جس سے گواہی طلب نہیں کی گئی اس کے لیے گواہی دینا مکروہ ہے۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرُو بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ السَّلْمَانِيِّ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ قَالَ قَرْنِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ يَجِيئُ قَوْمٌ تَبْدُرُ شَهَادَةُ أَحَدِهِمْ يَمِينَهُ وَيَمِينُهُ شَهَادَتَهُ-
عثمان بن ابی شیبہ، عمرو بن رافع، جریر، منصور، ابراہیم، عبیدہ، حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول سے پوچھا گیا کہ کون سے لوگ بہتر ہیں فرمایا میرے زمانہ کے لوگ پھر ان کے بعد آنے والے پھر ان کے بعد آنے والے پھر ایسے لوگ آئیں گے کہ ان کی گواہی قسم سے پہلے ہوگی اور قسم گواہی سے پہلے ہوگی۔
'Abdullah bin Mas'ud said: "The Messenger of Allah was asked, 'Which of the people are best?' He said: 'My generation, then those that follow them, then those that follow them. Then there will come people whose testimony precedes their oath and whose oath precedes their testimony.'''
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بنُ الْجَرَّاحِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَطَبَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بِالْجَابِيَةِ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِينَا مِثْلَ مُقَامِي فِيکُمْ فَقَالَ احْفَظُونِي فِي أَصْحَابِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ يَفْشُو الْکَذِبُ حَتَّی يَشْهَدَ الرَّجُلُ وَمَا يُسْتَشْهَدُ وَيَحْلِفَ وَمَا يُسْتَحْلَفُ-
عبداللہ بن جراح، جریر ، عبدالملک بن عمیر، جابر بن سمرہ، عمر بن خطاب، حضرت جابر بن سمرہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے جابیہ نامی مقام میں ہمیں خطبہ دیا اس میں فرما یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے درمیان ایسے ہی کھڑے ہوئے جیسے میں تم میں کھڑا ہوا اور فرمایا میرے صحابہ کے متعلق میر اخیال رکھنا یعنی ان کو ایذاء نہ دینا اور ان کی بے احترامی نہ کرنا) پھر ان کے بعد والوں کے متعلق پھر ان کے بعد والوں کے متعلق پھر جھوٹ پھیل جائے گا اور مرد گواہی دے گا حالانکہ اس سے گواہی کا مطالبہ نہیں کیا گیا ہوگا اور قسم اٹھائے گا حالانکہ اس سے قسم نہیں مانگی گئی ہوگی۔
It was narrated that Jabir bin Samurah said: "Umar bin Khattab addressed us at Jabiyah and said: "The Messenger of Allah stood up among us as I stand among you, and said: 'Honor my Companions for my sake, then those who come after them, then those who come after them. Then lying will prevail until a man will give testimony without being asked to do so, and he will swear an oath without being asked to do so