جو شخص مرجائے حالانکہ اس کی ذمہ نذرہو۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ اسْتَفْتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ کَانَ عَلَی أُمِّهِ تُوُفِّيَتْ وَلَمْ تَقْضِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِهِ عَنْهَا-
محمد بن رمح، لیث بن سعد، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبد اللہ، ابن عباس، حضرت سعد بن عبادہ نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ ان کی والدہ کے ذمہ نذر تھی۔ وہ اسے پورا کرنے سے قبل ہی فوت ہوگئیں تو اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم انکی طرف سے منت پوری کر دو۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that Sa'd bin 'Ubadah asked the Messenger of Allah P.B.U.H about a vow which his mother had made, but she had died without fulfilling it. The Messenger of Allah P.B.U.H said: "Fulfill it on her behalf." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرُ صِيَامٍ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَصُمْ عَنْهَا الْوَلِيُّ-
محمد بن یحییٰ، یحییٰ بن بکیر، ابن لہیعہ، عمرو بن دینار، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ایک خاتون نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں کہ انکی والدہ کے ذمہ نذر تھی ان کا انتقال ہوگیا اور وہ نذر پوری نہ کرسکیں تو اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کا ولی اسکی طرف سے روزہ رکھ لے۔
It was narrated from Jabir bin' Abdullah that a woman came to the Messenger of Allah P.B.U.H and said: "My mother has died, and she had made a vow to fast, but she died before she could fulfill it. The Messenger of Allah P.B.U.H said. 'Let her guardian fast on her behalf." (Da'if)