حوض کا ذکر۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّا حَدَّثَنَا عَطِيَّةُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ لِي حَوْضًا مَا بَيْنَ الْکَعْبَةِ وَبَيْتِ الْمَقْدِسِ أَبْيَضَ مِثْلَ اللَّبَنِ آنِيَتُهُ عَدَدُ النُّجُومِ وَإِنِّي لَأَکْثَرُ الْأَنْبِيَائِ تَبَعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر زکریا، عطیہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میرا ایک حوض (حوض کوثر) اس کا فاصلہ بیت المقدس سے لیکر کعبہ تک ہے۔ پانی اس کا سفید ہے دودھ کی طرح کے اس کے برتن میں اور انکی تعداد ایسے ہے جیسے آسمانوں پر ستارے ہوں اور اس پر میری امت کے لوگ جو میرے تابعدار ہیں۔ دوسرے پیغمبروں کی قوم سے زیادہ ہوں گے۔
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Prophet P.B.U.H said: "I have a Cistern, (as large as the distance) between the Ka'bah and Baitul-Maqdis (Jerusalem). (It is) whiter than milk, and its vessels are the number of the stars. I will be the Prophet with the most followers on the Day of Resurrection." (Sahih)
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ أَبِي مَالِکٍ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ عَنْ رِبْعِيٍّ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ حَوْضِي لَأَبْعَدُ مِنْ أَيْلَةَ إِلَی عَدَنَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَآنِيَتُهُ أَکْثَرُ مِنْ عَدَدِ النُّجُومِ وَلَهُوَ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنْ اللَّبَنِ وَأَحْلَی مِنْ الْعَسَلِ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَذُودُ عَنْهُ الرِّجَالَ کَمَا يَذُودُ الرَّجُلُ الْإِبِلَ الْغَرِيبَةَ عَنْ حَوْضِهِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَعْرِفُنَا قَالَ نَعَمْ تَرِدُونَ عَلَيَّ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ أَثَرِ الْوُضُوئِ لَيْسَتْ لِأَحَدٍ غَيْرِکُمْ-
عثمان بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، ابی مالک سعد بن طارق، ربعی، حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے میرا حوض ایسا بڑا ہے جیسے ایلہ سے (وہ ایک مقام ہے ینبوع اور مصر کے درمیان ایک پہاڑ ہے مکہ اور مدینہ کے درمیان) اور قسم اسکی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اسکے برتن شمار میں تاروں سے زیادہ ہیں اور اس کا پانی دودھ سے سفید ہے اور شہد سے میٹھا ہے قسم ہے اسکی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں اور لوگوں کو اس پر سے ہانک دوں گا جیسے کوئی غیر اونٹوں کو اپنے حوض سے ہانک دیتا ہے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا آپ ہم لوگوں کو (یعنی امت والوں کو) پہچان لیں گے آپ نے فرمایا تمہارے منہ اور ہاتھ سفید ہوں گے وضو کے نشان سے اور یہ نشان اور کسی امت کیلئے نہ ہوگا۔
It was narrated from Hudhaifah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "My Cistern is Wider than the distance between Allah and 'Aden. By the One in Whose Hand is my soul, its vessels are more numerous than the number of stars, and it is whi ter than milk and sweeter than honey. By the One in Whose Hand is my soul, I will drive men away from it as a man drives strange camels away from his cistern." It was said: "0 Messenger of Allah, will you recognize us?" He said: "Yes, you will come to me with radiant faces, hands and feet, because of the traces of ablution, and this is not for anyone but you." (Sahih)
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ حَدَّثَنِي الْعَبَّاسُ بْنُ سَالِمٍ الدِّمَشْقِيُّ نُبِّئْتُ عَنْ أَبِي سَلَّامٍ الْحَبَشِيِّ قَالَ بَعَثَ إِلَيَّ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَأَتَيْتُهُ عَلَی بَرِيدٍ فَلَمَّا قَدِمْتُ عَلَيْهِ قَالَ لَقَدْ شَقَقْنَا عَلَيْکَ يَا أَبَا سَلَّامٍ فِي مَرْکَبِکَ قَالَ أَجَلْ وَاللَّهِ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ الْمَشَقَّةَ عَلَيْکَ وَلَکِنْ حَدِيثٌ بَلَغَنِي أَنَّکَ تُحَدِّثُ بِهِ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَوْضِ فَأَحْبَبْتُ أَنْ تُشَافِهَنِي بِهِ قَالَ فَقُلْتُ حَدَّثَنِي ثَوْبَانُ مَوْلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ حَوْضِي مَا بَيْنَ عَدَنَ إِلَی أَيْلَةَ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنْ اللَّبَنِ وَأَحْلَی مِنْ الْعَسَلِ أَکَاوِيبُهُ کَعَدَدِ نُجُومِ السَّمَائِ مَنْ شَرِبَ مِنْهُ شَرْبَةً لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَهَا أَبَدًا وَأَوَّلُ مَنْ يَرِدُهُ عَلَيَّ فُقَرَائُ الْمُهَاجِرِينَ الدُّنْسُ ثِيَابًا وَالشُّعْثُ رُئُوسًا الَّذِينَ لَا يَنْکِحُونَ الْمُنَعَّمَاتِ وَلَا يُفْتَحُ لَهُمْ السُّدَدُ قَالَ فَبَکَی عُمَرُ حَتَّی اخْضَلَّتْ لِحْيَتُهُ ثُمَّ قَالَ لَکِنِّي قَدْ نَکَحْتُ الْمُنَعَّمَاتِ وَفُتِحَتْ لِي السُّدَدُ لَا جَرَمَ أَنِّي لَا أَغْسِلُ ثَوْبِي الَّذِي عَلَی جَسَدِي حَتَّی يَتَّسِخَ وَلَا أَدْهُنُ رَأْسِي حَتَّی يَشْعَثَ-
محمود بن خالد دمشقی، مروان بن محمد، محمد بن مہاجر، عباس بن سالم دمشقی حضرت ابوسلام حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ خلیفہ عمر بن عبدالعزیز مجھے اپنے پاس آنے کا پیغام بھیجا۔ میں نے ہر چوکی پر تازہ دم گھوڑا (لے کر جلد جانے کی نیت سے) ان کے پاس پہنچا۔ انہوں نے کہا میں نے تجھے اور تیری سواری کو تکلیف دی مگر ایک حدیث سننے کے لئے۔ میں نے کہا بے شک امیرالمومنین انہوں (خلیفہ) نے کہا میں نے سنا ہے کہ تو حوض کوثر کے متعلق بیان کرتا ہے ثوبان سے۔ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مولی تھے تو میں یہ چاہتا ہوں کہ اس حدیث کو تیرے منہ سے سنوں۔ میں نے کہا مجھ سے ثوبان نے بیان کیا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مولی تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میرا حوض اتنا بڑا ہے جیسے عدن سے ایلہ تک اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شیریں شہد سے زیادہ ہے۔ اور اسکے برتن اتنے بے شمار ہیں جیسے آسمانوں پر ستارے جو انسان اس میں سے ایک گھونٹ بھی لے گا اسے پھر کبھی پیاس نہ لگے گی اور سب سے پہلے مہاجرین اور میلے کچیلے کپڑوں والے جو سروں سے پریشان لگتے ہیں جو کبھی عمدہ عورتوں سے نکاح نہیں کرسکتے اور ان کے لئے دروازے نہیں کھولے جاتے۔ ابوسلام بیان کرتے ہیں حدیث سن کر عبد العزیز بہت روئے کہ ان کی داڑھی تر ہوگئی۔ پھر کہنے لگے میں نے تو خوب سے خوبصورت عورت سے نکاح بھی کیا اور میرے دروازے بھی کھلے ہیں۔ میں اب اس طرح کروں گا کہ کبھی کپڑے نہ تبدیل کروں نہ سر میں کنگھی کروں یہاں تک کہ پریشان لگوں۔
It was narrated that Abu Sallâm Al-Habashi said: “Umar bin ‘Abdul-’Aziz sent for me and I came to him upon the riding animal prepared for swift mail delivery. When I came to him, he said: ‘We have caused you some trouble 0 Abu Sallâm.’ He said: ‘Yes, by Allah, 0 Commander of the Believers He said: ‘By Allah, we did not want to cause you any hardship, but there is a Hadith which I have heard that you narrrate from Thawbân, the freed slave of the Messenger of Allah P.B.U.H concerning the Cistern, and I wanted to hear it directly from you. He said: “I said: ‘Thawbân, the freed slave of the Messenger of Allah P.B.U.H , told me that the Messenger of Allah said: “My Cistern is (wider than) the distance between Ailah and Aden. It is whiter than milk and sweeter than honey, and its cups are as many as the stars in the sky. Whoever drinks from it will never feel thirst again. The first ones who come to drink from it will be the poor Muhajirin, with dirty clothes and disheveled hair, who do not marry refined women and for whom no doors are opened.” ‘Umar wept until his beard became wet, then he said: ‘But I have married refined women and doors have been opened for me. Certainly I will not wash the clothes that are on my body until they become d and I will not comb my hair until it becomes disheveled.” (Hasan)
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَيْنَ نَاحِيَتَيْ حَوْضِي کَمَا بَيْنَ صَنْعَائَ وَالْمَدِينَةِ أَوْ کَمَا بَيْنَ الْمَدِينَةِ وَعُمَانَ-
نصر بن علی، ہشام، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے حوض کے دونوں کناروں میں اتنافاصلہ ہے جتنا صنعاء اور مدینہ میں ہے یا جیسے مدینہ اور عمان میں ہے۔
It was narrated from Anas that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The distance between the two ends of my Cistern is like the distance between San' a' and AI-Madinah,' or 'between AI-Madinah and 'Amman." (Sahih)
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرَی فِيهِ أَبَارِيقُ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ کَعَدَدِ نُجُومِ السَّمَائِ-
حمید بن مسعدہ، خلاد بن حارث، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حوض کوثر پر سونے اور چاندی کیلئے بے شمار کوزے (برتن) ہیں جن کا شمار آسمان کے تاروں میں ہے۔
Anas bin Malik narrated that the Prophet of Allah P.B.U.H said: 'One can see in it (the Cistern) jugs of gold and silver, like the number of stars in the sky." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَتَی الْمَقْبَرَةَ فَسَلَّمَ عَلَی الْمَقْبَرَةِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّهُ تَعَالَی بِکُمْ لَاحِقُونَ ثُمَّ قَالَ لَوَدِدْنَا أَنَّا قَدْ رَأَيْنَا إِخْوَانَنَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوَلَسْنَا إِخْوَانَکَ قَالَ أَنْتُمْ أَصْحَابِي وَإِخْوَانِي الَّذِينَ يَأْتُونَ مِنْ بَعْدِي وَأَنَا فَرَطُکُمْ عَلَی الْحَوْضِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ تَعْرِفُ مَنْ لَمْ يَأْتِ مِنْ أُمَّتِکَ قَالَ أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَنَّ رَجُلًا لَهُ خَيْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَةٌ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ خَيْلٍ دُهْمٍ بُهْمٍ أَلَمْ يَکُنْ يَعْرِفُهَا قَالُوا بَلَی قَالَ فَإِنَّهُمْ يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ أَثَرِ الْوُضُوئِ قَالَ أَنَا فَرَطُکُمْ عَلَی الْحَوْضِ ثُمَّ قَالَ لَيُذَادَنَّ رِجَالٌ عَنْ حَوْضِي کَمَا يُذَادُ الْبَعِيرُ الضَّالُّ فَأُنَادِيهِمْ أَلَا هَلُمُّوا فَيُقَالُ إِنَّهُمْ قَدْ بَدَّلُوا بَعْدَکَ وَلَمْ يَزَالُوا يَرْجِعُونَ عَلَی أَعْقَابِهِمْ فَأَقُولُ أَلَا سُحْقًا سُحْقًا-
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، علاء بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبرستان آئے اور سلام کیا قبرستان والوں کو تو ارشاد فرمایا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّهُ تَعَالَی بِکُمْ لَاحِقُونَ پھر ارشاد فرمایا کہ میری خواہش ہے کہ کاش میں اپنے بھائیوں کو دیکھوں تو صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہم آپ کے بھائی نہیں ہیں؟ تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم لوگ میرے اصحاب ہو میری وفات کے بعد جو لوگ پیدا ہوں گے میرے بھائی ہوں گے اور میں تمہارا پیش خیمہ ہوں حوض کوثر پر۔ اصحاب رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ جن لوگوں کو آپ نے دیکھا نہیں آپ انہیں کیسے پہچانیں گے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایک شخص کے پاس گھوڑے سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والے ہوں اور وہ خالص مشکی سیاہ گھوڑوں میں مل جائیں تو کیا وہ اسے نہیں پہچانے گا؟ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا بے شک پہچان لے گا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میری امت کے لوگ قیامت کے دن سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والے ہو کر آئیں گے وضو کیوجہ سے آپ نے فرمایا میں تمہارا پیش خیمہ ہوں گا (یعنی میں وہاں حوض کوثر پر تمہارا استقبال کروں گا اور میں ہی تمہیں پانی پلاؤں گا) پھر ارشاد فرمایا چند لوگ (میری امت میں سے ایسے ہوں گے جنہیں بھولے بھٹکے اونٹ کی طرح وہاں سے ہانک دیا جائیگا) اور میں انہیں اپنی طرف بلاؤں گا اور مجھ سے کہا جائیگا یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے تمہارے بعد تمہارے دین کو بدل دیا تھا اور ہمیشہ دین سے ایڑیوں پر منحرف ہوتے رہے پھر میں کہوں گا دور ہو جاؤ۔
It was narrated from Abu Huralrah that the Prophet P.B.U.H came to a graveyard and greeted (its occupants) with Salam, then he said: “Peace be upon you, abode of believing people. We will join you soon, if Allah wills.” Then he said: “Would that we could see our brothers.” They said: “0 Messenger of Allah, are we not your brothers?” He said: “You are my Companions. My brothers are those who will come after me. I will reach the Cistern ahead of you.” They said: “0 Messenger of Allah, how will you recognize those of your nation who have not yet come?” He said: “If a man has a horse with a blaze on its forehead and white feet, don’t you think that he will recognize it among horses that are deep black in color?” They said: “of course.” He said: “On the day of Resurrection they will come with radiant faces, hands, and feet, because of the traces of ablution.” He said: “I will reach the Cistern ahead of you.” Then he said: “Men will be driven away from my Cistern just as stray camels are driven away. And I will call to them: ‘Come here!’ But it will be said: ‘They changed after you were gone, and they kept turning on their heels.’ So I will say: “Be off with you!” (Sahih)