خالی زمین کو سونے چاندی کے عوض کریہ پر دینے کی اجازت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ لَمَّا سَمِعَ إِکْثَارَ النَّاسِ فِي کِرَائِ الْأَرْضِ قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا مَنَحَهَا أَحَدُکُمْ أَخَاهُ وَلَمْ يَنْهَ عَنْ کِرَائِهَا-
محمد بن رمح، لیث بن سعد، عبدالملک بن عبدالعزیز بن جریج، عمرو بن دینار، طاؤس، حضرت ابن عباس نے جب لوگوں کو زمین اجرت پر دینے کے متعلق بکثرت گفتگو کرتے دیکھا تو فرمایا کہ اللہ کے رسول نے تو بس یہی فرمایا تھا کہ تم میں سے ایک اپنے بھائی کو مفت کیوں نہیں دیتا اور کرایہ پر دینے سے منع نہ فرمایا۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that he heard that people were leasing au t land more. He said: "Subhan-Allah, the Messenger of Allah said: 'Why does not one of you lend it to his brother?' But he did not forbid leasing it out.'''
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَنْ يَمْنَحَ أَحَدُکُمْ أَخَاهُ أَرْضَهُ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْخُذَ عَلَيْهَا کَذَا وَکَذَا لِشَيْئٍ مَعْلُومٍ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هُوَ الْحَقْلُ وَهُوَ بِلِسَانِ الْأَنْصَارِ الْمُحَاقَلَةُ-
عباس بن عبدالعظیم، عبدالرزاق، معمر ، ابن طاؤس، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول نے فرمایا تم میں سے ایک اپنے بھائی کو مفت زمین دے یہ اس کے لیے بہتر ہے اس کے عوض اتنے اتنے (پیسے یا) کوئی چیز لینے سے حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ یہی حق ہے انصار اس کو محاقلہ کہتے ہیں ۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah said: "If one of you were to lend his brother his land, it would be better for him than taking such and such rent for it." Ibn 'Abbas said: "It is Haql (i.e., leasing land for cultivation), and in the dialect of Ansar, it is called Muhaqalah
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ قَالَ سَأَلْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ قَالَ کُنَّا نُکْرِي الْأَرْضَ عَلَی أَنَّ لَکَ مَا أَخْرَجَتْ هَذِهِ وَلِي مَا أَخْرَجَتْ هَذِهِ فَنُهِينَا أَنْ نُکْرِيَهَا بِمَا أَخْرَجَتْ وَلَمْ نُنْهَ أَنْ نُکْرِيَ الْأَرْضَ بِالْوَرِقِ-
محمد بن صباح، سفیان بن عیینہ، یحییٰ بن سعید، حنظلہ بن قیس، رافع بن خدیج، حضرت حنظلہ بن قیس کہتے ہیں کہ میں نے رافع بن خدیج سے پوچھا انہوں نے فرمایا کہ ہم زمین کرایہ پر دیتے تھے اس شرط پر کہ جو پیداوار اس جگہ سے ہوگی وہ تمہاری اور جو پیدا اور اس کی جگہ سے ہوگی وہ میری پھر ہمیں پیداوار کے عوض زمین کرایہ پر دینے سے منع کر دیا گیا اور چاندی کے عوض کرایہ پر دینے سے منع نہیں کیا گیا۔
It was narrated that Hanzalah bin Qais said: "I asked Rafi' bin Khadij and he said: 'We used to lease out land on the basis that you would have what is produced by this piece of land, and I would have what is produced by this (other) piece of land, and we were forbidden to lease it out on the basis of crop-sharing but he did not forbid us to rent out land for silver.’”