جنت کا بیان ۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَعْدَدْتُ لِعِبَادِيَ الصَّالِحِينَ مَا لَا عَيْنٌ رَأَتْ وَلَا أُذُنٌ سَمِعَتْ وَلَا خَطَرَ عَلَی قَلْبِ بَشَرٍ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَمِنْ بَلْهَ مَا قَدْ أَطْلَعَکُمْ اللَّهُ عَلَيْهِ اقْرَئُوا إِنْ شِئْتُمْ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ مِنْ قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَائً بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ قَالَ وَکَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَقْرَؤُهَا مِنْ قُرَّاتِ أَعْيُنٍ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومعاویہ ، اعمش، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میں نے اپنے نیک بندوں کیلئے وہ سامان اور لذتیں تیار کی ہیں جنکو نہ کسی آنکھ نے دیکھا اور نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی آدمی کے دل پر وہ گزرا۔ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا ان لذتوں کو تو چھوڑ دو جن کو اللہ تعالیٰ نے بیان کر دیا ان کے سوا کتنی بے شمار لذتیں ہوں گی اگر تم چاہتے ہو تو یہ آیت پڑھو (فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا اُخْفِيَ لَهُمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْيُنٍ جَزَا ءً بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ) 32۔ السجدہ : 17) تک۔ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس میں قراۃ العین پڑھتے تھے جمع کیساتھ اور مشہور قرائت قرة اعین ہے بہ صیغہ واحد یعنی کوئی نفس نہیں جانتا جو مومنین کے لئے آنکھوں کی ٹھنڈکیں چھپا کر رکھی گئی ہیں یہ بدلہ ہے ان کے نیک اعمال کا ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Allah says. 'I have prepared for My righteous slaves that which no eye has seen. no ear has heard, and it has never crossed the mind of man."'(Sahih) Abu Hurairah said. "And there is more than what Allah has told you. Recite, if you wish: 'No person knows what is kept hidden for them of joy as a reward for what they used to do. He (the narrator) said: Abu Hurairah used to recite it as: Qurrati A'yunin, i.e., joys.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَشِبْرٌ فِي الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنْ الْأَرْضِ وَمَا عَلَيْهَا الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومعاویہ، حجاج، عطیہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک بالشت برابر جنت میں ساری دنیا سے اور جو اس میں ہے اس سب سے بہتر ہے۔
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Prophet P.B.U.H said. "A hand span in Paradise is better than the earth and everything on it." (Da'if)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّا بْنُ مَنْظُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَوْضِعُ سَوْطٍ فِي الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا-
ہشام بن عمار، زکریا بن منظور، ابوحازم ، حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک کوڑا رکھنے کے برابر جگہ جنت میں بہتر ہے دنیا اور مافیہا۔
It was narrated from Sahl bin Sa'd that the Messenger of Allah p.b.u.h said. "A place the size of a whip in Paradise is better than this world and everything in it." (Sahih)
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَنَّةُ مِائَةُ دَرَجَةٍ کُلُّ دَرَجَةٍ مِنْهَا مَا بَيْنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ وَإِنَّ أَعْلَاهَا الْفِرْدَوْسُ وَإِنَّ أَوْسَطَهَا الْفِرْدَوْسُ وَإِنَّ الْعَرْشَ عَلَی الْفِرْدَوْسِ مِنْهَا تُفَجَّرُ أَنْهَارُ الْجَنَّةِ فَإِذَا مَا سَأَلْتُمْ اللَّهَ فَسَلُوهُ الْفِرْدَوْسَ-
سوید بن سعید، حفص بن میسرہ، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے جنت میں سو درجے ہیں ہر درجہ کا فاصلہ دوسرے درجہ سے اتنا ہے جتنا آسمان اور زمین کا فاصلہ اور سب درجوں سے اوپر جنت میں فردوس ہے اور جنت کا درمیان بھی وہی ہے اور عرش فردوس پر ہے اسی میں سے جنت کی نہریں پھوٹتی ہیں تو تم جب اللہ تعالیٰ سے مانگو تو فردوس مانگو۔
Mu'adh bin Jabal said. "I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say. 'Paradise has one hundre-d grades, each of which is as big as the distance between heaven and earth. The highest of them is Firdaws and the best of them is Firdaws. The Throne is above Firdaws and from it spring forth the rivers of Paradise. If you ask of Allah, ask Him for Firdaws.'" (Sahih)
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنِي الضَّحَّاکُ الْمَعَافِرِيُّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حَدَّثَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ لِأَصْحَابِهِ أَلَا مُشَمِّرٌ لِلْجَنَّةِ فَإِنَّ الْجَنَّةَ لَا خَطَرَ لَهَا هِيَ وَرَبِّ الْکَعْبَةِ نُورٌ يَتَلَأْلَأُ وَرَيْحَانَةٌ تَهْتَزُّ وَقَصْرٌ مَشِيدٌ وَنَهَرٌ مُطَّرِدٌ وَفَاکِهَةٌ کَثِيرَةٌ نَضِيجَةٌ وَزَوْجَةٌ حَسْنَائُ جَمِيلَةٌ وَحُلَلٌ کَثِيرَةٌ فِي مَقَامٍ أَبَدًا فِي حَبْرَةٍ وَنَضْرَةٍ فِي دُورٍ عَالِيَةٍ سَلِيمَةٍ بَهِيَّةٍ قَالُوا نَحْنُ الْمُشَمِّرُونَ لَهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُولُوا إِنْ شَائَ اللَّهُ ثُمَّ ذَکَرَ الْجِهَادَ وَحَضَّ عَلَيْهِ-
عباس بن عثمانی دمشقی، ولید بن مسلم، محمد بن مہاجر انصاری، ضحاک معافری، سلیمان بن موسی، کریب، حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دن اپنے اصحاب سے فرمایا کیا کوئی شخص جنت کیلئے کمر نہیں باندھتا اس لئے کہ جنت کی مثل دوسری کوئی شے نہیں ہے قسم خدا کی جنت میں نور ہے چمکتا ہوا اور خوشبو دار پھول ہے جو جھوم رہا ہے اور محل ہے بلند اور نہر ہے جاری اور میوے ہیں بہت اقسام کے پکے ہوئے اور بی بی ہے خوبصورت خوش اخلاق اور جوڑے ہیں بہت سے اور ایسا مقام ہے جہاں ہمیشہ تازگی بہار ہے اور بڑا اونچا اور محفوظ اور روشن محل ہے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم اس کیلئے کمر باندھتے ہیں آپ نے فرمایا ان شاء اللہ کہو پھر جہاد کا بیان کیا اور اسکی رغبت دلائی۔
Usamah bin Zaid said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said one day to his Companions: 'Who will strive hard with sincerity for Paradise? For there is nothing like Paradise. By the Lord of the Ka'bah, it is sparkling light, sweet basil waving in the breeze, a lofty palace, a flowing river, abundant ripe fruit, a beautiful wife and many fine garments, in a place of eternal abode, in ease and luxury, in beautiful, strongly-built, lofty houses.' They said: 'We will strive hard for it, a Messenger of Allah.' He said: 'Say: In sha' Allah (if Allah wills).' Then he mentioned Jihad and encouraged them to engage in it." (Da'if)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَی صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ عَلَی ضَوْئِ أَشَدِّ کَوْکَبٍ دُرِّيٍّ فِي السَّمَائِ إِضَائَةً لَا يَبُولُونَ وَلَا يَتَغَوَّطُونَ وَلَا يَمْتَخِطُونَ وَلَا يَتْفُلُونَ أَمْشَاطُهُمْ الذَّهَبُ وَرَشْحُهُمْ الْمِسْکُ وَمَجَامِرُهُمْ الْأَلُوَّةُ أَزْوَاجُهُمْ الْحُورُ الْعِينُ أَخْلَاقُهُمْ عَلَی خُلُقِ رَجُلٍ وَاحِدٍ عَلَی صُورَةِ أَبِيهِمْ آدَمَ سِتُّونَ ذِرَاعًا حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مِثْلَ حَدِيثِ ابْنِ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن فضیل عمارہ بن قعقاع، ابی زرعہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اول جماعت جو جنت میں جائے گی وہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوگی۔ پھر ان سے قریب ایک بہت روشن تارے کی طرح آسمان میں نہ وہ پیشاب کریں گے نہ پائخانہ نہ ناک سنکیں گے نہ تھوکیں گے۔ انکی کنگھیاں سونے کی ہوں گی اور انکا پسینہ مشک کا ہوگا اور انکی انگیٹھیاں عود کی ہوں گی یعنی عود ان میں جل رہا ہوگا بیویاں بڑی آنکھوں والی حوریں ہونگی سارے جنتیوں کی عادتیں ایک شخص کی عادتوں کے مثل ہونگی اور سب اپنے باپ آدم کی صورت پر ہوں گے ساٹھ ہاتھ کے لمبے۔ ترجمہ بعینہ گزر چکا ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The first group to enter Paradise will enter. with (faces)like the moon in the night when it is full. Then those who follow them will be shining with a light brighter than the brightest star in the sky. They will not urinate or defecate, or blow their noses or spit. Their combs will be of gold, their sweat will be musk, their braziers* will be pearls and their wives will be houris. Their form will be that of a single man, the form of their father Adam, sixty forearm's length tall.''' (Sahih) *Brazier: Receptacle for holding live coals for burning incense. Another narration with similar meaning. (Sahih)
حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْکَوْثَرُ نَهَرٌ فِي الْجَنَّةِ حَافَّتَاهُ مِنْ ذَهَبٍ مَجْرَاهُ عَلَی الْيَاقُوتِ وَالدُّرِّ تُرْبَتُهُ أَطْيَبُ مِنْ الْمِسْکِ وَمَاؤُهُ أَحْلَی مِنْ الْعَسَلِ وَأَشَدُّ بَيَاضًا مِنْ الثَّلْجِ-
واصل بن عبدالاعلی، عبداللہ بن سعید، علی بن منذر، محمد بن فضیل عطاء بن سائب، محارب بن عثار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کوثر ایک نہر ہے جنت میں اس کے دونوں کنارے سونے سے بنے ہوئے ہیں اور پانی بہنے کے مقام میں یا قوت اور موتی ہیں اسکی مٹی مشک سے زیادہ میٹھی ہے اور برف سے زیادہ سفید ہے۔
It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah P.B.U.H said: If Kauthar is a river in Paradise whose banks are of gold and its bed is of rubies and pearls. Its soil is more fragrant than musk, its water is sweeter than honey and whiter than snow." (Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ فِي الْجَنَّةِ شَجَرَةً يَسِيرُ الرَّاکِبُ فِي ظِلِّهَا مِائَةَ سَنَةٍ لَا يَقْطَعُهَا وَاقْرَئُوا إِنْ شِئْتُمْ وَظِلٍّ مَمْدُودٍ وَمَائٍ مَسْکُوبٍ-
ابوعمر ضریر، عبدالرحمن بن عثمان ، محمد بن عمرو، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جنت میں ایک درخت ہے اس کے سایہ میں (گھوڑے کا) سوار سو برس تک چلتا رہے گا اور درخت تمام نہ ہوگا اتنا بڑا ہے اور تم اگر چاہتے ہو تو یہ آیت پڑھو (وَّظِلٍّ مَّمْدُوْدٍ 30 وَّمَا ءٍ مَّسْكُوْبٍ 31 ) 56۔ الواقعہ : 30) یعنی جنت میں لمبا اور دراز سایہ ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "In Paradise there is a tree under whose shade a is rider could travel for one hundred years and never leave it." "Recite, if you wish: And in shade long-extended.
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ حَبِيبِ بْنِ أَبِي الْعِشْرِينَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ لَقِيَ أَبَا هُرَيْرَةَ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَسْأَلُ اللَّهَ أَنْ يَجْمَعَ بَيْنِي وَبَيْنَکَ فِي سُوقِ الْجَنَّةِ قَالَ سَعِيدٌ أَوَ فِيهَا سُوقٌ قَالَ نَعَمْ أَخْبَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ إِذَا دَخَلُوهَا نَزَلُوا فِيهَا بِفَضْلِ أَعْمَالِهِمْ فَيُؤْذَنُ لَهُمْ فِي مِقْدَارِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ مِنْ أَيَّامِ الدُّنْيَا فَيَزُورُونَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَيُبْرِزُ لَهُمْ عَرْشَهُ وَيَتَبَدَّی لَهُمْ فِي رَوْضَةٍ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ فَتُوضَعُ لَهُمْ مَنَابِرُ مِنْ نُورٍ وَمَنَابِرُ مِنْ لُؤْلُؤٍ وَمَنَابِرُ مِنْ يَاقُوتٍ وَمَنَابِرُ مِنْ زَبَرْجَدٍ وَمَنَابِرُ مِنْ ذَهَبٍ وَمَنَابِرُ مِنْ فِضَّةٍ وَيَجْلِسُ أَدْنَاهُمْ وَمَا فِيهِمْ دَنِيئٌ عَلَی کُثْبَانِ الْمِسْکِ وَالْکَافُورِ مَا يُرَوْنَ أَنَّ أَصْحَابَ الْکَرَاسِيِّ بِأَفْضَلَ مِنْهُمْ مَجْلِسًا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ نَرَی رَبَّنَا قَالَ نَعَمْ هَلْ تَتَمَارَوْنَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ قُلْنَا لَا قَالَ کَذَلِکَ لَا تَتَمَارَوْنَ فِي رُؤْيَةِ رَبِّکُمْ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا يَبْقَی فِي ذَلِکَ الْمَجْلِسِ أَحَدٌ إِلَّا حَاضَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مُحَاضَرَةً حَتَّی إِنَّهُ يَقُولُ لِلرَّجُلِ مِنْکُمْ أَلَا تَذْکُرُ يَا فُلَانُ يَوْمَ عَمِلْتَ کَذَا وَکَذَا يُذَکِّرُهُ بَعْضَ غَدَرَاتِهِ فِي الدُّنْيَا فَيَقُولُ يَا رَبِّ أَفَلَمْ تَغْفِرْ لِي فَيَقُولُ بَلَی فَبِسَعَةِ مَغْفِرَتِي بَلَغْتَ مَنْزِلَتَکَ هَذِهِ فَبَيْنَمَا هُمْ کَذَلِکَ غَشِيَتْهُمْ سَحَابَةٌ مِنْ فَوْقِهِمْ فَأَمْطَرَتْ عَلَيْهِمْ طِيبًا لَمْ يَجِدُوا مِثْلَ رِيحِهِ شَيْئًا قَطُّ ثُمَّ يَقُولُ قُومُوا إِلَی مَا أَعْدَدْتُ لَکُمْ مِنْ الْکَرَامَةِ فَخُذُوا مَا اشْتَهَيْتُمْ قَالَ فَنَأْتِي سُوقًا قَدْ حُفَّتْ بِهِ الْمَلَائِکَةُ فِيهِ مَا لَمْ تَنْظُرْ الْعُيُونُ إِلَی مِثْلِهِ وَلَمْ تَسْمَعْ الْآذَانُ وَلَمْ يَخْطُرْ عَلَی الْقُلُوبِ قَالَ فَيُحْمَلُ لَنَا مَا اشْتَهَيْنَا لَيْسَ يُبَاعُ فِيهِ شَيْئٌ وَلَا يُشْتَرَی وَفِي ذَلِکَ السُّوقِ يَلْقَی أَهْلُ الْجَنَّةِ بَعْضُهُمْ بَعْضًا فَيُقْبِلُ الرَّجُلُ ذُو الْمَنْزِلَةِ الْمُرْتَفِعَةِ فَيَلْقَی مَنْ هُوَ دُونَهُ وَمَا فِيهِمْ دَنِيئٌ فَيَرُوعُهُ مَا يَرَی عَلَيْهِ مِنْ اللِّبَاسِ فَمَا يَنْقَضِي آخِرُ حَدِيثِهِ حَتَّی يَتَمَثَّلَ لَهُ عَلَيْهِ أَحْسَنُ مِنْهُ وَذَلِکَ أَنَّهُ لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ أَنْ يَحْزَنَ فِيهَا قَالَ ثُمَّ نَنْصَرِفُ إِلَی مَنَازِلِنَا فَتَلْقَانَا أَزْوَاجُنَا فَيَقُلْنَ مَرْحَبًا وَأَهْلًا لَقَدْ جِئْتَ وَإِنَّ بِکَ مِنْ الْجَمَالِ وَالطِّيبِ أَفْضَلَ مِمَّا فَارَقْتَنَا عَلَيْهِ فَنَقُولُ إِنَّا جَالَسْنَا الْيَوْمَ رَبَّنَا الْجَبَّارَ عَزَّ وَجَلَّ وَيَحِقُّنَا أَنْ نَنْقَلِبَ بِمِثْلِ مَا انْقَلَبْنَا-
ہشام بن عمار، عبدالحمید بن حبیب بن ابی عشرین، عبدالرحمن بن عمرو اوزاعی، حسان بن عطیہ، حضرت سعید بن المسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے کہا میں اللہ سے یہ دعا کرتا ہوں مجھ کو اور تم کو جنت کے بازار میں ملائے۔ سعید نے کہا کیا وہاں بازار ہے؟ انہوں نے کہا ہاں مجھ سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیان کیا کہ جنت کے لوگ جب جنت میں داخل ہوں گے تو وہاں اتریں گے اپنے اپنے اعمال کے درجوں کے لحاظ سے پھر ان کو اجازت دی جائے گی ایک ہفتہ کے موافق دنیا کے دنوں کے حساب سے یا جمعہ کے دن کے موافق کیونکہ جنت میں دنیا کی طرح دن اور رات نہ ہوں گے اور بعضوں نے کہا جنت میں بھی جمعہ کا دن ہوگا۔ وہ اللہ تعالیٰ کی زیارت کریں گے اور پروردگار ان کیلئے اپنا تخت ظاہر کرے گا اور پروردگار خود نمودار ہوگا جنت کے باغوں میں سے اور منبر سونے کے اور منبر چاندی کے یہ سب کرسیاں ہوں گی اور مالک اپنے تخت شاہی پر جلوہ گر ہوگا یہ دربار عالی شان ہے ہمارے مالک کا اور جو کوئی جنت والوں میں کم درجہ ہوگا حالانکہ وہاں کوئی کم درجہ نہیں وہ مشک اور کافور کے ٹیلوں پر بیٹھیں گے اور انکے دلوں میں یہ ہوگا کہ کرسی والے ہم سے زیادہ نہیں ہیں درجہ میں۔ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا ہم اپنے پروردگار کو دیکھیں گے؟ آپ نے فرمایا ہاں کیا تم ایک دوسرے سے جھگڑا کرتے ہو چودھویں رات کے چاند اور سورج کے دیکھنے میں ہم نے کہا نہیں۔ آپ نے فرمایا اسی طرح اپنے مالک کے دیکھنے میں بھی جھگڑا نہ کرو گے اور اس مجلس میں کوئی ایسا باقی نہ رہے گا جس سے پروردگار مخاطب ہو کر بات نہ کرے گا یہاں تک کہ وہ ایک شخص سے فرمائے گا اے فلانے تجھ کو یاد ہے تو نے فلاں فلاں دن ایسا ایسا کام کیا تھا اس کے بعض گناہ اس کو یاد دلائے گا وہ کہے گا اے میرے مالک کیا تو نے میرے گناہ بخش نہیں دئیے اور تیری بخشش کے وسیع ہونے ہی کیوجہ سے تو میں اس درجہ تک پہنچا پھر وہ اسی حال میں ہوں گے کہ ناگہاں ایک ابر اوپر سے آن کر انکو ڈھانپ لے گا اور ایسی خوشبو برسائے گا کہ ویسی خوشبو انہوں نے کبھی نہیں سونگھی ہوگی پھر پروردگار فرمائے گا اب اٹھو اور جو میں نے تمہاری خاطر کیلئے تیار کیا ہے اس میں جو جو تمہیں پسند آئے وہ لے لو اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اس وقت ہم ایک بازار میں جائیں گے جس کو ملائکہ گھیرے ہوں گے اور اس بازار میں ایسی چیزیں ہوں گی جنکی مثل نہ کبھی آنکھوں نے دیکھا نہ کانوں نے سنا نہ دل پر ان کا خیال گزرا اور جو ہم چاہیں گے وہ ہمارے لئے اٹھا دیا جائے گا نہ وہاں کوئی چیز بکے گی نہ خریدی جائے گی اور اسی بازار میں سب جنت والے ایک دوسرے سے ملیں گے پھر ایک شخص سامنے آئے گا جس کا مرتبہ بلند ہوگا اور اس سے وہ شخص ملے گا جسکا مرتبہ کم ہوگا وہ اس کا لباس اور ٹھاٹھ دیکھ کر ڈرجائے گا لیکن ابھی اسکی گفتگو اس شخص سے ختم نہ ہوگی کہ اس پر بھی اس سے بہتر لباس بن جائے گا اور اسکی وجہ یہ ہے کہ جنت میں کسی کو رنج نہ ہوگا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا پھر ہم اپنے اپنے مکان میں لوٹیں گے وہاں ہماری بیویاں ہم سے ملیں گی اور کہیں گی اہلا و سہلا و مرحبا! تم تو ایسے حال میں آئے کہ تمہارا حسن اور جمال اور خوشبو اس سے کہیں عمدہ ہے جس حال میں تم ہم کو چھوڑ کر گئے تھے ہم ان کے جواب میں کہیں گے آج ہم اپنے پروردگار کے پاس بیٹھے۔
Sa'eed bin AI-Musayyab said that he met Abu Hurairah, and Abu Hurairah said: "I supplicate Allah to bring you and I together in the marketplace of Paradise," Sa' eed said: "Is there a marketplace there?" He said: "Yes. The Messenger of Allah P.B.U.H told me that when the people of Paradise enter it, they will take their places according to their deeds, and they will be given permission for a length of time equivalent to Friday on earth, when they will visit Allah. His Throne will be shown to them and He will appear to them in one of the gardens of Paradise. Chairs of light and chairs of pearls and chairs of rubies and chairs o! chrysolite and chairs of gold and chairs of silver will be placed for them. Those who are of a lower status than them, and none of them will be regarded as insignificant, will sit on sandhills of musk and camphor, and they will not feel that those who are sitting on chairs are seated better than them." Abu Hurairah said: "I said: '0 Messenger of Allah, will we see our Lord?' He said: 'Yes. Do you dispute that you see the sun and the moon on the night when it is full?' We said: 'No.' He said: 'Likewise, you will not dispute tha t you see your Lord, the Glorified. There will be no one left in that gathering with whom Allah does not speak face to face, until He will say to a man among you: Do you not remember, 0 so-and-so, the day you did such and such?" And He will remind him of some of his sins in this world. He will say: "0 Lord, have You not forgiven me?" He will say: "Yes, it is by the vastness of My forgiveness that You have reached the position you are in."While they are like that, a cloud will cover them from above and will rain down on them perfume the like of whose fragrance they have never smelled before. Then He will say: "Get up and go to the honor that has been prepared for you, and take whatever you desire." So we will go to a marketplace surrounded by the angels, in which will be such things as eyes have never seen, ears have never heard and it has not entered the heart of man. Whatever we desire will be carried for us. Nothing will be bought or sold therein. In that marketplace the peopIe of paradise will meet one another. A man of elevated status will meet those who are of lower status than him, but none shall be regarded as insignificant, and he will be dazzled by the clothes that he sees on him. He will not finish the last of his conversation before better clothes appear on him. That is because no one should be sad there." "He said: 'Then we will go back to our homes where we will be met by our wives, and they will say: 'Welcome. You have come looking more handsome and with a better fragrance than when you left us.' And we will say: 'Today we sat with our Lord, the Compeller, the Glorified. and we deserve to come back as we have come back." (Da'if)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْرَقُ أَبُو مَرْوَانَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ أَبِي مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ أَحَدٍ يُدْخِلُهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ إِلَّا زَوَّجَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ زَوْجَةً ثِنْتَيْنِ مِنْ الْحُورِ الْعِينِ وَسَبْعِينَ مِنْ مِيرَاثِهِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ مَا مِنْهُنَّ وَاحِدَةٌ إِلَّا وَلَهَا قُبُلٌ شَهِيٌّ وَلَهُ ذَکَرٌ لَا يَنْثَنِي قَالَ هِشَامُ بْنُ خَالِدٍ مِنْ مِيرَاثِهِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ يَعْنِي رِجَالًا دَخَلُوا النَّارَ فَوَرِثَ أَهْلُ الْجَنَّةِ نِسَائَهُمْ کَمَا وُرِثَتْ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ-
ہشام بن خالد ازرق، ابومروان دمشقی، خالد بن یزید بن ابی مالک، خالد بن معدان، حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کو اللہ تعالیٰ جنت میں داخل کرے گا اسکو ستر پر دو، یعنی بہتر بیویاں نکاح میں کر دے گا تو دو بڑی آنکھ والی حوروں میں سے عنایت فرما دے گا اور ستر بیویاں جن کا وہ وارث ہوگا دوزخ والوں میں سے، ان میں سے ہر ایک بیوی کی شرمگاہ نہایت خوبصورت ہوگی اور اسکا ذکر ایسا ہوگا جو کبھی نہ جھکے گا۔ ہشام بن خالد نے کہا دوزخ والوں میں سے وہ مرد مراد ہیں جو دوزخ میں جائیں گے اور اہل جنت انکی عورتوں کے وارث ہو جائیں گے۔ جیسے فرعون کی بیوی اسکے وارث بھی اہل جنت ہو جائیں گے کیونکہ وہ مومنہ تھی۔
It was narrated from Abu Umâmah that the Messenger of Allâh P.B.U.H said: “There is no one whom Allah will admit to Paraidise but Allah will marry him seventy-two wives, two from and seventy from his inheritence from the people of of whom will have desirable front passages and he have a male member that never becomes flaccid (i.e., soft and limp).": (Da'if) Hisham bin Khalid said: "From his inheritance from the people of Hell" means: "Men who enter Hell, and the people of Paradise will inherit their wives, just as the wife of Pharaoh will be inherited."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ عَامِرٍ الْأَحْوَلِ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُؤْمِنُ إِذَا اشْتَهَی الْوَلَدَ فِي الْجَنَّةِ کَانَ حَمْلُهُ وَوَضْعُهُ فِي سَاعَةٍ وَاحِدَةٍ کَمَا يَشْتَهِي-
محمد بن بشار، معاذ بن ہشام، عامر احوص، ابی صدیق، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مومن جب اولاد کی خواہش کرے گا جنت میں تو حمل اور وضع حمل اور بچہ کا بڑا ہونا سب ایک ساعت میں ہو جائیگا اسکی خواہش کے موافق۔
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "When the believer wants a child in Paradise, he will be conceived and born and grown up, in a short while, according to his desire." (Hasan)
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْلَمُ آخِرَ أَهْلِ النَّارِ خُرُوجًا مِنْهَا وَآخِرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ دُخُولًا الْجَنَّةَ رَجُلٌ يَخْرُجُ مِنْ النَّارِ حَبْوًا فَيُقَالُ لَهُ اذْهَبْ فَادْخُلْ الْجَنَّةَ فَيَأْتِيهَا فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَی فَيَرْجِعُ فَيَقُولُ يَا رَبِّ وَجَدْتُهَا مَلْأَی فَيَقُولُ اللَّهُ اذْهَبْ فَادْخُلْ الْجَنَّةَ فَيَأْتِيهَا فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَی فَيَرْجِعُ فَيَقُولُ يَا رَبِّ وَجَدْتُهَا مَلْأَی فَيَقُولُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ اذْهَبْ فَادْخُلْ الْجَنَّةَ فَيَأْتِيهَا فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَی فَيَرْجِعُ فَيَقُولُ يَا رَبِّ إِنَّهَا مَلْأَی فَيَقُولُ اللَّهُ اذْهَبْ فَادْخُلْ الْجَنَّةَ فَإِنَّ لَکَ مِثْلَ الدُّنْيَا وَعَشَرَةَ أَمْثَالِهَا أَوْ إِنَّ لَکَ مِثْلَ عَشَرَةِ أَمْثَالِ الدُّنْيَا فَيَقُولُ أَتَسْخَرُ بِي أَوْ أَتَضْحَکُ بِي وَأَنْتَ الْمَلِکُ قَالَ فَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِکَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُهُ فَکَانَ يُقَالُ هَذَا أَدْنَی أَهْلِ الْجَنَّةِ مَنْزِلًا-
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، منصور، ابراہیم، عبیدہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں جانتا ہوں اسکو جو سب دوزخیوں میں اخیر میں دوزخ سے نکلے گا اور سب جنتیوں میں اخیر میں جنت میں جائیگا وہ ایک شخص ہوگا جو دوزخ سے گھسٹتا ہوا (پیٹ اور ہاتھوں کے بل نکلے گا) اس سے کہا جائے گا جاجنت میں داخل ہو جا وہ وہاں جائے گا اسکو معلوم ہوگا کہ جنت بھری ہوئی ہے وہ لوٹ کر آئے گا اور عرض کرے گا مالک میں نے تو اس کو بھری ہوئی پایا ہے پروردگار فرمائے گا جاجنت میں داخل ہو جا وہ جائے گا اسکو بھری ہوئی معلوم ہوگی وہ لوٹ آئے گا اور عرض کرے گا مالک وہ تو بھری ہوئی ہے پروردگار فرمائے گا جاجنت میں داخل ہو جا تجھے اتنی جگہ ملے گی جیسے دنیا تھی اور دس دنیا کے برابر یا یوں فرمائے گا تیری جگہ دس دنیا کے برابر ہے وہ عرض کرے گا اے مالک تو مجھ سے مذاق کرتا ہے یا مجھ سے ہنستا ہے حالانکہ توبادشاہ ہے۔ راوی نے کہا میں نے دیکھاجب آپ نے یہ حدیث بیان کی تو آپ ہنسے یہاں تک کہ آپ کے اخیر دانت کھل گئے تو یہ کہا جاتا ہے کہ یہ شخص سب سے کم درجہ والا ہوگا جنتیوں میں۔
It was narrated from 'Abdullah bin Mas'aud that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "I the last of the people of Hell who will be brought forth from it, and the last of the people of Paradise to be admitte to Paradise. (It is) a man who will emerge from Hell crawling, and it will be said to him: 'Go and enter :Paradise.' He will come to it and it will be made to appear to him as if it is full. So he will say: 0 Lord I found it full.' Allah will say: Go and enter Paradise.' He say'I will come to it and' It will be made to appear to him as if it is full. So he will say: '0 Lord, I found it full: Allah will say: 'Go and enter Paradise: He will come to it and it will be made to appear to him as if it is full. So he will say: '0 Lord, I found it full: Allah will say: 'Go and enter Paradise, for you will have the like of the world and ten times more, or you will have ten times the like of the world: He will say: 'Are You mocking me, or are You laughing at me, when You are the Sovereign?'" He said: "And I saw the Messenger of Allah P.B.U.H smiling so broadly that his molar teeth could be seen." And he used to say: "This is the lowest of the people of Paradise in status." (Sahih)
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ الْجَنَّةَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ الْجَنَّةُ اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ اسْتَجَارَ مِنْ النَّارِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ النَّارُ اللَّهُمَّ أَجِرْهُ مِنْ النَّارِ-
ہناد بن سری، ابوالاحوص، ابی اسحاق ، زید بن ابی مریم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص جنت کو تین بار مانگے تو جنت کہتی ہے یا اللہ تعالیٰ اسکو جنت میں داخل کرے اور جو شخص تین بار دوزخ سے پناہ مانگے تو دوزخ کہتی ہے یا اللہ تعالیٰ اسکو پناہ میں رکھ دوزخ سے۔
It was narrated from Anas bin Malik tha t the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Whoever asks for Paradise, three times, Paradise will say: "0 Allah, admit him to Paradise." And whoever asked to be saved from Hell, three times, Hell will say: "0 Allah, save him from Hell." (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا لَهُ مَنْزِلَانِ مَنْزِلٌ فِي الْجَنَّةِ وَمَنْزِلٌ فِي النَّارِ فَإِذَا مَاتَ فَدَخَلَ النَّارَ وَرِثَ أَهْلُ الْجَنَّةِ مَنْزِلَهُ فَذَلِکَ قَوْلُهُ تَعَالَی أُولَئِکَ هُمْ الْوَارِثُونَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، احمد بن سنان، ابومعاویہ، اعمش، ابی صالح ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہے کہ اس کے دو ٹھکانے نہ ہوں ایک جنت میں دوسرا جہنم میں۔ جب وہ مرجائے گا اور دوزخ میں چلا گیا (معاذاللہ) تو جنت والے اسکا ٹھکانا لاوارث سمجھ کر لے لینگے (أُولَئِکَ هُمْ الْوَارِثُونَ) وہی وارث ہیں جو وارث ہوں گے فقط فردوس کے۔ کے یہی معنی ہیں۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "There is no one among you who does not have two abodes: An abode in Paradise and an abode in Hell. If he dies and enters Hell, the people of Paradise inherit his abode. This is what Allah says: 'These are indeed the inheritors.'' (Sahih)