دعوت و ضیافت

حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا کَثِيرُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَيْرُ أَسْرَعُ إِلَی الْبَيْتِ الَّذِي يُغْشَی مِنْ الشَّفْرَةِ إِلَی سَنَامِ الْبَعِيرِ-
جبارہ بن مغلس، کثیر بن سلیم، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس گھر میں مہمان ہوں ، اس میں خیر اس سے بھی تیزی سے آتی ہے۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “Goodness comes more quickly to a house where there are frequent guests than a knife to a camel’s hump.” (Da’if)
حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَهْشَلٍ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ مُزَاحِمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَيْرُ أَسْرَعُ إِلَی الْبَيْتِ الَّذِي يُؤْکَلُ فِيهِ مِنْ الشَّفْرَةِ إِلَی سَنَامِ الْبَعِيرِ-
جبارہ بن مغلس، محاربی، عبدالرحمن بن نہشل، ضحاک بن مزاحم، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس گھر میں کھانے کھائے جائیں (مہمان بکثرت آئیں) اس کی طرف بھلائی، چھری کے اونٹ کی کوہان کی طرف جانے سے بھی جلد پہنچتی ہے۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Goodness comes more quickly to a house where food is eaten than a knife to a camel's hump." (Da'if)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ السُّنَّةِ أَنْ يَخْرُجَ الرَّجُلُ مَعَ ضَيْفِهِ إِلَی بَابِ الدَّارِ-
علی بن میمون، عثمان بن عبدالرحمن، علی بن عروہ، عبدالملک، عطاء، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ بھی سنت ہے کہ مرد اپنے مہمان کے ساتھ گھر کے دروازہ تک آئے (رخصت کرتے وقت) ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of AlIah P.B.U.H said: “It is the Sunnah for a man to go out with his guest to the door of the house.” (Maudu)