جو مزارعت مکروہ ہے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو النَّجَاشِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَمِّهِ ظُهَيْرٍ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ کَانَ لَنَا رَافِقًا فَقُلْتُ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهُوَ حَقٌّ فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَصْنَعُونَ بِمَحَاقِلِکُمْ قُلْنَا نُؤَاجِرُهَا عَلَی الثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالْأَوْسُقِ مِنْ الْبُرِّ وَالشَّعِيرِ فَقَالَ فَلَا تَفْعَلُوا ازْرَعُوهَا أَوْ أَزْرِعُوهَا-
عبدالرحمن بن ابراہیم، ولید بن مسلم، ابونجاشی، حضرت رافع بن خدیج اپنے چچا ظہیر سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسول نے ہمیں ایک مفید کام سے منع فرمایا میں نے کہا جو اللہ کے رسول نے فرمایا وہ حق ہے فرمایا کہ اللہ کے رسول نے فرمایا تم اپنے زمین کا کیا کام کرتے ہو ہم نے عرض کیا کہ ہم تہائی یا چوتھائی یا چند وسق گندم جو کے عوض اجرت پر دیتے ہیں فرمایا ایسا مت کرو خود کاشت کرو یا کسی دوسرے کو کاشتکاری کے لیے دیدو۔
Rafi' bin Khadi'j narrated that his paternal uncle Zuhair said: "The Messenger of Allah forbade us from doing something that was convenient for us.” I said: "What the Messenger of Allah said is true." He said that the Messenger of Allah said: "What do you do with your farms?" We said: "We rent them out for one third or one quarter of their yield, and a certain amount of wheat and barley." He said “Do not do that; cultivate them or let others cultivate them.”
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا الثَّوْرِيُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ ظُهَيْرٍ ابْن أَخِي رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ کَانَ أَحَدُنَا إِذَا اسْتَغْنَی عَنْ أَرْضِهِ أَعْطَاهَا بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالنِّصْفِ وَاشْتَرَطَ ثَلَاثَ جَدَاوِلَ وَالْقُصَارَةَ وَمَا يَسْقِي الرَّبِيعُ وَکَانَ الْعَيْشُ إِذْ ذَاکَ شَدِيدًا وَکَانَ يَعْمَلُ فِيهَا بِالْحَدِيدِ وَبِمَا شَائَ اللَّهُ وَيُصِيبُ مِنْهَا مَنْفَعَةً فَأَتَانَا رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاکُمْ عَنْ أَمْرٍ کَانَ لَکُمْ نَافِعًا وَطَاعَةُ اللَّهِ وَطَاعَةُ رَسُولِهِ أَنْفَعُ لَکُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَاکُمْ عَنْ الْحَقْلِ وَيَقُولُ مَنْ اسْتَغْنَی عَنْ أَرْضِهِ فَلْيَمْنَحْهَا أَخَاهُ أَوْ لِيَدَعْ-
محمد بن یحییٰ، عبدالرزاق، منصور، مجاہد، اسید بن ظہیر، رافع ابن خدیج، حضرت رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ ہم میں سے کوئی جب اپنی زمین سے مستغنی ہوتا تو تہائی چوتھائی اور آدھی پیداوار کے عوض کاشت کے لیے دے دیتا اور تین نالیوں کی شرط ٹھہرا لیتا کہ ان کی پیداوار میں لوں گا اور بھوسہ میں لوں گا اور ربیع کے پانی سے جو پیداوار ہو وہ میں لوں گا اور اس وقت زندگی پر مشقت تھی (گزارہ مشکل سے ہوتا تھا) اور کاشتکار لوہے اور دوسری چیزوں سے زمین میں محنت کرتا پھر اس سے فائدہ حاصل کرتا کہ ہمارے پاس رافع بن خدیج آئے اور کہا کہ اللہ کے رسول نے تمہیں ایک ایسے کام سے منع فرمایا ہے جس میں تمہارا نفع تھا بلاشبہ اللہ اور رسول کی اطاعت میں تمہارے لیے زیادہ نفع تھا اور اس کے رسول تمہیں منع فرماتے ہیں کہ بٹائی پر دینے سے اور فرماتے ہیں کہ جس کو اپنی زمین کاشت کرنے کی حاجت نہ ہو تو وہ اپنے بھائی کو کاشت کے لیے مفت ہی دیدے یا زمین خالی پڑی رہنے دے۔
It was narrated from Usaid bin Zuhair, the paternal nephew of Rafi' bin Khadij, that Rafi' bin Khadij said: "If one of us did not need his land, he would give it (to someone else to cultivate) in return for one third, or one quarter, or one half of the yield, and he would stipulate (that he should receive) the produce
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ أَبِي الْوَلِيدِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ قَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ يَغْفِرُ اللَّهُ لِرَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَا وَاللَّهِ أَعْلَمُ بِالْحَدِيثِ مِنْهُ إِنَّمَا أَتَی رَجُلَانِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ اقْتَتَلَا فَقَالَ إِنْ کَانَ هَذَا شَأْنُکُمْ فَلَا تُکْرُوا الْمَزَارِعَ فَسَمِعَ رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ قَوْلَهُ فَلَا تُکْرُوا الْمَزَارِعَ-
یعقوب بن ابراہیم، اسماعیل بن علیہ، عبدالرحمن بن اسحاق ، ابوعبیدہ بن محمد بن عمار بن یاسر، ولید بن ابی ولید، عروہ بن زبیر، زید بن ثابت حضرت زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ رافع بن خدیج کی مغفرت فرمائے بخدا اس حدیث کو میں ان کی نسبت زیادہ جانتا ہوں بات یہ تھی کہ دو مرد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور وہ باہم لڑ چکے تھے تو آپ نے فرمایا اگر تمہارا یہی حال ہے تو کھیت اجرت پر مت دو تو رافع بن خدیج نے یہ آخری الفاظ کہ کھیت اجرت پر مت دو سن لیے۔
Zaid bin Thabit said: "May Allah forgive Rafi' bin Khadij. By Allah' I have more knowledge of Ahadith than he does. Two men who had quarreled came to the Prophet and he said: 'If this is your situation,do not lease farms, and what Rafi' bin Khadij heard was 'Do not lease arms’