دنیا کی فکر کرنا کیسا ہے ؟۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عُمَرَ بْنِ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَرَجَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ مِنْ عِنْدِ مَرْوَانَ بِنِصْفِ النَّهَارِ قُلْتُ مَا بَعَثَ إِلَيْهِ هَذِهِ السَّاعَةَ إِلَّا لِشَيْئٍ سَأَلَ عَنْهُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ سَأَلَنَا عَنْ أَشْيَائَ سَمِعْنَاهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ کَانَتْ الدُّنْيَا هَمَّهُ فَرَّقَ اللَّهُ عَلَيْهِ أَمْرَهُ وَجَعَلَ فَقْرَهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ وَلَمْ يَأْتِهِ مِنْ الدُّنْيَا إِلَّا مَا کُتِبَ لَهُ وَمَنْ کَانَتْ الْآخِرَةُ نِيَّتَهُ جَمَعَ اللَّهُ لَهُ أَمْرَهُ وَجَعَلَ غِنَاهُ فِي قَلْبِهِ وَأَتَتْهُ الدُّنْيَا وَهِيَ رَاغِمَةٌ-
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمر بن سلیمان، عبدالرحمن بن ابان بن حضرت ابان بن عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ مروان کے پاس سے ٹھیک دوپہر کے وقت نکلے میں نے کہا اس وقت جو مروان نے زید بن ثابت کو بلا بھیجا تو ضرور کچھ پوچھنے کیلئے بلایا ہوگا میں نے ان سے پوچھا انہوں نے کہا مروان نے ہم سے چند باتیں پوچھیں جن کو ہم نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا تھا میں نے آپ سے سنا آپ فرماتے تھے جس شخص کو بڑی فکر دنیا کی ہی ہو تو اللہ تعالیٰ اسکے کام پریشان کر دے گا اور اسکی مفلسی دونوں آنکھوں کے درمیان کر دے گا اور دنیا اسکو اتنی ہی ملے گی جتنی اس کی تقدیر میں لکھی ہے اور جس کی نیت اصل آخرت کی طرف ہو تو اللہ تعالیٰ اسکے سب کام درست کر دے گا اس کے پھیلاؤ کو اسکی دلجمعی کیلئے اور اس کے دل میں بے پرواہی ڈال دے گا اور دنیا جھک مار کر اس کے پاس آئے گی۔
'Abdur-Rahman bin Aban bin 'Uthman bin "Affan narrated that his father said: "Zaid bin Thabit departed from Marwan at mid-day. I said: 'He has not sent him out at this time of the the day except for something he asked.' So I asked him, and he said: 'He asked me about some things we heard from the Messenger of Allah P.B.U.H. I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: "Whoever is focused only on this world, Allah will confound his affairs and make him fear poverty constantly, and he will not get anything of this world except that which has been decreed for him. Whoever is focused on the Hereafter, Allah will settle his affairs for him and make him feel content with his lot, and his provision and worldly gains will undoubtedly come to him." (Sahih)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ النَّصْرِيِّ عَنْ نَهْشَلٍ عَنْ الضَّحَّاکِ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ سَمِعْتُ نَبِيَّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ جَعَلَ الْهُمُومَ هَمًّا وَاحِدًا هَمَّ الْمَعَادِ کَفَاهُ اللَّهُ هَمَّ دُنْيَاهُ وَمَنْ تَشَعَّبَتْ بِهِ الْهُمُومُ فِي أَحْوَالِ الدُّنْيَا لَمْ يُبَالِ اللَّهُ فِي أَيِّ أَوْدِيَتِهِ هَلَکَ-
علی بن محمد، حسین بن عبدالرحمن ، عبداللہ بن نمیر، معاویہ نصری، نہشل، ضحاک، اسود بن یزید سے روایت ہے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے سنا تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہ آپ فرماتے تھے جو شخص سب فکروں کو چھوڑ کر ایک فکر لے گا یعنی آخرت کی فکر تو اللہ تعالیٰ اسکی دنیا کی فکریں اپنے ذمہ لے لے گا اور جو شخص طرح طرح کی دنیا کے فکروں میں لگا رہے تو اللہ تعالیٰ پرواہ نہ کرے گا وہ چاہے جس مرضی وادی میں ہلاک ہو۔
'Abdullah said: "I heard your Prophet P.B.U.H say: 'Whoever focuses all his concerns on one thing. the Hereafter, Allah will relieve him of worldly concerns, but whoever has disparate concerns scattered among a number of worldly issues, Allah wIll not care in which of its valleys he died.": (Da'if)
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ زَائِدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي خَالِدٍ الْوَالِبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَدْ رَفَعَهُ قَالَ يَقُولُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ يَا ابْنَ آدَمَ تَفَرَّغْ لِعِبَادَتِي أَمْلَأْ صَدْرَکَ غِنًی وَأَسُدَّ فَقْرَکَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ مَلَأْتُ صَدْرَکَ شُغْلًا وَلَمْ أَسُدَّ فَقْرَکَ-
نصر بن علی جہضمی، عبداللہ بن داؤد، عمران بن زائدہ، ابی خالد والبی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ابوخالد نے کہا میں یہی سمجھتا ہوں کہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسکو مرفوعاً روایت کیا کہ اللہ فرماتا ہے اے آدم کے بیٹے تو اپنا دل بھر کر فراغت سے میری عبادت کر میں تیرادل بھردوں گا تونگری سے اور تیری مفلسی دور کر دوں گا اور اگر تو ایسا نہیں کریگا تو میں تیرا دل (دنیا کے) بکھیڑوں سے بھر دوں گا اور تیری مفلسی دور نہیں کروں گا۔
(Abu) Khalid Al-Walib! narrated from Abu Hurairah and he (one of the narrators) said: "I do not know except that he attributed it to the Prophet P.B.U.H" "Allah says: '0 son of Adam, devote yourself to My worship, and I will fill your heart with contentment and take care of your poverty; but if you do not do that, then I will fill your heart with worldly concerns and will not take care of your poverty.'''(Hasan)