حاجی کی دعا کی فضیلت ۔

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَالِحٍ مَوْلَی بَنِي عَامِرٍ حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ يَحْيَی بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْحُجَّاجُ وَالْعُمَّارُ وَفْدُ اللَّهِ إِنْ دَعَوْهُ أَجَابَهُمْ وَإِنْ اسْتَغْفَرُوهُ غَفَرَ لَهُمْ-
ابراہیم بن منذر، صالح بن عبداللہ بن صالح بنی عامر، یعقوب بن یحییٰ بن عباد، عبداللہ بن زبیر، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حج کرنے والے اور عمرہ کرنے والے اللہ کے وفد ہیں اگر اللہ سے دعا مانگیں تو اللہ قبول فرمائیں اور اگر اللہ سے بخشش طلب کریں تو اللہ انکی بخشش فرما دیں ۔
If was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The pilgrims performing Hajj and 'Umrah are a delegafion to Allah. If they call upon Him, He will answer them; and if they ask for His forgiveness, He will forgive them." (Hasan)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْغَازِي فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْحَاجُّ وَالْمُعْتَمِرُ وَفْدُ اللَّهِ دَعَاهُمْ فَأَجَابُوهُ وَسَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ-
محمد بن طریف، عمران بن عیینہ، عطاء بن سائب، مجاہد، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا راہ خدا میں لڑنے والا اور حج کرنے والا اور عمرہ کرنے والا اللہ کے وفد ہیں انہیں اللہ نے بلایا تو یہ گئے اور انہوں نے اللہ سے مانگا تو اللہ نے انکو عطا فرمایا ۔
It was narrated from Ibn Unar that the Prophet P.B.U.H said "The one who fights in the cause of Allah, and the pilgrim performing Hajj and 'Umrah are a delegation to Allah.He invited them, so they responded to Him,and they ask Him and He gives to them."(Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ اسْتَأْذَنَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْعُمْرَةِ فَأَذِنَ لَهُ وَقَالَ لَهُ يَا أُخَيَّ أَشْرِکْنَا فِي شَيْئٍ مِنْ دُعَائِکَ وَلَا تَنْسَنَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان ، عاصم بن عبید اللہ، سالم ، حضرت عمر سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عمرہ کی اجازت طلب کی تو آپ نے انکو اجازت مرحمت فرما دی اور ان سے فرمایا اے میرے پیارے بھائی ہمیں اپنی کچھ دعا میں شریک کرلینا اور ہمیں بھلا مت دینا۔
It was narrated from Ibn 'Umar (from 'Umar) that he asked the Prophet P.B.U.H for permission to perform 'Umrah, and he gave him permission and said to him: "0 younger brother, give us a share of your supplication, and do not forget us." (Da'if)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ قَالَ وَکَانَتْ تَحْتَهُ ابْنَةُ أَبِي الدَّرْدَائِ فَأَتَاهَا فَوَجَدَ أُمَّ الدَّرْدَائِ وَلَمْ يَجِدْ أَبَا الدَّرْدَائِ فَقَالَتْ لَهُ تُرِيدُ الْحَجَّ الْعَامَ قَالَ نَعَمْ قَالَتْ فَادْعُ اللَّهَ لَنَا بِخَيْرٍ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ دَعْوَةُ الْمَرْئِ مُسْتَجَابَةٌ لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ عِنْدَ رَأْسِهِ مَلَکٌ يُؤَمِّنُ عَلَی دُعَائِهِ کُلَّمَا دَعَا لَهُ بِخَيْرٍ قَالَ آمِينَ وَلَکَ بِمِثْلِهِ قَالَ ثُمَّ خَرَجْتُ إِلَی السُّوقِ فَلَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَحَدَّثَنِي عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ ذَلِکَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، یزید بن ہارون، عبدالملک بن ابی سلیمان ابن ابی سلیمان، ابوزبیر، صفوان بن عبداللہ جن کے نکاح میں حضرت ابوالدرداء کی صاحبزادی تھیں وہ ان کے پاس گئے وہاں ام درداء (اپنی ساس) کو پایا اور ابوالدرداء کو نہیں پایا۔ ام درداء نے ان سے کہا تم اس سال حج کو جانا چاہتے ہو؟ صفوان نے کہا ہاں ! ام درداء نے کہا پھر ہمارے لئے بہتری کی دعا کرنا اس لئے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے آدمی کی دعا اپنے بھائی کیلئے اس کی پیٹھ پیچھے غائب میں قبول ہوتی ہے اس کے سر کے پاس ایک فرشتہ ہوتا ہے جو اسکی دعا کے وقت آمین کہتا ہے جب وہ اپنے بھائی کیلئے بھلائی کی دعا کرتا ہے وہ آمین کہتا ہے اور کہتا ہے تیرے لئے بھی ایسا ہی ہوگا۔ صفوان نے کہا پھر میں بازار کی طرف گیا وہاں ابوالدرداء ملے۔ انہوں نے بھی نبی سے ایسی ہی حدیث بیان کی ۔
It was narrated from Safwan bin 'Abdullah bin Safwan said that he was married to a daughter of Abu Darda'. He came to her and found Umm Darda' there, but he did not find Abu Darda'. She said to him: "Do you intend to perform Hajj this year?" He said: "Yes." She said: "Pray to Allah for us to grant us goodness, for the Prophet used to say: 'The supplication of a man for his brother in his absence will be answered. By his head there is an angel who says Amin to his supplication, and every time he prays for his brother, he says:'" Amin and the same for you . He said: "Then I went out to the marketplace where I met Abu Darda', and he told me something similar from the Prophet P.B.U.H."(Sahih)