے مقابلہ میں ایسی ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنی انگلی سمندر میں ڈالے پھر دیکھے کہ کتنا پانی اس کی انگلی میں لگتا ہے۔
Mustawrid, a brother of Banu Fihr, said: "I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: 'The likeness of this world in comparison to the Hereafter is that of anyone of you dipping his finger into the sea: let him see what he brings forth.": (Sahih)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ اضْطَجَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی حَصِيرٍ فَأَثَّرَ فِي جِلْدِهِ فَقُلْتُ بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ کُنْتَ آذَنْتَنَا فَفَرَشْنَا لَکَ عَلَيْهِ شَيْئًا يَقِيکَ مِنْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَنَا وَالدُّنْيَا إِنَّمَا أَنَا وَالدُّنْيَا کَرَاکِبٍ اسْتَظَلَّ تَحْتَ شَجَرَةٍ ثُمَّ رَاحَ وَتَرَکَهَا-
یحییٰ بن حکیم، ابوداؤد، مسعودی، عمرو بن مرة، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک بورئیے پر لیٹے۔ آپ کے بدن میں اس کا نشان پڑ گیا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے ماں باپ آپ پر قربان کاش آپ ہم کو حکم دیتے تو ہم آپ کے واسطے بچھونا کر دیتے اور آپ کو یہ تکلیف نہ ہوتی۔ آپ نے فرمایا میں تو دنیا میں ایسا ہوں جیسے ایک سوار ایک درخت کے تلے سایہ کے لئے اتر پڑے پھر تھوڑی دیر میں وہاں سے چل دے۔
It was narrated that 'Abdullah said: "The Prophet P.B.U.H lay down on a reed mat, and it left marks on his skin. I said: 'May my father and mother be ransomed. for you, O Messenge of Allah! If you had told us we would have provided you with something that would save you this trouble.' The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'What is there between myself and the world? This world and I are just like a rider who stops to rest beneath the shade of a tree then goes and leaves it."(Hasan)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ وَمُحَمَّدٌ الصَّبَّاحُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَی زَکَرِيَّا بْنُ مَنْظُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ فَإِذَا هُوَ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ شَائِلَةٍ بِرِجْلِهَا فَقَالَ أَتُرَوْنَ هَذِهِ هَيِّنَةً عَلَی صَاحِبِهَا فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَلدُّنْيَا أَهْوَنُ عَلَی اللَّهِ مِنْ هَذِهِ عَلَی صَاحِبِهَا وَلَوْ کَانَتْ الدُّنْيَا تَزِنُ عِنْدَ اللَّهِ جَنَاحَ بَعُوضَةٍ مَا سَقَی کَافِرًا مِنْهَا قَطْرَةً أَبَدًا-
ہشام بن عمار، ابراہیم بن منذرحزامی، محمد صباح، ابویحییٰ زکریا بن منظور، ابوحازم ، حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے ذوالحلیفہ میں آپ نے دیکھا تو ایک مردہ بکری پیر اٹھائے ہوئے پڑی تھی۔ آپ نے فرمایا تم کیا سمجھتے ہو یہ اپنے مالک کے نزدیک ذلیل ہے قسم خدا کی جس کے قبضے میں میری جان ہے البتہ دنیا اللہ کے نزدیک اس بکری سے بھی زیادہ ذلیل ہے اس کے مالک کے نزدیک اور اگر دنیا اللہ کے نزدیک ایک مچھر کے بازو کے برابر بھی نہیں رکھتی تو اللہ تعالیٰ اس میں سے ایک قطرہ پانی کا کافر کو پینے نہ دیتا۔
It was narrated that Sahl bin Sa'd said: "We were with the Messenger of Allah P.B.U.H in Dhul-Hulaifah, when we saw a dead sheep lifting its leg (because of bloating). He said: 'Don't you think this is worthless to its owner? By the One in Whose Hand is my soul, this world is more worthless to Allah than this (dead sheep) is to its owner. If this world was worth the wing of a mosquito to Allah, the disbeliever would not have a drop to drink from it:" (Hasan)
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ مُجَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ الْهَمْدَانِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُسْتَوْرِدُ بْنُ شَدَّادٍ قَالَ إِنِّي لَفِي الرَّکْبِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَتَی عَلَی سَخْلَةٍ مَنْبُوذَةٍ قَالَ فَقَالَ أَتُرَوْنَ هَذِهِ هَانَتْ عَلَی أَهْلِهَا قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِنْ هَوَانِهَا أَلْقَوْهَا أَوْ کَمَا قَالَ قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَلدُّنْيَا أَهْوَنُ عَلَی اللَّهِ مِنْ هَذِهِ عَلَی أَهْلِهَا-
یحییٰ بن حبیب بن عربی، حماد بن زید، مجالد بن سعیدہمدانی، قیس بن ابی حازم ہمدانی، مستورد بن شداد سے روایت ہے میں چند سواروں کے ہمراہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا اتنے میں ایک بکری کے (مردہ) بچہ پر گزرے جو راہ میں پھینک دیا گیا آپ نے فرمایا دیکھو تم جانتے ہو کہ یہ حقیر ہے اپنے مالک کے نزدیک ؟ لوگوں نے کہا بے شک ! تب ہی اسکو پھینک دیا۔ آپ نے فرمایا قسم اسکی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے البتہ دنیا اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس سے بھی زیادہ ذلیل ہے جتنا یہ ذلیل ہے اپنے مالک کے نزدیک۔
Mustawrid bin Shaddad said: "I was riding with the Messenger of Allah P.B.U.H when he came across a dead lamb that had been thrown out: He said: 'Don't you think that this is worthless to its owners?' It was said: '0 Messenger of Allah, it is because It is worthless that they have thrown it out, - or words to that effect. He said: 'By the One in Whose Hand is my soul, this world is more worthless to Allah than this is to its owners:" (Hasan)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو خُلَيْدٍ عُتْبَةُ بْنُ حَمَّادٍ الدِّمَشْقِيُّ عَنْ ابْنِ ثَوْبَانَ عَنْ عَطَائِ بْنِ قُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ضَمْرَةَ السَّلُولِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ الدُّنْيَا مَلْعُونَةٌ مَلْعُونٌ مَا فِيهَا إِلَّا ذِکْرَ اللَّهِ وَمَا وَالَاهُ أَوْ عَالِمًا أَوْ مُتَعَلِّمًا-
علی بن میمون رقی، ابوخلید عتبہ بن حماد دمشقی، ابن ثوبان، عطاء بن قرہ، عبداللہ بن ضمرہ سلولی، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے میں نے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے تھے دنیاملعون ہے اور جو کچھ دنیا میں ہے وہ بھی ملعون ہے مگر اللہ تعالیٰ کی یاد میں اور جن کو اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے اور عالم اور علم سیکھنے والا۔
Abu Hurairah said: , the Messenger of Allah P.B.U.H saying : ‘This world is cursed and what is in it is cursed, except the remembrance of Allah (Dhikr) and what is conducive to that, or one who has knowledge .” (Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ وَجَنَّةُ الْکَافِرِ-
ابومروان محمد بن عثمان عثمانی، عبدالعزیز بن ابی حازم، علاء بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا دنیا قید خانہ ہے مسلمان کیلئے اور جنت ہے کافر کے لئے ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "This world is a prison for the believer and a paradise for the disbeliever.'"
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ لَيْثٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبَعْضِ جَسَدِي فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ کُنْ فِي الدُّنْيَا کَأَنَّکَ غَرِيبٌ أَوْ کَأَنَّکَ عَابِرُ سَبِيلٍ وَعُدَّ نَفْسَکَ مِنْ أَهْلِ الْقُبُورِ-
یحییٰ بن حبیب بن عربی، حماد بن زید، لیث، مجاہد، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے جسم میں سے کوئی عضو تھاما اور فرمایا اے عبداللہ دنیا میں اس طرح رہ جیسے مسافر رہتا ہے یا جیسے راہ چلتا رہتا ہے اور اپنے تئیں قبر والوں میں سے شمار کر۔
It was narrated that Ibn 'Umar said: "The Messenger of Allah P.B.U.H took hold of some part of my body and said: '0 ''Abdullah, be in this world like a stranger, or one who is passing through, and consider yourself as one of the people of the graves." (Daif)