حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کا حال۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِي مَالِکٍ الْأَشْجَعِيِّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرِدُونَ عَلَيَّ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ الْوُضُوئِ سِيمَائُ أُمَّتِي لَيْسَ لِأَحَدٍ غَيْرِهَا-
ابوبکر، یحییٰ بن زکریا بن ابی زائدہ، ابی مالک اشجعی، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم قیامت کے دن میرے پاس آؤ گے سفید پیشانی سفید ہاتھ پاؤں والے وضو کے سبب سے یہ میری امت کا نشان ہوگا اور کسی امت میں یہ نشان نہ ہوگا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "You will come to me with radiant faces, hands and feet from the traces of ablution.This is the characteristic sign of my nation which does not belong to anyone else." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ فَقَالَ أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَکُونُوا رُبُعَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قُلْنَا بَلَی قَالَ أَتَرْضَوْنَ أَنْ تَکُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قُلْنَا نَعَمْ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَکُونُوا نِصْفَ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَذَلِکَ أَنَّ الْجَنَّةَ لَا يَدْخُلُهَا إِلَّا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ وَمَا أَنْتُمْ فِي أَهْلِ الشِّرْکِ إِلَّا کَالشَّعَرَةِ الْبَيْضَائِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ أَوْ کَالشَّعَرَةِ السَّوْدَائِ فِي جِلْدِ الثَّوْرِ الْأَحْمَرِ-
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، ابی اسحاق ، عمرو بن میمون، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک ڈیرے میں تھے آپ نے فرمایا تم اس سے خوش نہیں ہوتے کہ جنت والوں کی چوتھائی تم لوگ ہوگے؟ ہم نے عرض کیا کیوں نہیں۔ آپ نے فرمایا تم اس سے خوش نہیں ہو کہ جنت والوں کی تہائی تم لوگ ہو؟ ہم نے کہا جی ہاں آپ نے فرمایا قسم اسکی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے مجھے امید ہے کہ جنت والوں کا نصف تم لوگ ہو گے اور نصف میں باقی اور سب امتیں اور اسکی وجہ یہ ہے کہ جنت میں وہی روحیں جائیں گی جو مسلمان ہیں اور تمہارا شمار مشرکوں میں ایسا ہے جیسے ایک سفید کالے بیل کی کھال میں ہو یا ایک کالا بال لال بیل کی کھال میں ہو۔
It was narrated that 'Abdullah bin Masud said: "We were with the Messenger of Allah p.b.u.h , and he said: 'Will it not . 'I pease you to be one quarter of the people of Paradise?' We said: He said: 'Will it not please you to be one third of the people of Paradise?' We said: 'Yes: He :'By the One in Whose Hand is my soul,I hope that you will be haIf of the people of Paradise. For no one will enter Paradise but a Muslim soul, and among the people of polytheism you are like a white hair on the hide of a black bull, or like a black hair on the hide of a red bull.": (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجِيئُ النَّبِيُّ وَمَعَهُ الرَّجُلَانِ وَيَجِيئُ النَّبِيُّ وَمَعَهُ الثَّلَاثَةُ وَأَکْثَرُ مِنْ ذَلِکَ وَأَقَلُّ فَيُقَالُ لَهُ هَلْ بَلَّغْتَ قَوْمَکَ فَيَقُولُ نَعَمْ فَيُدْعَی قَوْمُهُ فَيُقَالُ هَلْ بَلَّغَکُمْ فَيَقُولُونَ لَا فَيُقَالُ مَنْ يَشْهَدُ لَکَ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ وَأُمَّتُهُ فَتُدْعَی أُمَّةُ مُحَمَّدٍ فَيُقَالُ هَلْ بَلَّغَ هَذَا فَيَقُولُونَ نَعَمْ فَيَقُولُ وَمَا عِلْمُکُمْ بِذَلِکَ فَيَقُولُونَ أَخْبَرَنَا نَبِيُّنَا بِذَلِکَ أَنَّ الرُّسُلَ قَدْ بَلَّغُوا فَصَدَّقْنَاهُ قَالَ فَذَلِکُمْ قَوْلُهُ تَعَالَی وَکَذَلِکَ جَعَلْنَاکُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِتَکُونُوا شُهَدَائَ عَلَی النَّاسِ وَيَکُونَ الرَّسُولُ عَلَيْکُمْ شَهِيدًا-
ابوکریب، احمد بن سنان، ابومعاویہ، اعمش، ابی صالح، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک نبی قیامت کے دن آئے گا اسکے ساتھ دو ہی آدمی ہوں گے اور ایک نبی آئیگا اس کے ساتھ تین آدمی ہوں گے اور کسی کیساتھ اس سے زیادہ اور اس سے کم ہوں گے اس سے کہا جائے گا تو نے اللہ کا حکم اپنی قوم کو پہنچایا تھا؟ وہ کہے گا ہاں پھر اس کی قوم بلائی جائے گی ان سے پوچھا جائے گا تم کو فلاں نبی نے اللہ کا حکم پہنچایا تھا؟ وہ کہیں گے ہرگز نہیں۔ آخر اس نبی سے کہا جائے گا تمہارا گواہ کون ہے؟ وہ کہے گا جناب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کی امت میرے گواہ ہیں۔ جناب محمد کی امت بلائی جائے گی ان سے پوچھا جائے گا کیوں اس نبی نے اپنی امت کو اللہ کا پیغام پہنچایا تھا یا نہیں وہ کہیں گے بے شک پہنچایا تھا ان سے پوچھا جائے گا تم کو کیونکر معلوم ہوا وہ کہیں گے ہمارے نبی نے ہم کو اس کی خبر دی تھی کہ اللہ کے تمام رسولوں نے اللہ کا پیغام پہنچایا اور ہم نے ان کی بات تصدیق کی اور یہی مراد ہے اس آیت سے اس طرح ہم نے تمکو متوسط امت کیا تاکہ تم گواہ ہو لوگوں پر اور رسول تمہارے اوپر گواہ ہو۔
It was narrated from Abu Sa’eed that the Messenger of Allah said: “A Prophet win come accompanied by two men, and a Prophet will come accompanied by three, and (some will come) with more or less than that. It will be said to him: ‘Did you convey the message to your people?’ And he will say: ‘Yes.’ Then his people will be called and it will be said: ‘Did he convey the message to you?’ They will say: ‘No.’ Then it will be said: ‘Who will bear witness for you?’ He will say: ‘Muhammad and his nation.’ So the nation of Muhammad will be called and it will be said: ‘Did this man convey the message?’ They will say: ‘Yes.’ He will say: ‘How did you know that?’ They will say: ‘Our Prophet told us that the Messengers had conveyed the message, and we believed him.’ This is what Allah says “Thus We have made you, a just (and the best) nation, that you be witnesses over mankind and the Messenger (Muhammad P.B.U.H) be a witness over you. (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ رِفَاعَةَ الْجُهَنِيِّ قَالَ صَدَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ مَا مِنْ عَبْدٍ يُؤْمِنُ ثُمَّ يُسَدِّدُ إِلَّا سُلِکَ بِهِ فِي الْجَنَّةِ وَأَرْجُو أَلَّا يَدْخُلُوهَا حَتَّی تَبَوَّئُوا أَنْتُمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ ذَرَارِيِّکُمْ مَسَاکِنَ فِي الْجَنَّةِ وَلَقَدْ وَعَدَنِي رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُدْخِلَ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعِينَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن مصعب، اوزاعی، یحییٰ بن ابی کثیر، ہلال بن ابی میمونہ، عطاء بن یسار، حضرت رفاعہ جہنی سے روایت ہے کہ ہم نبی کے ساتھ لوٹے آپ نے فرمایا قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے کوئی بندہ ایسا نہیں ہے جو ایمان لائے پھر اس پر مضبوط رہے مگر یہ کہ وہ ضرور جنت میں جائے گا اور میں امید کرتا ہوں کہ وہ لوگ جنت میں داخل نہ ہونگے یہاں تک کہ تم اور تمہاری اولاد میں سے جو نیک ہیں وہ جنت میں اپنے اپنے ٹھکانے نہ بنائیں اور بے شک میرے مالک نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری امت میں سے ستر ہزار آدمیوں کو بغیر حساب کے جنت میں داخل کرے گا۔
It was narrated that Rifa'ah Al-Juhani said: "We came back Messenger of Allah p.b.u.h and he said: 'By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad, there is no person who believes then " stands firm, but he will be caused to enter Paradise. I hope that they will not enter it until you and those who are righteous among your offspring will enter it and take up your dwelling places therein. And my Lord has promised me that seventy thousand of my nation will enter Paradise without being brought to account.''' (Sahih)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ الْأَلْهَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ الْبَاهِلِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَعَدَنِي رَبِّي سُبْحَانَهُ أَنْ يُدْخِلَ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعِينَ أَلْفًا لَا حِسَابَ عَلَيْهِمْ وَلَا عَذَابَ مَعَ کُلِّ أَلْفٍ سَبْعُونَ أَلْفًا وَثَلَاثُ حَثَيَاتٍ مِنْ حَثَيَاتِ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ-
ہشام بن عمار، اسماعیل بن عیاش، محمد بن زیاد، حضرت ابوامامہ باہلی سے روایت ہے میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے میرے مالک نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری امت سے ستر ہزار آدمیوں کو جنت میں داخل کرے گا جن کا نہ حساب ہوگا نہ ان پر عذاب ہوگا اور ہزار کے ساٹھ ستر ہزار ہوں گے اور انکے سوا تین مٹھیاں ہوں گی میرے مالک کی مٹھیوں میں سے۔
Abu Umamah Al-Bahili said: "I heard the Messenger of Allah p.b.u.h say: 'My Lord has promised me that seventy thousand of my nation will enter Paradise without being brought to account or punished. With every thousand will be (another) seventy thousand, and three handfuls of my Lord, the Glorified.'" (Hasan)
حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّحَّاسِ الرَّمْلِيُّ وَأَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقِّيُّ قَالَا حَدَّثَنَا ضَمْرَةُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ ابْنِ شَوْذَبٍ عَنْ بَهْزِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُکْمِلُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ سَبْعِينَ أُمَّةً نَحْنُ آخِرُهَا وَخَيْرُهَا-
عیسیٰ بن محمد بن نحاس رملی، ایوب بن محمد رقی، ضمرہ بن ربیعہ، ابن شورب، بہز بن حکیم نے اپنے باپ سے انہوں نے دادا سے روایت کی میں نے نبی سے سنا آپ فرماتے تھے قیامت میں ستر امتیں پوری ہونگی اور سب میں ہم اخیر امت ہونگی اور سب میں بہتر ہونگے اللہ تعالیٰ کی عنایت سے جو اس کو ہمارے پیغمبر جناب محمد پر ہے۔
It was narrated from Bahz bin Hakim, from his father, that his grandfather said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'On the Day of Resurrection, we will complete seventy nations, of whom we are the last and the best.": (Hasan)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خِدَاشٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ بَهْزِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّکُمْ وَفَّيْتُمْ سَبْعِينَ أُمَّةً أَنْتُمْ خَيْرُهَا وَأَکْرَمُهَا عَلَی اللَّهِ-
محمد بن خالد بن خداش، اسماعیل بن علیہ، بہز بن حکیم اس اسناد سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم نے ستر امتوں کو پورا کیا۔ یعنی سترویں امت تم ہو اور تم ان سب میں بہتر ہو اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک عزت رکھتے ہو۔
It was narrated from Bahz bi Hakim, from his father, that his grandfather said: .I heared the Messenger of Allah P.B.U.H say: You complete seventy nations, of which you are the best and dearest to Allah." (Hasan)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِسْحَقَ الْجَوْهَرِيُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ حَفْصٍ الْأَصْبَهَانِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَهْلُ الْجَنَّةِ عِشْرُونَ وَمِائَةُ صَفٍّ ثَمَانُونَ مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ وَأَرْبَعُونَ مِنْ سَائِرِ الْأُمَمِ-
عبداللہ بن اسحاق جوہری، حسین بن حفص اصبہانی، سفیان، علقمہ بن مرثد، سلیمان بن حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جنت والوں کی ایک سو بیس صفیں ہوں گی ان میں سے اسی صفیں اس امت کے لوگوں کی ہوں گی اور چالیس صفیں اور امتوں میں سے۔
It was narrated from Sulaiman bin Buraidah, from his father, that the Prophet p.b.u.h said: "The people of Paradise are one hundred and twenty ranks, eighty from this nation and forty from all other nations." (Hasan)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ إِيَاسٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَحْنُ آخِرُ الْأُمَمِ وَأَوَّلُ مَنْ يُحَاسَبُ يُقَالُ أَيْنَ الْأُمَّةُ الْأُمِّيَّةُ وَنَبِيُّهَا فَنَحْنُ الْآخِرُونَ الْأَوَّلُونَ-
محمد بن یحییٰ بن ابوسلمہ حماد بن سلمہ، سعید بن ایاس جریری، ابی نضرہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا (اگرچہ) ہم آخری امت ہیں لیکن سب سے پہلے ہماراحساب ہوگا۔ ندا آئے گی امی امت کہاں ہے اور اس امت کے نبی کہاں ہیں؟ تو ہم سب سے آخر ہیں (دنیا میں) اور سب میں اول ہوں گے (جنت میں)۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet P.B.U.H said: "We are the last of the nations, and the first to be brought to account. It will be said: 'Where is the unlettered nation and its Prophet?' So we are the last and the first." (Hasan)
حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ أَبِي الْمُسَاوِرِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَمَعَ اللَّهُ الْخَلَائِقَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أُذِنَ لِأُمَّةِ مُحَمَّدٍ فِي السُّجُودِ فَيَسْجُدُونَ لَهُ طَوِيلًا ثُمَّ يُقَالُ ارْفَعُوا رُئُوسَکُمْ قَدْ جَعَلْنَا عِدَّتَکُمْ فِدَائَکُمْ مِنْ النَّارِ-
جبارہ بن مغلس، عبدالاعلی بن ابی مساور، ابی بردہ حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا روز قیامت جب تمام مخلوق کو جمع کیا جائے گا تو اللہ تعالیٰ نبی کریم کی امت کو سجدے کا حکم دے گا اور وہ امت بڑی دیر تک سجدے میں رہے گی پھر (رب ذوالجلال والا کرام) سر اٹھانے کا حکم دے گا اور ارشاد ہوگا کہ ہم نے تمہارے شمار کے مطابق تمہارے فدئیے جہنم سے (رہا) کر دئیے۔
It was narrated from Abu Burdah that his father said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'When Allah gathers all creatures on the Day of Resurrection, permission will be given to the nation of Muhammad to prostrate, so they will prostrate to Him for a long time. Then it will be said: "Raise your heads, for a certain number of you will go to Hell-fire and these will be your ransom from Hell." (Da'if)
حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا کَثِيرُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذِهِ الْأُمَّةَ مَرْحُومَةٌ عَذَابُهَا بِأَيْدِيهَا فَإِذَا کَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ دُفِعَ إِلَی کُلِّ رَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ رَجُلٌ مِنْ الْمُشْرِکِينَ فَيُقَالُ هَذَا فِدَاؤُکَ مِنْ النَّارِ-
جبارہ بن مغلس کثیر بن سلیم، حضرت انس بن مالک سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا یہ امت امت مرحومہ ہے اور ان پر عذاب انکے اپنے ہاتھوں سے ہوگا۔ ایک دوسرے کی گردن مارے گی روز قیامت ہر ایک مسلمان کے حوالے اس مشرک کیا جائیگا اور فرمایا جائے گا کہ یہ جہنم سے تیرا فدیہ ہے۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "This nation has been granted mercy (in the Hereafter) and its torment (in this world) is at the hands of one another. When the Day of Resurrection comes, each Muslim man will be given a man from among the idolaters and it will be said: 'This is your ransom from the Fire.''' (Da'if)