خطبہ توجہ سے سننا اور خطبہ کے وقت کا موش رہنا

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِکَ أَنْصِتْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ فَقَدْ لَغَوْتَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، شبابہ سوار، ابن ابی ذئب، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب جمعہ کے روز امام خطبہ دے رہا ہو اور تم اپنے ساتھی سے کہو کہ خاموش ہو جاؤ تو تم نے لغو کلام کیا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet P.B.U.H said: "If you say to your companions: 'Be quiet' on a Friday while the Imam is delivering the sermon, you have engaged in Laghw idle talk or behavior)." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ سَلَمَةَ الْعَدَنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ تَبَارَکَ وَهُوَ قَائِمٌ فَذَکَّرَنَا بِأَيَّامِ اللَّهِ وَأَبُو الدَّرْدَائِ أَوْ أَبُو ذَرٍّ يَغْمِزُنِي فَقَالَ مَتَی أُنْزِلَتْ هَذِهِ السُّورَةُ إِنِّي لَمْ أَسْمَعْهَا إِلَّا الْآنَ فَأَشَارَ إِلَيْهِ أَنْ اسْکُتْ فَلَمَّا انْصَرَفُوا قَالَ سَأَلْتُکَ مَتَی أُنْزِلَتْ هَذِهِ السُّورَةُ فَلَمْ تُخْبِرْنِي فَقَالَ أُبَيٌّ لَيْسَ لَکَ مِنْ صَلَاتِکَ الْيَوْمَ إِلَّا مَا لَغَوْتَ فَذَهَبَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ وَأَخْبَرَهُ بِالَّذِي قَالَ أُبَيٌّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَقَ أُبَيٌّ-
محرز بن سلمہ عدنی، عبدالعزیز بن محمد در اور دی، شریک بن ابی عبداللہ بن نمر، عطاء بن یسار، حضرت ابی بن کعب سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جمعہ کے روز کھڑے ہو کر (خطبہ میں) سورت تبارک پڑھی پھر ہمیں تذکیر بایام اللہ فرمائی (گز شتہ قوموں کی جزا و سزا کا ذکر کر کے عبرت دلائی) اس وقت ابوالدرداء یا ابوذر میں سے کسی ایک نے مجھے ہاتھ لگا کر پوچھا یہ سورت کب نازل ہوئی ؟ میں تو ابھی سن رہا ہوں۔ تو حضرت اُبی نے اشارہ سے ان کو خاموش رہنے کو کہا جب نماز سے فارغ ہوئے تو حضرت ابوالدرداء یا ابوذر (میں سے جس نے سوال کیا تھا) میں نے آپ سے پوچھا کہ یہ سورت کب نازل ہوئی ؟ تو آپ نے مجھے بتایا نہیں۔ حضرت ابی نے کہا تمہیں آج کی اس نماز میں سے یہی لغو بات حصہ میں آئی۔ تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ابوذر کی بات آپ کے سامنے رکھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اُبی نے سچ کہا۔
'Ata' bin Yasar narrated from Ubayy bin Ka`b: "The Messenger of Allah P.B.U.H recited Tabdrak [Al-Mulk (67)] one Friday, while he was standing and reminding us of the Days of Allah (i.e., preaching to us). Abu Darda' or Abu Dharr raised an eyebrow at me and said: 'When was this Surah revealed? For I have not heard it before now.' He (Ubayy) gestured to him that he should remain silent. When they finished, he said: 'I asked you when this Surah was revealed and you did not answer me." Ubayy said: 'You have gained nothing from your prayer today except the idle talk that you engaged in.' He went to the Prophet P.B.U.H and told him about that, and what Ubayy had said to him. The Messenger of Allah p.b.u.h said: 'Ubayy spoke the truth.''' (Hasan)